پاک بنگلا جوائنٹ اکنامک کمیشن کا اجلاس، بنگلادیش کو کراچی پورٹ کے استعمال کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
تصویر سوشل میڈیا۔
پاکستان اور بنگلادیش تعلقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، پاکستان نے بنگلا دیش کو کراچی پورٹ کے استعمال کی پیشکش کردی۔
دونوں ممالک میں دوطرفہ اقتصادی اور ترقیاتی تعاون مضبوط بنانے میں اہم سنگ میل عبور ہوا ہے۔ ڈھاکا میں 20 سال بعد پاک بنگلادیش 9واں جوائنٹ اکنامک کمیشن کا اجلاس ہوا۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحرشمشاد مرزا نے بنگلا دیش کاسرکاری دورہ کیا ہے۔
اجلاس کی صدارت مشترکہ طور پر پاکستان کے وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک اور بنگلادیش کے مشیرخزانہ نے کی۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان نے بنگلادیش کو کراچی پورٹ کے استعمال کی پیشکش کی۔ کراچی پورٹ سے بنگلادیش چین اور وسطی ایشیا ممالک کے ساتھ تجارت کرسکے گا۔
اعلامیہ کے مطابق دونوں ممالک کی قومی شپنگ کارپوریشنز کے درمیان تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا۔
دریں اثنا وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا کہ بنگلادیش کی مہمان نوازی پر شکر گزار ہیں، پاکستان اور بنگلادیش کا باہمی احترام اور دوستی پر مبنی تعلق ہے۔
نوبیل انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں بنگلادیش کی عبوری حکومت نے باہمی ویزا استثنیٰ کے اس معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔
اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان براہ راست پروازوں کیلیے کام تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
پاکستان حلال اتھارٹی اور بنگلادیش اسٹینڈرڈز اینڈ ٹیسٹنگ انسٹیٹیوٹ نے ایم او یو پر دستخط کیے، ایم او یو سے معیار اور سرٹیفکیشن میں تعاون بڑھانے کا راستہ ہموار ہوگا۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں پاکستان بنگلادیش نالج کوریڈور کے قیام پر زور دیا گیا۔ بنگلا دیشی طلبا کیلئے پاکستان میں 500 نئی اور مکمل فنڈڈ اسکالرشپس کی تجویز ہے۔
اعلامیہ کے مطابق پاکستان ٹیکنیکل اسسٹنس پروگرام کے تحت تربیتی سیٹیں 5 سے بڑھا کر 25 کردیں، تجارت، سرمایہ کاری اور صنعت، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، انفارمیشن ٹیکنالوجی میں تعاون پر اتفاق کیا گیا۔
پاکستان اور بنگلادیش نے دو طرفہ تعلقات مضبوط بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
اسکے علاوہ زراعت، مواصلات، تعلیم، بینکنگ، صحت، سیاحت، اطلاعات و نشریات اور ٹیکسٹائل سیکٹر، طبی اور مذہبی سیاحت کے شعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک نے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 9ویں اجلاس کے متفقہ منٹس پر دستخط کیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پاکستان اور بنگلادیش اعلامیہ کے مطابق کراچی پورٹ
پڑھیں:
بی جے پی الیکشن کمیشن کو ووٹ چوری کے آلے کے طور پر استعمال کررہی ہے، راہل گاندھی
پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے رہنما راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ووٹ چوری کی کارروائیاں کر کے "آئیڈیا آف انڈیا" کو تباہ کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی الیکشن کمیشن کو ووٹ چوری کے آلے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ راہل گاندھی نے ایکس پر پوسٹ کیا ہندوستان کے لوگ یہ تین بہت اہم اور براہ راست سوال پوچھ رہے ہیں۔ چیف جسٹس کو الیکشن کمیشن کی سلیکشن کمیٹی سے کیوں ہٹایا گیا، الیکشن کمیشن کو 2024ء کے انتخابات سے پہلے تقریباً مکمل قانونی تحفظ کیوں دیا گیا، 45 دنوں میں سی سی ٹی وی فوٹیج کو تباہ کرنے میں اتنی جلدی کیوں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایک ہی جواب ہے۔ الیکشن کمیشن کو ووٹ چوری کے آلے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے رہنما راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ووٹ چوری کی کارروائیاں کر کے "آئیڈیا آف انڈیا" کو تباہ کر رہی ہے۔
پارلیمنٹ میں انتخابی اصلاحات پر بحث کے دوران 2023ء کے الیکشن ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر کانگریس کی حکومت بنتی ہے، تو اس ایکٹ میں سابقہ اثر کے ساتھ ترمیم کی جائے گی اور الیکشن کمشنروں پر مقدمہ چلایا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2023ء کے ایکٹ میں ترمیم کی ضرورت ہے کیونکہ اس نے الیکشن کمشنروں کو جو چاہیں کرنے کا اختیار دیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ چیف جسٹس کو اس کی سلیکشن کمیٹی سے باہر رکھا گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنرز (تقرری، سروس کی شرائط اور میعاد) ایکٹ 2023 کے تحت، تین رکنی سلیکشن کمیٹی وزیر اعظم، پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر اور ایک کابینہ وزیر پر مشتمل ہوتی ہے۔