بھارت کی سازش ناکام، سلامتی کونسل میں پاکستان اور چین نے مکروہ منصوبہ بے نقاب کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 27 April, 2025 سب نیوز

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کو ایک اور سفارتی محاذ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا، جب پاکستان اور چین کی کوششوں سے کونسل کا اعلامیہ بھارت کے حق میں نرم کرنے کی بھارتی سازش ناکام ہو گئی۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان، جو اس وقت سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن ہے، اس نے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر پہلگام حملے کی سخت الفاظ میں مذمت تو کی، مگر چین کے ساتھ مشاورت کے بعد اعلامیے کی زبان میں ایسی تبدیلیاں کروائیں کہ بھارت کو براہ راست فائدہ نہ پہنچ سکے۔ اعلامیے میں ”تمام متعلقہ حکام“ کا ذکر کیا گیا، نہ کہ بھارتی حکومت کا، جو کہ بھارت کے لیے ایک بڑی سفارتی ہزیمت ہے۔

سلامتی کونسل میں امریکہ کے تجویز کردہ بیان میں پاکستان نے متنازع الفاظ شامل نہیں ہونے دیے۔ پاکستان نے لفظ ”جموں و کشمیر“ بھی بیان میں شامل کرایا، بھارت چاہتا تھا لفظ پہلگام شامل ہو تاکہ یہ تاثر ہو کہ مقبوضہ کشمیر کو بھارت ہڑپ کر چکا ہے۔

”پہلگام“ لفظ شامل کرنے میں ناکامی کے ساتھ بھارت فوری اظہار مذمت بھی نہیں کرا سکا، پہلگام میں حملہ 22 اپریل کو ہوا تھا، مذمتی بیان 4 دن بعد 26 اپریل کو جاری ہوا۔

یاد رہے کہ 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد سلامتی کونسل نے براہ راست بھارتی حکومت کے ساتھ تعاون پر زور دیا تھا، مگر اس بار پاکستان اور چین نے کامیابی سے یہ کوشش ناکام بنائی کہ بھارت اس حملے کو بنیاد بنا کر پاکستان کے خلاف مزید الزام تراشی کر سکے۔

پاکستان نے واضح طور پر پہلگام حملے میں کسی بھی قسم کی مداخلت یا معاونت سے انکار کرتے ہوئے صرف انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات کے لیے تیار ہے، مگر بھارت کی جھوٹی کہانیوں کو قبول نہیں کرے گا۔

اطلاعات کے مطابق سلامتی کونسل میں امریکہ کی سربراہی میں ایک سخت اعلامیہ تیار کیا جا رہا تھا، جس میں بھارت کو کھل کر سپورٹ فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی، مگر پاکستان اور چین نے مشترکہ حکمت عملی سے نہ صرف اعلامیے کی زبان تبدیل کروائی بلکہ بھارت کو ایک اور بین الاقوامی محاذ پر شرمندگی کا سامنا بھی کرایا۔

اقوام متحدہ کے ترجمان نے بھی ہفتہ کے روز کہا کہ تنظیم خطے کی صورتحال پر ”انتہائی گہری تشویش“ کے ساتھ نظر رکھے ہوئے ہے اور بھارت و پاکستان دونوں سے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ کشیدگی میں مزید اضافہ نہ ہو۔

سلامتی کونسل کے اعلامیے میں دہشت گردی کی ہر شکل کو عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا گیا ہے اور زور دیا گیا ہے کہ ایسے واقعات کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، مگر بھارت کی یہ خواہش کہ اعلامیے میں پاکستان کو براہ راست نشانہ بنایا جائے، مکمل طور پر ناکام ہو گئی۔

بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت اب سفارتی محاذ پر اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے جھوٹے پروپیگنڈے کا سہارا لے رہا ہے، مگر پاکستان نے دانشمندی اور بردباری کے ساتھ نہ صرف بھارتی چالاکیوں کو بے نقاب کیا بلکہ عالمی برادری کے سامنے اپنا موقف بھی مؤثر انداز میں پیش کیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت نےحملہ کیا تو متناسب سے زیادہ جواب دیاجائےگا، وزیردفاع بھارت نےحملہ کیا تو متناسب سے زیادہ جواب دیاجائےگا، وزیردفاع اسرائیلی فورسز کی غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری، مزید 40 فلسطینی شہید اسلام آباد: کم از کم اجرت کی خلاف ورزی، دو بڑے مارٹس سیل، مالکان گرفتار بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، بچہ بچہ سرحد پر کٹ مرنے کو تیار ہے، شیخ وقاص اکرام اسحاق ڈار کے آذربائیجان، مصر اور ترکیہ کے ہم منصبوں سے ٹیلیفونک رابطے مودی نے انتہا پسند ہندوں سے ووٹ کیلئے 22 سو مسلمانوں کو قتل کیا، خواجہ آصف TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پاکستان اور چین نے سلامتی کونسل میں میں پاکستان بھارت کی

پڑھیں:

بھارت: تقریباﹰ دس سال سے چلنے والا جعلی سفارت خانہ بے نقاب

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 جولائی 2025ء) اترپردیش پولیس کے مطابق، ہرش وردھن جین نامی شخص ضلع غازی آباد کے علاقے کوی نگر میں کرائے کے ایک مکان سے ویسٹارکٹکا کے نام پر ایک غیر قانونی سفارتی مشن چلا رہا تھا۔ ویسٹارکٹکا انٹارکٹکا کے مغربی حصے میں واقع ایک مائیکرو نیشن ہے، جسے کوئی بھی حکومت یا سرکاری ادارہ تسلیم نہیں کرتا۔

پولیس نے بتایا کہ ہرش وردھن جین کے قبضے سے 44.7 لاکھ روپے نقد، لگژری کاریں، جعلی پاسپورٹس، غیر ملکی کرنسی، دستاویزات، اور دیگر کئی اشیاء برآمد ہوئیں جنہیں وہ مبینہ طور پر حوالہ ریکٹ چلانے کے لیے استعمال کرتا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جین نے خود کو ویسٹارکٹکا کے ساتھ ہی لیڈونیا، سیبورگا کا قونصل اور ایک فرضی ملک پولویہ کا سفیر بھی ظاہر کیا تھا۔

(جاری ہے)

یہ جعلی سفارت خانہ کیسے شروع ہوا؟

اتر پردیش پولیس کا کہنا ہے کہ جین کو 2012 میں سیبورگا (جو کہ اٹلی کے سرحدی علاقے لیگوریا میں واقع ایک گاؤں ہے اور خود کو ریاست قرار دیتا ہے) نے مشیر مقرر کیا تھا اور 2016 میں ویسٹارکٹکا نے اسے اعزازی قونصل نامزد کیا تھا۔

پولیس کے مطابق، جین نے غازی آباد کے ایک پوش علاقے میں واقع اپنے دفتر کو جعلی قونصل خانہ میں تبدیل کر دیا تھا، جہاں اس نے مختلف مائیکرونیشنز (خود ساختہ ریاستوں) کے جھنڈے لہرائے ہوئے تھے اور چار لگژری گاڑیاں استعمال کر رہا تھا جن پر غیر قانونی طور پر سفارتی نمبر پلیٹیں نصب تھیں۔

بدھ کے روز پولیس نے جب 47 سالہ ہرشوردھن جین کو گرفتار کیا، تو ان کے قبضے سے 44.7 لاکھ روپے نقد، ایک آڈی اور مرسڈیز سمیت 4 لگژری گاڑیاں، 20 جعلی سفارتی نمبر پلیٹس، 12 جعلی پاسپورٹ، دو پین کارڈ، 34 مختلف ممالک کے اسٹامپ، 12 قیمتی گھڑیاں، ایک لیپ ٹاپ، ایک موبائل فون اور دیگر دستاویزات برآمد ہوئیں۔

ملزم نے پولیس کو کیا بتایا؟

نوئیڈا اسپیشل ٹاسک فورس کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راج کمار مشرا کے مطابق، تفتیش کے دوران جین نے اعتراف کیا کہ وہ تاجروں کو دھوکہ دینے اور حوالہ کا کاروبار چلانے کے لیے جعلی سفارت خانہ چلا رہا تھا۔

مشرا کے مطابق جب تفتیش کے دوران جین سے گاڑیوں، جھنڈوں اور سفارتی نمبر پلیٹس کے بارے میں پوچھا گیا اور ان کی صداقت کا ثبوت مانگا گیا تو ''اس نے اعتراف کیا کہ وہ جعلی سفارت خانہ چلا رہا تھا۔‘‘

جین کو بدھ کے روز یوپی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے اسے 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔

پولیس کے مطابق، جین نے بتایا کہ اس نے لندن سے ایم بی اے کی تعلیم حاصل کی تھی اور اس کے والد غازی آباد کے ایک صنعت کار ہیں۔

اس نے یہ بھی بتایا کہ وہ سال 2000 میں خود ساختہ روحانی رہنما چندرا سوامی کے رابطے میں آیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جین نے خود کو 2016 میں ویسٹارکٹکا کا ’’اعزازی سفیر‘‘ مقرر کیا تھا۔

ویسٹارکٹکا کیا ہے؟

ویسٹارکٹکا کوئی حقیقی ملک نہیں بلکہ مائیکرونیشن ہے۔

یہ 2001 میں ایک امریکی شہری ٹریوس مک ہنری نے انٹارکٹکا کے ایک غیر آباد حصے پر دعویٰ کر کے بنایا تھا۔

اس کی ایک ویب سائٹ ہے، وہ خود کو ''گرینڈ ڈیوک‘‘ (اعلیٰ سردار) کہتا ہے، اور اس کا ایک علامتی شاہی نظام بھی بنایا گیا ہے۔

تاہم، ویسٹارکٹکا کو اقوام متحدہ، بھارتی حکومت یا کسی بھی سرکاری ادارے نے تسلیم نہیں کیا ہے۔

مائیکرونیشنز وہ خود ساختہ ریاستیں ہوتی ہیں جو خود کو خودمختار ملک قرار دیتی ہیں، لیکن دنیا کے بیشتر ممالک یا ادارے جیسے اقوام متحدہ انہیں تسلیم نہیں کرتے۔ بھارت بھی ان مائیکرونیشنز کو تسلیم نہیں کرتا، لہٰذا ان کے کسی سفیر کی موجودگی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • سلامتی کونسل، یوکرین معاملے پر امریکا اور چین میں سخت الزامات کا تبادلہ
  • فتنہ الخوارج کے ڈرون حملے: بھارتی فنڈنگ اور افغان سرپرستی کا مکروہ گٹھ جوڑ بے نقاب
  • بھارتی فوج کے کشمیریوں کے گھروں پر چھاپے
  • بڑے سیاسی گھرانے کی شخصیت کے کرپٹو میں 10 کروڑ ڈالر ڈوب گئے
  •   راولپنڈی میں  بڑی تباہی کا منصوبہ ناکام ، خطرناک دہشت گرد گرفتار
  • اسلامو فوبیا کے خلاف اجتماعی اقدام ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار کا سلامتی کونسل میں دوٹوک مؤقف
  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
  • اسلامو فوبیا کے خلاف اجتماعی اقدام ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار کا سلامتی کونسل میں دوٹوک مؤقف
  • بھارت: تقریباﹰ دس سال سے چلنے والا جعلی سفارت خانہ بے نقاب
  • پاکستان بھارت کے ساتھ بامعنی مذاکرات کے لیے تیار، شہباز شریف