وزیر خزانہ کی فلپ مورس انٹرنیشنل کے نائب صدر سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف-ورلڈ بینک کی بہار میٹنگز کے موقع پر فلپ مورس انٹرنیشنل کے نائب صدر کرسٹوس ہارپینڈائٹس سے ملاقات کی۔
وزیر خزانہ نے کمپنی کی پاکستان کے ساتھ دیرینہ وابستگی کو سراہا اور معیشت میں اس کے تعاون کا اعتراف کیا۔ انہوں نے ملک میں کاروباری ماحول کو بہتر بنانے پر روشنی ڈالی اور لوگوں، عمل اور ٹیکنالوجی پر مرکوز حکومت کی ٹیکس اصلاحات کا خاکہ پیش کیا۔
وزیر نے سگریٹ کی غیر قانونی پیداوار اور فروخت کو روکنے کے لیے موثر نفاذ اور تعمیل کے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیکس پالیسی آفس کو حال ہی میں فنانس ڈویژن میں منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ٹیکس اور ٹیرف کے فیصلے اقتصادی قدر کے حوالے سے رہنمائی کرتے ہیں۔
وزیر خزانہ نے فلپ مورس انٹرنیشنل کو مدعو کیا کہ وہ مزید غور کے لیے اپنی ٹیکس کی تجاویز وزارت خزانہ کے ساتھ شیئر کرے۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
موسمیاتی تبدیلی سے خطرات بڑھ رہے ہیں‘وزیر خزانہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251212-01-24
ریاض (صباح نیوز) وفاقی وزیرخزانہ و محصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے کہاہے کہ پاکستان امریکا اور چین دونوں کے ساتھ تعمیری تعلقات برقرار رکھنے کی بہترین پوزیشن میں ہے جس سے مستحکم ماحول اور متنوع بیرونی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہوں گے، موافقتی ایجنڈے کے لیے ترقیاتی شراکت داروں اور عالمی مالیاتی منڈیوں سے بیرونی مالیاتی معاونت ناگزیر رہے گی، چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کی صورت میں پاکستان کا دیرینہ شراکت دار ہے۔ وزیرخزانہ نے ان خیالات کااظہارسعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں جمعرات کو گلوبل ڈویلپمنٹ فنانس کانفرنس مومینٹم 2025 کے موقع پر ’’موسمیاتی موافقیت ولچک، درکار سرمایہ کیسے یقینی بنائیں‘‘کے عنوان سے منعقدہ اعلیٰ سطح کے سیشن میں پاکستان میں موسمیاتی تبدیلوں کے خطرات اور اس حوالے سے مستقبل بین مالی حکمت عملی پرگفتگو کے دوران کہی۔ یہ سیشن عالمی مالیاتی رہنمائوں کی موجودگی میں ہوا جن میں اردن کی وزیر برائے منصوبہ بندی و بین الاقوامی تعاون زینہ توکان، تاجکستان کے وزیر خزانہ قہورزادہ فیض الدین اور مغربی افریقی ترقیاتی بینک کے صدر سرگے ایکوئی تھے۔ سیشن میں ابھرتی ہوئی معیشتوں کے لیے موسمیاتی موافقت کے بڑھتے ہوئے چیلنجز پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ پاکستان میں حالیہ شدید موسمیاتی واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے بڑھتی ہوئی حقیقت ہے جس سے مالی اورانسانی نقصانات کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔