استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک:حکومت نے اوورسیز پاکستانیوں کے ذریعے تین سال پرانی استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
یہ فیصلہ وزیر تجارت جام کمال خان کی ِزیر صدارت ہونے والے بین الوزارتی اجلاس میں کیا گیا،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ موجودہ ذاتی سامان، منتقلیِ رہائش اور تحفہ سکیم کو صرف ان پاکستانیوں تک محدود کیا جائے جو واقعی بیرون ملک رہتے ہیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ درآمد شدہ گاڑی متعلقہ اوورسیز پاکستانی کے نام پر اس کی رہائش کے ملک سے روانگی سے کم از کم چھ ماہ قبل رجسٹر ہونا لازمی ہو گی۔
اجلاس میں وزیرِاعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان کے علاوہ پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن اور پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹو پارٹس اینڈ ایکسیسریز مینوفیکچررز کے نمائندوں نے بھی شرکت کی ۔
ویڈیو:سابقہ امریکی گلوکارہ جینیفر کی دل کو چھو لینے والی آواز میں قرآن کریم کی تلاوت
آٹو انڈسٹری کی نمائندہ تنظیم نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد سے مقامی آٹو پارٹس کی طلب میں براہِ راست کمی آتی ہے، وزیر ِ تجارت سے انہوں نے درخواست کرتے ہوئے ایسے اقدامات اٹھانے کیلئے کہا جس سے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کی حوصلہ شکنی ہو۔
سفارشات کو حتمی شکل دینے کے بعد ترمیم شدہ سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی کو منظوری کے لئے بھیجی جائے گی۔
’’لنگز آف لاہور‘‘ منصوبہ؛ 48لاکھ پودے لگائے جائیں گے
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: استعمال شدہ گاڑیوں کی درا مد اجلاس میں
پڑھیں:
کنڈی کا وزیراعظم کو خط ، گندم کی بین الصوبائی ترسیل پر پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251028-08-3
پشاور (آن لائن) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعظم شہباز شریف کو ایک اہم خط لکھا ہے جس میں گندم کی بین الصوبائی ترسیل پر عائد پابندیوں کے خاتمے کی درخواست کی گئی ہے۔ گورنر نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ پابندیاں خیبرپختونخوا کی غذائی سلامتی کو متاثر کر رہی ہیں اور وفاقی تعاون کے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کے مترادف ہیں۔فیصل کریم کنڈی نے اپنے خط میں نشاندہی کی کہ گندم کی آزاد نقل و حمل ملک کے تمام صوبوں کے درمیان باہمی تعاون اور عوامی مفاد کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر آئینی پابندیوں کے باعث خیبرپختونخوا کے عوام کو گندم کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہے، جو براہِ راست صوبے کی خوراکی خودکفالت پر اثر ڈال رہی ہیں۔گورنر نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان غیر آئینی پابندیوں کو فوری طور پر ختم کیا جائے تاکہ صوبوں کے درمیان غذائی توازن بحال ہو اور ملک بھر میں گندم کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائی جا سکے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وفاقی اکائیوں کے درمیان تعاون اور اعتماد ہی پاکستان کے آئینی ڈھانچے کی بنیاد ہے، اور اس کی خلاف ورزی نہ صرف انتظامی مسائل کو جنم دیتی ہے بلکہ عوامی مشکلات میں بھی اضافہ کرتی ہے۔