بھارتی خواب کی کوئی تعبیر نہیں، انوارالحق کاکڑ
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
سابق نگراں وزیراعظم، سینیٹر انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بھارتی خواب کی کوئی تعبیر نہیں، پاکستان کی کشمیر پر پوزیشن اصولی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں جنگی اور ہیجانی کیفیت چل رہی ہے، بھارت کے ارادے نیک نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسی بےہودگی جس کا الزام پر لگ رہا ہے، ہم اسے مسترد کرتے ہیں، کشمیر کو پاکستان کے ساتھ شامل ہونا چاہیے۔
انوارالحق کاکڑ نے مزید کہا کہ پاکستان کی پوزیشن کشمیر پر اصولی ہے، پاکستان کی ترقی روز اول سے بھارت سے برداشت نہیں ہو رہی۔
اُن کا کہنا تھا کہ صوبوں میں دہشت گردی کے جو حالات تھے اس سے لگتا ہے بھارت نے کچھ سوچا ہوا ہے، یہ بھارت کا خواب ہے جس کی کوئی تعبیر نہیں ہے۔
سابق نگراں وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ بنگلادیش میں بھارت کو شدید ناکامی ہوئی ہے، پاکستان کی ریاست دوسروں کے معاملات میں بولنے کی عادت نہیں رکھتی، ہمسائے کے طور پر ہم خوش ہیں کہ کوئی ترقی کرتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: انوارالحق کاکڑ پاکستان کی
پڑھیں:
جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، عثمان جدون
سلامتی کونسل کے اعلی سطح کے کھلے مباحثے کے دوران پاکستانی مندوب نے بھارتی مندوب کے غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد الزامات کا دو ٹوک اور سخت جواب دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ بھارت جموں و کشمیر کے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے پر غیر قانونی قابض ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیری عوام کو ان کے حق خودارادیت سے محروم رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلی سطح کے کھلے مباحثے کے دوران پاکستانی مندوب عثمان جدون نے بھارتی مندوب کے غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد الزامات کا دو ٹوک اور سخت جواب دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت دہشت گردی کی سرپرستی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت بھر میں اقلیتوں کے خلاف بدترین سلوک کا بھی حوالہ دیا۔ پاکستانی مندوب نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت نے مئی 2025ء میں پاکستان کے خلاف جارحیت کی جس میں عام شہری، خواتین اور بچے نشانہ بنے۔ پاکستان نے اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے ذمہ دارانہ اور موثر جواب دیا، جس میں بھارت کے کئی جنگی طیارے تباہ ہوئے۔ عثمان جدون نے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ اپنی خود ساختہ مظلومیت کی پالیسی ترک، حقیقت کا سامنا اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کرے۔ انہوں نے جموں و کشمیر سے متعلق سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ان قراردادوں کو نظرانداز کر کے بھارت نے تنازعہ کشمیر کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔