سرکاری گاڑی کا خلاف قانون استعمال کرنے پر آفیسر معطل، تحقیقات کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
بلوچستان حکومت نے سرکاری گاڑی کے خلاف قانون استعمال کا نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ آفیسر کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا۔
ترجمان بلوچستان حکومت نے بتایا کہ چیف سیکریٹری بلوچستان نے مذکورہ آفیسر کو عہدے سے ہٹا دیا ہے اور خلاف قانون گاڑی کے استعمال پر تحقیقات کے احکامات دیے گئے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ عوامی وسائل کا غلط اور بے جا استعمال قابل گرفت عمل ہے۔ قانون سب کے لیے برابر ہے، اختیارات کے ناجائز استعمال کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائےگا۔
انہوں نے کہاکہ سرکاری وسائل کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ذمہ دار عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ترجمان صوبائی حکومت نے بتایا کہ شفاف حکمرانی اور جوابدہی موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بلوچستان حکومت تحقیقات کا حکم ترجمان بلوچستان حکومت خلاف قانون استعمال سرکاری گاڑی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان حکومت تحقیقات کا حکم ترجمان بلوچستان حکومت خلاف قانون استعمال سرکاری گاڑی وی نیوز بلوچستان حکومت خلاف قانون
پڑھیں:
پنجاب حکومت کی کم از کم اجرت کے نفاذ کیلئے صوبہ بھر میں مہم شروع
ویب ڈیسک: پنجاب کے لیبر اینڈ ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ نے صوبے میں کام کی جگہوں پر کم از کم اجرت اور پنجاب پیشہ ورانہ حفاظت اور صحت ایکٹ 2019 (OSH ایکٹ) کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر مہم شروع کر دی ہے۔
ڈائریکٹر لیبر ویلفیئر (لاہور ساؤتھ) ندیم اختر کے مطابق محکمہ محنت کی ٹیمیں فیکٹریوں، ورکشاپس اور دیگر اداروں کا اچانک معائنہ کر رہی ہیں جہاں ہاتھ سے مزدوری کی جاتی ہے۔ اس اقدام کا مقصد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور وزیر محنت کی ہدایات کے مطابق کارکنوں کو منصفانہ اجرت اور محفوظ و صحت مند کام کا ماحول فراہم کرنا ہے۔
فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
ندیم اختر نے کہا کہ کسی بھی آجر کو کارکنوں کو کم تنخواہ دینے یا ان کی حفاظت پر سمجھوتہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور افسران کو سخت نگرانی اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
حالیہ اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2025 سے ستمبر 2025 تک مہم کے تحت مجموعی طور پر 1,330 فیکٹریوں کا معائنہ کیا گیا، جن میں سے 707 فیکٹریاں لیبر قوانین کی پاسداری کرتی پائی گئیں جبکہ 623 فیکٹریوں کے خلاف کم از کم اجرت کی ادائیگی نہ کرنے، حفاظتی معیارات کی خلاف ورزی اور کارکنوں کے لیے حفاظتی آلات کی کمی پر قانونی کارروائی کی گئی۔
حافظ آباد: بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے، مرد و خواتین گتھم گتھا
ندیم اختر نے بتایا کہ OSH ایکٹ آجروں کو محفوظ کام کی جگہ، مناسب وینٹیلیشن، حفاظتی پوشاک، ہنگامی تیاری، حادثاتی رجسٹروں کی دیکھ بھال اور کارکنوں کے لیے تربیت فراہم کرنے کا پابند کرتا ہے۔ لاہور اور دیگر اضلاع میں مکمل تعمیل ہونے تک انسپکشن جاری رہے گا اور قانون کی رضاکارانہ تعمیل کے لیے عوامی بیداری اور آجروں کی انجمنوں کے ساتھ تعاون بھی بڑھایا جائے گا۔