بانی پی ٹی آئی سے ملنے کی دیر ہے، سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا: شیر افضل مروت
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت—فائل فوٹو
رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملنے کی دیر ہے، سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا، جب بھی پارٹی کو ضرورت پڑی یا بانی پی ٹی آئی نے بلایا تو جاؤں گا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ پی ٹی آئی میں اختلافات ہیں اور یہ اختلافات دن بدن بڑھتے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ایسا تاثر نہیں دینا چاہیے کہ پارٹی میں انتشار ہے۔
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ آج کل تو ہم ملنگ بنے ہوئے ہیں، ہم آزاد منش بنے ہوئے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ اب تو میں پارٹی سے نکالا جا چکا ہوں، میرے بیانات کو متنازع نہ کہیں۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی اور مرکزی قیادت میں اختلافات پیدا کرنے کےلیے مائنز اینڈ منرلز بل کو متنازع بنایا گیا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ صوبہ مرکز کو اپنا حق دے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت پی ٹی آئی نے کہا
پڑھیں:
لکی مروت، اہم دہشتگرد کمانڈر چھوٹا وسیم گنڈی خانخیل سمیت 3 خوارج ہلاک
رپورٹ کے مطابق لکی مروت پولیس کو انفارمیشن ملی کہ فتنہ الخوارج کے چند دہشت گرد کسی مذموم کارروائی کیلئے گنڈی سے کوٹ کشمیر جارہے ہیں، دہشتگردوں کی موجودگی کو بھانپتے ہوئے مقامی پولیس اور امن کمیٹی نے ان کا پیچھا کیا۔ اسلام ٹائمز۔ لکی مروت میں پولیس، مقامی امن کمیٹی اور فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے میں اہم مقامی دہشت گرد کمانڈر چھوٹا وسیم گنڈی خانخیل سمیت 3 خوارج ہلاک ہوگئے۔ رپورٹ کے مطابق لکی مروت پولیس کو انفارمیشن ملی کہ فتنہ الخوارج کے چند دہشت گرد کسی مذموم کارروائی کیلئے گنڈی سے کوٹ کشمیر جارہے ہیں، دہشتگردوں کی موجودگی کو بھانپتے ہوئے مقامی پولیس اور امن کمیٹی نے ان کا پیچھا کیا۔ پولیس اور مقامی امن کمیٹیوں کا کوٹ کشمیر کے مقام پر فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں سے آمنا سامنا ہوا جس پر دہشت گردوں نے فاِئرنگ شروع کر دی۔ اس دوران پولیس اور دہشت گردوں کے درمیاں فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا جس میں ایک دہشت گرد موقعہ پر ہلاک ہوگیا جب کہ 2 دہشت گرد ایک مکان میں داخل ہوگئے اور گھر میں خواتین اور بچوں کو ڈھال بنانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے گھر کامحاصرہ کرکے کمال مہارت سے مقابلہ جاری رکھا۔
جوکہ دو گھنٹے تک جاری رہا اسی دوران پولیس نے نہایت حکمت عملی سے گھر میں محصور خواتین اور بچوں کو نکالا اور وہاں موجود دہشت گردوں کے ساتھ مقابلہ جاری رکھتے ہوئے انہیں جہنم واصل کیا۔ پولیس نے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ ایمونیشن بھی برامد کیا، دہشت گردوں کے ساتھ اس جھڑپ میں پولیس اہلکار شاہد اللّٰہ گنڈی خانخیل شدید زخمی ہوا جسکو ڈسٹرک ہیڈکوارٹر اسپتال روانہ کیا گیا جوکہ راستے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہادت کے عظیم رُتبے پر فائز ہوگیا۔ ہلاک دہشت گردوں میں ایک کی باقاعدہ تصدیق اہم دھشتگرد کمانڈر چھوٹا وسیم کے نام سے ہوئی۔ ہلاک دہشتگرد کمانڈر پولیس کو دہشتگردانہ کارروائیوں میں مطلوب تھا۔جب کہ ان کے دیگر دو ہلاک دہشت گردوں کی باقاعدہ شناخت کی تصدیق کی جارہی ہے۔