پاک بحریہ کی اینٹی ایکسس/ ایریا ڈینائل حکمت عملی، بھارتی ائیر کرافٹ کرئیر پسپا کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
پاک بحریہ کی اینٹی ایکسس/ ایریا ڈینائل حکمت عملی، بھارتی ائیر کرافٹ کرئیر پسپا کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 27 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )پاک بحریہ نے اینٹی ایکسس/ ایریا ڈینائل حکمت عملی، بھارتی ائیر کرافٹ کرئیر پسپا کردیا۔تازہ سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق، بھارتی طیارہ بردار جہاز آئی این ایس وکرانت اچانک بھارتی بندرگاہ کاروار پہنچ گیا۔ آئی این ایس وکرانت محض چند روز ہی کھلے سمندر میں موجود رہا۔بھارتی بحریہ کے مطابق آئی این ایس وکرانت کو پاکستان بھارت حالیہ کشیدگی کے پیش نظر بحیرہ عرب میں تعینات کیا گیا تھا۔
آئی این ایس وکرانت 25 اپریل کو اچانک کاروار نیول بیس واپس پہنچ گیا، بھارتی حکومت نے 23 اپریل کو آئی این ایس وکرانت کو شمالی بحیرہ عرب میں پاکستانی سمندری حدود کے قریب تعینات کیا۔پاک بحریہ کی سمندر میں موجودگی اور مسلسل پیٹرولنگ کے باعث بھارتی بحریہ نے طیارہ بردار جہاز واپس بلانے کا فیصلہ کیا۔تازہ ترین سیٹلائٹ انٹیلی جنس 26 اپریل 2025 کو لی گئی تصاویر کے مطابق، آئی این ایس وکرانت کاروار بندرگاہ پر دوبارہ لنگر انداز ہوچکا ہے۔23اپریل کی سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق آئی این ایس وکرانت بحیرہ عرب کے کھلے پانیوں کی جانب روانہ ہو رہا تھا۔
آئی این ایس وکرانت کی تعیناتی پر بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا زمین آسمان ایک کر رہے تھے، طیارہ بردار جہاز کو محض چند دن کے لیے کھلے سمندر میں تعینات نہیں کیا جاتا۔پاکستان بحریہ کے کیرئیر کلر میزائل سسٹمز سمندر میں متحرک ہوں تو پسپائی ہی واحد محفوظ راستہ رہ جاتی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی، افغانستان سے ملک میں دراندازی کی کوشش کرنے والے 54خوارج ہلاک سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی، افغانستان سے ملک میں دراندازی کی کوشش کرنے والے 54خوارج ہلاک خطے میں امن کیلئے ایران کردار ادا کرے تو خیر مقدم کریں گے، وزیراعظم ایران نے پاک بھارت کشیدگی میں کمی کیلئے ثالثی کی پیشکش کردی بھارت نے مہم جوئی کی غلطی کی تو ہمارے جواب کو تاریخ یاد رکھے گی، طلال چودھری پانی روکنے کیلئے بھارت نے ڈیم بنایا تو اسے نیست و نابود کر دینگے، رانا ثنا اللہ پاکستان کا پہلگام اور جعفر آباد حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاک بحریہ
پڑھیں:
مودی سرکار میں ارکان پارلیمان ارب پتی بن گئے، بھارتی عوام انتہائی غربت سے بے حال
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی: بھارت میں شفاف جمہوریت اور عوامی حکومت کے دعوے ایک بار پھر جھوٹ ثابت ہوگئے ہیں۔
ایک تحقیقی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑوں اور اربوں کے مالک بن چکے ہیں، جب کہ عام بھارتی شہری غربت، بیروزگاری اور مہنگائی کے بوجھ تلے دب کر زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔
یہ رپورٹ بھارت کے معتبر ادارے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز نے جاری کی ہے، جس نے بھارتی سیاسی نظام میں بڑھتی ہوئی طبقاتی خلیج کو بے نقاب کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ دولت مند ارکان حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھتے ہیں۔ بی جے پی کے 240 میں سے 235 ارکان کروڑ پتی ہیں، یعنی ان کے اثاثے ایک کروڑ روپے سے زیادہ ہیں جب کہ صرف 5 ارکان کے اثاثے ایک کروڑ سے کم ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہی جماعت جس نے 2014 میں عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ’’ایلیٹ کلچر‘‘ ختم کرکے عام آدمی کی حکومت لائی جائے گی، آج خود امیر ترین سیاسی طبقہ بن چکی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 10 برس میں بھارتی سیاست دانوں کی دولت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، جب کہ عوام کی اکثریت اب بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ تعلیم، صحت، روزگار اور رہائش جیسے مسائل جوں کے توں موجود ہیں، مگر ارکانِ اسمبلی کے بینک اکاؤنٹس میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں جمہوریت اب عوام کے لیے نہیں بلکہ سرمایہ دار طبقے کے لیے کام کر رہی ہے۔
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی رپورٹ میں یہ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ بھارت میں الیکشن لڑنا اب ایک کاروبار بن چکا ہے، جہاں امیدوار عوامی خدمت کے بجائے اپنے مفادات اور کاروباری تعلقات مضبوط کرنے کے لیے سیاست میں آتے ہیں۔
دوسری جانب نریندر مودی کی حکومت عوام کی توجہ معاشی بدحالی سے ہٹانے کے لیے پاکستان دشمنی اور مذہبی منافرت کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق بھارتی عوام کی حقیقی مسائل سے چشم پوشی نے معاشرے میں مایوسی بڑھا دی ہے اور اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو بھارت کی جمہوریت محض نام کی رہ جائے گی۔