پاکستان نے پہلگام واقعے کے حقائق سامنے لانے کےلیے شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔ وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی نے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی غیرجانب دار ادارہ پہلگام واقعے کی تحقیقات کرے، پاکستان بھرپور تعاون کرے گا، پاکستان اس ڈرامے کو بے نقاب کرنا چاہتا ہے، دنیا کو پتہ چلنا چاہیے کہ اس واقعے کے اصل حقائق کیا ہیں۔ ٹھوس شواہد ہیں کہ بھارت دہشت گردی میں ملوث ہے۔

اسلام آباد سے جاری اپنے بیان میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ موجودہ حالات اور ماضی کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستان کو بھارتی تحقیقات پر شدید تحفظات ہیں، چاہتے ہیں کوئی آزاد اور غیرجانبدار ادارہ پہلگام واقعہ کی تحقیقات کرے۔

انکا کہنا تھا کہ پاکستان کسی بھی غیرجانبدار تحقیقات میں مکمل تعاون کے لیے تیار ہے تاکہ حقائق سامنے آئیں اور انصاف ملے۔

وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی نے کہا ہے کہ ہمارے پاس ٹھوس شواہد ہیں کہ بھارت دہشت گردی میں ملوث ہے، ہم پہلگام ڈرامے کو بےنقاب کرنا چاہتے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشت گردی واقعے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے موقف میں بڑا واضح ہے، ہم پُرامن ملک ہیں، ہمارے پاس ٹھوس شواہد ہیں، دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے۔

سینیٹر محسن نقوی نے مزید کہا کہ اگر ہمارے کسی حق کو دبانے کی کوشش کی گئی تو ایک ایک بندہ آخری دم تک لڑے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردی دنیا میں کہیں بھی ہو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان پہلگام واقعہ کی غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان اس ڈرامے کو بے نقاب کرنا چاہتا ہے، کوئی بھی غیر جانبدار فریق تحقیقات کرے گا تو پاکستان تعاون کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، پاکستان کی معاشی ترقی بھارت کو ہضم نہیں ہو رہی، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: وفاقی وزیر داخلہ جانبدار تحقیقات محسن نقوی نے نے کہا کہ ملوث ہے

پڑھیں:

پہلگام اور جعفرآباد حملے کی تحقیقات کیلیے عالمی ماہرین کی غیرجانبدار کمیٹی بنائی جائے، وزیرداخلہ

اسلام آباد:

وفاقی وزیر داخلہ سید محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان نے پہلگام میں ہونے والے حملے کی شفاف تحقیقات کیلیے بھارت کو پیش کش کی ہے، جعفرآباد اور پہلگام واقعے کی شفاف تحقیقات کیلیے عالمی ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی جائے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ بی ایل اے اور را ایک ہی ہیں جبکہ بلوچستان اور کے پی میں دہشت گردی، بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت ہیں جس کے ثبوت ہم غیر جانبدار تحقیقاتی کمیٹی کو دینے کیلیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا معاشی استحکام بھارت سے ہضم نہیں ہورہا، دنیا کو دیکھنا ہوگا کہ سب سے بڑی جمہوریت کا دعویٰ کرنے والا ملک کس طرح دہشت گردی کی آڑ میں اپنے اہداف حاصل کررہا ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ دنیا کو سمجھنا پڑے گا دہشت گرد کون ہے اور کس طرح سے وہ اپنے اہداف کو حاصل کررہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کا براہ راست یا کسی بھی قسم کی دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان اپنے مؤقف پر کھڑا ہے اور مطالبہ ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق متنازع مسئلے کا حل نکالا جائے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کشمیر میں جو آزادی کی تحریک چل رہی ہے وہ مقامی لوگوں کی اپنی تحریک و جدوجہد ہے۔

محسن نقوی نے بتایا کہ تین روز میں 160 آئی ای ڈی دھماکوں کو ناکام بنایا ہے، پاکستان میں ہونے والے واقعات کی بھارت نے کبھی مذمت نہیں کی۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلگام حملے پر بھارت کو تحقیقات کیلیے پیش کش کی ہے کیونکہ پاکستان اس ڈرامے کو بے نقاب کرے گا اور دنیا کے علم میں لائے گا کہ اصل حقائق کیا ہیں۔

محسن نقوی نے کہا کہ واقعے کی ایف آئی آر دس منٹ کے اندر درج ہونا اچمبے کی بات ہے کیونکہ جائے حادثہ کو دو چار گھنٹوں کیلیے بند کردیا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام واقعہ کی شفاف تحقیقات کیلئے پاکستان تعاون کرے گا،محسن نقوی
  • پاکستان اپنی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا؛ وزیرداخلہ محسن نقوی
  • پہلگام اور جعفرآباد حملے کی تحقیقات کیلیے عالمی ماہرین کی غیرجانبدار کمیٹی بنائی جائے، وزیرداخلہ
  • جعفرآباد اور پہلگام واقعے کی تحقیقات ضروری،مشترکہ کمیشن تشکیل دیا جائے،وزیر داخلہ
  • پاکستان کی پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش
  • پہلگام واقعے پر غیر جانبدارانہ عالمی تحقیقات کیلئے تیار ہیں، وزیراعظم
  • پہلگام واقعے پر غیر جانبدارانہ عالمی تحقیقات کیلئے تیار ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • پہلگام سانحہ کی تحقیقات اقوام متحدہ کرے، مقبوضہ کشمیر میں حریت کانفرنس کا مطالبہ 
  • بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے پہلگام حملے کو سکیورٹی کی خامی قرار دیدیا،تحقیقات کا مطالبہ