نہروں کا معاملہ حل ہوچکا، صرف رسمی کارروائی ہونی ہے، احتجاج ختم کر دینا چاہیے، خورشید شاہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے کہا کہ نہروں کا معاملہ حل ہوچکا ہے۔
اپنے بیان میں سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات میں اعلان ہوچکا ہے، دو مئی کو سی سی آئی میں صرف ایک رسمی کارروائی ہونی ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ وکلا کا احترام کرتے ہیں، ان کے دھرنوں اور احتجاج کو حق بجانب سمجھتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کا اہم ترین ایشو حل ہوچکا تو احتجاج ختم کر دینا چاہیے، سندھ کے عوام کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد اب راستے کھول دینے چاہئیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ سی سی آئی اجلاس میں کچھ مختلف ہوا تو پھر احتجاج شروع کر دیں، یقین دلاتا ہوں اب احتجاج کی نوبت نہیں آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت کے تدبر اور سندھ کے عوام کے بھرپور احتجاج سے یہ کامیابی ملی ہے، صرف نہروں کا مسئلہ ہی حل نہیں ہوا، آئندہ کوئی بھی منصوبہ صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں بنے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جماعت اسلامی کا وطیرہ ہی الزام تراشی، نفرت، جھوٹ اور منافقت ہے، ترجمان سندھ حکومت
ایک بیان میں گنہور خان اسران نے کہا کہ کے فور منصوبے کی فزیبلٹی جماعت اسلامی کے ناظم نعمت اللہ خان دور میں ناقص انداز میں بنائی گئی، جس کی قیمت آج سندھ حکومت کو ادا کرنا پڑ رہی ہے، پیپلز پارٹی نے کے فور منصوبے کو صوبائی حکومت کے تحت لے کر ازسرِ نو ڈیزائن کرایا، اب تعمیراتی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں اسلام ٹائمز۔ حکومت سندھ کے ترجمان گنہور خان اسران نے جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کا وطیرہ ہی الزام تراشی، نفرت، جھوٹ اور منافقت ہے، جماعت اسلامی کے پاس نہ کوئی ترقیاتی منصوبہ ہے، نہ ویژن، صرف گمراہ کن بیانات اور الزام ہیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے بلدیاتی نمائندے خود اپنے علاقوں میں عوام کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہیں، جو جماعت اپنے بلدیاتی ٹاؤنز کا نظام درست نہیں رکھ سکتی، وہ پورے کراچی پر تنقید کا کوئی اخلاقی یا سیاسی حق نہیں رکھتی۔ حکومت سندھ کے ترجمان گنہور خان اسران نے کہا کہ جماعت اسلامی اس وقت کراچی کے سات اہم ٹاؤنز میں برسرِ اقتدار ہے، اربوں روپے کا بجٹ جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمینز کو دیا گیا لیکن ناظم آباد، لیاقت آباد، کورنگی، بلدیہ، گلبرگ، جمشید اور نیو کراچی میں گٹر ابل رہے ہیں، عوام جماعت اسلامی سے اربوں روپوں کے بجٹ کا حساب مانگتی تو ڈھٹائی سے حکومت سندھ پر الزام ڈال دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں جماعت کے ٹاؤن چیئرمین ہیں وہاں گندگی، ٹوٹی سڑکیں، ابلتے گٹر، خراب اسٹریٹ لائٹس اور صفائی ستھرائی کا مکمل فقدان عوام کا مقدر بن چکا ہے۔ ترجمان سندھ حکومت گنہور خان اسران نے کہا کہ کے فور منصوبے کی فزیبلٹی جماعت اسلامی کے ناظم نعمت اللہ خان دور میں ناقص انداز میں بنائی گئی، جس کی قیمت آج سندھ حکومت کو ادا کرنا پڑ رہی ہے، پیپلز پارٹی نے کے فور منصوبے کو صوبائی حکومت کے تحت لے کر ازسرِ نو ڈیزائن کرایا، اب تعمیراتی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اجرک جیسے ثقافتی اثاثے کو ڈرامہ قرار دینا نہ صرف سندھی عوام کی توہین بلکہ جماعت اسلامی کی تعصب کو ظاہر کرتا ہے، پیپلز پارٹی نے کراچی میں تعلیم، صحت، ٹرانسپورٹ، اور انفراسٹرکچر کے بڑے منصوبے شروع کیے اور مکمل کیے، عوام کو سمجھ آ چکی ہے کہ کراچی کی ترقی جماعت اسلامی کے نعروں سے نہیں، صرف پیپلز پارٹی کے وژن سے ممکن ہے۔