پاک بھارت تنازع ، حکومت کا مشیر قومی سلامتی تعینات کرنے پر غور، مشاورت جاری
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
پاک بھارت تنازع ، حکومت کا مشیر قومی سلامتی تعینات کرنے پر غور، مشاورت جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 27 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری تنازع کے پیش نظر وفاقی حکومت نے مشیر قومی سلامتی تعینات کرنے پر غور شروع کردیا جس کے لیے اعلی سطح پر مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر کا عہدہ اگست 2022سے خالی ہے، تاہم پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد پاک بھارت کشیدگی کے باعث وفاقی حکومت نے مشیر قومی سلامتی کی تعیناتی پر غور شروع کردیا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ مشیر قومی سلامتی کی تعیناتی کے لیے اعلی سطح پر مشاورت جاری ہے، نیشنل سیکیورٹی ڈویژن وزیراعظم کے ماتحت کام کررہا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمتنازع کینالوں کا مسئلہ بلاول بھٹو کی قیادت میں حل ہوچکا، مظاہرے ختم کیے جائیں، شرجیل میمن متنازع کینالوں کا مسئلہ بلاول بھٹو کی قیادت میں حل ہوچکا، مظاہرے ختم کیے جائیں، شرجیل میمن خواجہ سعد رفیق کا بھارت سے پانی کیساتھ ٹراٹ مچھلی بھی چھوڑنے کا مطالبہ چیف جسٹس کا دورہ چین، ترکیہ، سپریم کورٹ کے ڈیجیٹلائزیشن اور کیس مینجمنٹ کوعالمی سطح پر سراہا گیا وزیرخارجہ اسحاق ڈار کا برطانوی ہم منصب سے رابطہ، بھارت کے پروپیگنڈے اور یکطرفہ اقدامات سے آگاہ کردیا وزیراعلی پنجاب مریم نوازکا لاہور سے راولپنڈی تک پاکستان کی پہلی تیز ترین بلٹ ٹرین چلانے کا فیصلہ ، عملدرآمد کیلئے ورکنگ گروپ تشکیل پاکستانیوں کو بھارت چھوڑنے کی دی گئی مہلت ختم، واپس آنے والے پاکستانیوں کے اعداد وشمار جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مشیر قومی سلامتی
پڑھیں:
لاس اینجلس مظاہرے: ٹرمپ کا مزید 2 ہزار نیشنل گارڈز تعینات کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لاس اینجلس میں حالات پر قابو پانے کے لیے مزید 2 ہزار نیشنل گارڈز سمیت میرینز کو بھی تعینات کرنے کا اعلان کردیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر کی امیگریشن پالیسی کے خلاف لاس اینجلس میں گزشتہ روز بھی بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری رہیں اور اب صدر ٹرمپ نے حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے مزید 2000 نیشنل گارڈز اور 700 میرینز تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب ریاست کیلیفورنیا کے گورنر گیوم نیوسم ریاست میں نیشنل گارڈز کی تعیناتی پر ناخوش ہیں اور انہوں نے صدر ٹرمپ کے اس اقدام کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ لاس اینجلس میں امیگریشن پالیسی کے خلاف پرتشدد مظاہروں پر قابو پانے کے لیے نیشنل گارڈ کی تعیناتی کے بعد صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہاں تک کہہ دیا ہے کہ کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم کو گرفتار کر لیا جائے۔ٹرمپ کی جانب سے سخت امیگریشن پالیسی کے نفاذ پر لاس اینجلس میں گزشتہ 4 روز سے احتجاج جاری ہے۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، گاڑیاں جلائی گئیں، اور مرکزی شاہراہیں بند کی گئیں۔وائٹ ہاؤس نے ان مظاہروں کو قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے حق میں جواز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صورتحال “مزید سخت اقدامات” کا تقاضا کرتی ہے۔گورنر نیوسم نے نیشنل گارڈ کی تعیناتی کو غیر آئینی قرار دے کر وفاقی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر کہا: “یہی کچھ ٹرمپ چاہتا تھا، ہم اس غیرقانونی اقدام کے خلاف عدالت جا رہے ہیں۔”دوسری جانب، ٹرمپ نے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہا: “اگر میں ٹام ہومین کی جگہ ہوتا، تو گورنر کو گرفتار کر لیتا۔ یہ ایک بہترین کام ہو گا۔” لاس اینجلس پولیس کے مطابق اتوار کے روز مزید 10 افراد گرفتار کیے گئے، جب کہ ہفتہ کو 29 افراد کو حراست میں لیا گیا۔ پولیس نے ڈاؤن ٹاؤن کو غیرقانونی اجتماع کا علاقہ قرار دے دیا۔نیشنل گارڈ کے 300 اہلکار مختلف مقامات پر تعینات کیے گئے ہیں، جن کا کام وفاقی عمارتوں کی حفاظت کرنا ہے۔