کوٹری: ماڈل تھانہ کے کالاکپ سے ملزم سلاخیں توڑ کر فرار
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوٹری(نمائندہ جسارت)کوٹری ماڈل تھانہ کے لاکپ سے ملزم سلاخیں توڑ کر فرار۔ڈیوٹی پر موجود دو پولیس اہلکار گرفتار۔مقدمہ درج۔ایس اچ او کی تبدیلی کردی گئی۔تفصیلات کے مطابق کوٹری ماڈل تھانہ سے رات گئے لوٹمار کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم شکیل قمبرانی جوکہ عدالتی ریمانڈ پر پولیس کیحوالے تھا سلاخیں توڑ کر فرار ہوگیا ہے۔جس کی اطلاع ملنے پر ایس ایس پی جامشورو نے ڈیوٹی پر موجود اہلکار ممتاز قریشی اور خیر محمد کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جس پر مذکورہ دونوں اہلکاروں کو حراست میں لیکر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔دوسری جانب ملزم کے فرار ہونے پر ایس ایس پی جامشورو ظفر صدیق نے ایس ایچ او کوٹری سلیمان لاشاری کو ہٹا کر ذوالفقاراوڈھانو کو مقرر کرنے کے احکامات دیئے ہیں جبکہ معاملہ کی انکوائری ڈی ایس پی کوٹری شاہنواز جوکھیو کے حوالے کی گئی ہے۔اس ضمن میں ڈی ایس پی کوٹری کا کہنا ہے کہ معاملہ کی تحقیقات جاری ہے جیسے ہی تحقیقات مکمل ہوگی آگاہ کردیا جائیگا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایس پی
پڑھیں:
اسلام آباد، سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد اپلوڈ کرکے میاں بیوی کو بلیک میل کرنے والا ملزم گرفتار
اسلام آباد:نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی اسلام آباد نے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرکے فیملی کو ہراساں اور بلیک میل کرنے میں ملوث ملزم کو گرفتار کرکے پیکا ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔
حکام کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والے ملزم نے متاثرہ شہری اور اس کی اہلیہ کی ذاتی تصاویر غیر قانونی طور پر حاصل کر کے سوشل میڈیا پر پھیلائیں اور فیس بک گروپس میں تصاویر کے ساتھ نازیبا اور فحش تبصرے پوسٹ کیے اور اس کے لیے ملزم نے فیس بک اکاؤنٹ استعمال کیا۔
انکوائری میں انکشاف ہوا کہ ملزم “Capablelynx6329” کے نام سے ان گروپس میں بطور اجنبی ممبر سرگرم تھا، جس کو نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں چھاپہ مارکر گرفتار کیا گیا اور پیکا ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیاگیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ ملزم سے ڈیجیٹل شواہد بھی قبضے میں لے لیے گئے اور تفتیش کے دوران مزید انکشافات متوقع ہیں۔
 پاکستان میں اسموگ کے زراعت پر اثرات  اور ممکنہ حل
پاکستان میں اسموگ کے زراعت پر اثرات  اور ممکنہ حل