لاہور ہائیکورٹ میں کیسز کی سماعت کے لیے اگلے 2ماہ کے لیے نیا ججز روسٹر جاری کر دیا گیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم کی منظوری کے بعد نیا ججز روسٹر جاری کیا گیا، 5 مئی سے 5 جولائی تک لاہور ہائیکورٹ کی پرنسپل سیٹ پر 26 سنگل اور 12 ڈویژن بینچ کیسز کی سماعت کریں گے۔

لاہور ہائیکورٹ کی پرنسپل سیٹ پر 12 ڈویژن بینچ کیسز کی سماعت کریں گے۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس عبہر گل خان پر مشتمل بینچ تمام نوعیت کے کیسز کی سماعت کرے گا۔

جسٹس عابد عزیز شیخ اور جسٹس عاصم حفیظ پر مشتمل دو رکنی بینچ ٹیکس اور بینکنگ کیسز کی سماعت کرے گا۔ جسٹس شمس محمود مرزا اور جسٹس عابد حسین پر مشتمل بینچ ٹیکس اور کمرشل نوعیت کے کیسز پر سماعت کرے گا۔

جسٹس شہباز رضوی اور جسٹس علی ضیا باجوہ پر مشتمل بینچ نیب سمیت سنگین جرائم کے کیسز کی سماعت کرے گا۔ جسٹس فیصل زمان خان اور جسٹس خالد اسحاق پر مشتمل بینچ سول اپیلوں پر سماعت کرے گا۔

جسٹس مسعود عابد نقوی اور جسٹس ساجد محمود سیٹھی پر مشتمل بینچ سول اور ٹیکس نوعیت کے کیسز پر سماعت کرے گا۔ جسٹس شاہد کریم اور جسٹس انوار حسین پر مشتمل بینچ سول اور ٹیکس نوعیت کے کیسز پر سماعت کرے گا جبکہ جسٹس چوہدری محمد اقبال اور جسٹس وقار حیدر اعوان پر مشتمل بینچ سول کیسز اور انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کرے گا۔

جسٹس اسجد جاوید گھرال اور جسٹس وحید خان پر مشتمل بینچ سزائے موت کے خلاف اپیلوں پر سماعت کرے گا۔ جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس علی ضیا باجوہ پر مشتمل بینچ فوجداری نوعیت کے کیسز کی سماعت کرے گا۔

جسٹس طارق ندیم اور جسٹس جواد ظفر پر مشتمل بینچ منشیات کے کیسز جبکہ جسٹس سلطان تنویر اور جسٹس حسن نواز مخدوم پر مشمل بینچ سول اپیلوں کی سماعت کرے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کیسز کی سماعت کرے گا پر مشتمل بینچ سول پر سماعت کرے گا لاہور ہائیکورٹ نوعیت کے کیسز اور جسٹس

پڑھیں:

پارا چنار حملہ کیس: راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے پارا چنار حملہ کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پارا چنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے سماعت کی۔

دورانِ سماعت سی ٹی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں 37 افراد جاں بحق ، 88 افراد زخمی ہوئے ہیں، جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ اس واقعہ میں ایک ہی بندے کی شناخت ہوئی ہے کیا ؟ جو حملہ کرنے پہاڑوں سے آئے تھے، ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا؟

کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر

وکیل نے جواب دیا کہ ان میں سے 9 لوگوں کی ضمانت سپریم کورٹ نے خارج کی ہے، جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ اب کیا صورت حال ہے، راستے کھل گئے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ صبح 9 بجے سے دن 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں۔

جسٹس مسرت ہلالی نے سی ٹی ڈی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں، صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں۔

بعد ازاں عدالت نے ملزم کو وکیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل
  • پنجاب بار کونسل کی 75 نشستوں کیلئے پولنگ جاری
  • پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
  • نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب
  • توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ،عدالت عظمیٰ
  • خواتین کے سرطان کے 40 فیصد کیسز چھاتی کے سرطان پر مشتمل ہیں
  • عمران، بشریٰ کو سزا سنانے والے جج کی تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • بلوچستان ہائیکورٹ میں 2 ایڈیشنل ججز کی تقرری کے لیے نامزدگیاں طلب
  • سپریم کورٹ: پاراچنار حملہ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی
  • پارا چنار حملہ کیس: راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ