انڈیا میں فوڈ ڈلیوری ایجنٹ نے برازیلین ماڈل کو جنسی ہراسانی کا نشانہ بنا دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
بینگلورو: بھارتی ریاست کرناٹکا کے شہر بینگلورو میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک برازیلین ماڈل کو کھانا پہنچانے کے بہانے ایک ڈلیوری ایجنٹ نے جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ 17 اکتوبر کو پیش آیا، جب برازیلین ماڈل ایک ہوٹل میں مقیم تھی۔
خاتون نے ایک آن لائن فوڈ ایپ کے ذریعے کھانا آرڈر کیا، جسے پہنچانے کے لیے آنے والے ڈلیوری بوائے نے نامناسب رویہ اختیار کیا، انہیں چھوا اور بدتمیزی کی۔
پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون نے فوری طور پر شکایت درج کروائی، جس پر کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
گرفتار نوجوان کی شناخت کمار راؤ کے نام سے ہوئی ہے، جو کالج کا طالب علم اور پارٹ ٹائم ڈلیوری ایجنٹ ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور ملزم کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بنگلہ دیش سی آئی ڈی کی کارروائی، انسانی اسمگلنگ کا خطرناک ملزم گرفتار
بنگلہ دیش بنگلہ دیش کی کرمنل انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے ایک مبینہ رکن کو گرفتار کیا ہے جو ایک بین الاقوامی انسانی اسمگلنگ رِنگ سے منسلک ہے۔ اس گروہ پر الزام ہے کہ یہ بنگلہ دیشی نوجوانوں کو یونان میں اعلیٰ تنخواہ والی ملازمت کے وعدوں کے ذریعے بہلا کر لیبیا منتقل کرتا تھا، جہاں انہیں جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا اور ان کے اہل خانہ سے تاوان وصول کیا جاتا۔
یہ بھی پڑھیں: انسانی اسمگلروں کے جھانسے میں آنے والے 170 افراد کی لیبیا سے بنگلہ دیش واپسی
گرفتار ملزم محمد نذیر حسین، 55، ضلع سنامگنج سے، 10 دسمبر کو ڈھاکہ کے حضرت شاہ جلال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب حراست میں لیا گیا۔ سی آئی ڈی کے مطابق نذیر انسانی اسمگلنگ کے 2 کیسز میں ملوث ہے اور کئی سالوں سے اس نیٹ ورک میں سرگرم رہا ہے۔
اسمگلنگ کا منصوبہسی آئی ڈی کے تفتیش کاروں کے مطابق گروہ کا یونان میں مقیم رکن 36 سالہ شریف الدین، نے 2024 میں بنگلہ دیش کا دورہ کیا اور 2 نوجوانوں کو یونان میں پرکشش ملازمت کی پیشکش کی۔ ہر متاثرہ شخص نے 2 لاکھ بنگلہ دیشی ٹکا پیشگی ادا کیے اور اپنے پاسپورٹ گروہ کے حوالے کیے، کل معاہدے کے تحت ہر شخص پر 1.5 ملین بی ڈی ٹی لاگت آ گئی۔
جولائی 2025 میں دونوں متاثرین بنگلہ دیش سے دبئی، پھر مصر، اور آخر کار لیبیا پہنچائے گئے، جہاں گروہ کے ساتھیوں نے انہیں مجرمانہ گروہوں کے حوالے کردیا۔ ان کا سامان ضبط کیا گیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جبکہ نذیر کی نگرانی میں بنگلہ دیش سے اہلخانہ سے تاوان وصول کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جعلی کرنسی کی اسمگلنگ روکنے کے لیے بارڈر گارڈ بنگلہ دیش کی سرحدی کارروائیاں تیز
سی آئی ڈی کے مطابق ایک متاثرہ خاندان نے 2.18 ملین بی ڈی ٹی جبکہ دوسرے نے 1.6 ملین بی ڈی ٹی ادا کیے، پھر بھی متاثرین کو رہا نہیں کیا گیا۔ انہیں لیبیا کی پولیس کے حوالے کیا گیا اور 45 دن قید میں رکھا گیا، بعد میں انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) کی مدد سے 29 اگست 2025 کو واپس بنگلہ دیش لایا گیا۔
مزید کیسز اور متاثرینتفتیش کے دوران ملزم نذیر نے اعتراف کیا کہ اس رِنگ نے کم از کم 19 افراد کو اسمگل کیا اور تقریباً 35 ملین بی ڈی ٹی فراڈ کے ذریعے وصول کیے۔ ان میں سے 9 متاثرین آئی او ایم کی مدد سے بنگلہ دیش واپس آئے جبکہ دیگر اب بھی لیبیا میں ملیشیاؤں کے قبضے میں ہیں۔
نذیر ایک اور سی آئی ڈی کیس سے بھی منسلک ہے جو دیمرا ماڈل پولیس اسٹیشن میں درج ہے، جہاں ایک متاثرہ شخص نے 8 لاکھ بی ڈی ٹی ادا کی اور بعد میں 1.1 ملین بی ڈی ٹی مزید وصول کیے گئے، متاثرہ شخص کو صحرا میں چھوڑ دیا گیا اور بعد میں اسے لیبیا کی حکام نے حراست میں لیا۔ گرفاری کے بعد اسے 25 اگست 2025 کو واپس بنگلہ دیش پہنچایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کی بڑی کارروائی: غیر قانونی بارڈر کراسنگ کی کوشش ناکام، 20 بنگلہ دیشی باشندے گرفتار
سی آئی ڈی کے مطابق نذیر 2021 میں ایک فراڈ کیس میں بھی چارج شیٹڈ ملزم ہے جو پینل کوڈ کی متعدد دفعات کے تحت درج ہے۔
تفتیش جاریسی آئی ڈی کی ٹریفکنگ ان ہیومن بیئنگز (ٹی ایچ بی) یونٹ باقی بین الاقوامی گروہ کے ارکان کی شناخت اور گرفتاری کے لیے کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔ نذیر نے دونوں فعال کیسز میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا اور اسے عدالت میں پیش کیا گیا جس میں ریمانڈ کی درخواست کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news انسانی اسمگلنگ بنگلہ دیش سی آئی ڈی لیبیا ملازمت ملزم گرفتار یورپ یونان