کشمیر رکن اسمبلی نے کہا کہ کشمیر کے لوگ اور انکے نمائندوں کو مفاہمت اور فیصلے کے عمل میں شامل کیا جانا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر اسمبلی کا خصوصی اجلاس جموں میں جاری ہے، جسے پہلگام دہشت گرد حملے کے پس منظر میں طلب کیا گیا تھا۔ اجلاس کے دوران نائب وزیراعلٰی سریندر کمار چودھری نے ایک قرارداد پیش کی جس میں حملے کی مذمت کی گئی اور متاثرہ کنبوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس کے دوران رکن اسمبلی محمد یوسف تاریگامی نے کشمیر میں موجودہ سکیورٹی صورتحال پر سخت تحفظات کا اظہار کیا۔ یوسف تاریگامی نے سوال اٹھایا کہ سکیورٹی نظام پر کنٹرول رکھنے والے ذمہ دار افراد کو ایوان میں کیوں نہیں بلایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایوان تو طلب کیا گیا لیکن انہیں نہیں بلایا جن کے ہاتھوں میں کشمیر کی سکیورٹی کا کنٹرول ہے۔ محمد یوسف تاریگامی نے گودی میڈیا کے کردار پر بھی تنقید کی اور کہا کہ عوامی گفتگو کا رخ جلد ہی مذہبی تنازعات کی طرف موڑ دیا جاتا ہے جبکہ اصل توجہ عوام کی حفاظت پر ہونی چاہیئے۔ رکن اسمبلی نے کہا کہ یہ مسئلہ مذہب کا نہیں ہے، اصل خطرہ ہندوستان میں بسنے والے عام شہریوں کو ہے، ہم جموں و کشمیر کے لوگ خطرے میں ہیں۔

یوسف تاریگامی نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال کو سنجیدگی سے لینے اور عوام کے خدشات کو دور کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ سنجیدگی سے اس پر غور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگ اور ان کے نمائندوں کو مفاہمت اور فیصلے کے عمل میں شامل کیا جانا چاہیئے۔ یوسف تاریگامی نے خبردار کیا کہ اگر فوری طور پر اصلاحی اقدامات نہیں کئے گئے تو جو عناصر ہمارے لوگوں کی زندگیاں چھین رہے ہیں وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوجائیں گے۔ قبل ازیں اجلاس میں پہلگام میں مارے گئے سیاحوں کو خراج پیش کرتے ہوئے دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ کشمیر کے نائب وزیراعلیٰ سریندر چودھری نے قرارداد پیش کرتے ہوئے متاثرہ کنبوں سے تعزیت کا اظہار کیا اور گھوڑے بان سید عادل حسین کی قربانی کو بھی خصوصی خراج عقیدت پیش کیا، جنہوں نے سیاحوں کی جان بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یوسف تاریگامی نے کشمیر کے لوگ نے کہا کہ

پڑھیں:

امریکا کی 5 فیصد آبادی میں کینسر جینز کی موجودگی، تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

کلیولینڈ کلینک کے ماہرین کی جانب سے کی گئی ایک تازہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکا کی آبادی کا تقریباً 5 فیصد حصہ یعنی قریب 1 کروڑ 70 لاکھ افراد، ایسے جینیاتی تغیرات (میوٹیشنز) کے حامل ہیں جو کینسر کے خطرات کو بڑھا سکتے ہیں اور یہ لوگ اپنی حالت سے لاعلم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایک بلڈ ٹیسٹ سے 50 اقسام کے کینسر کی تشخیص ابتدائی اسٹیج پر ہی ممکن ہوگئی

ریسرچ جرنل جے اے ایم اے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ جینیاتی تبدیلیاں محض ان افراد تک محدود نہیں جو کینسر کی خاندانی ہسٹری رکھتے ہیں، بلکہ بڑی تعداد ایسے لوگوں کی بھی ہے جو بظاہر خطرے کی فہرست میں شامل نہیں تھے۔

تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر جوشوا آربزمین کے مطابق جینیاتی ٹیسٹنگ عموماً انہی افراد کے لیے کی جاتی رہی ہے جن کے خاندان میں کینسر کی تاریخ موجود ہو یا جن میں علامات ظاہر ہوں، تاہم تحقیق سے معلوم ہوا کہ بڑی تعداد ان افراد کی بھی ہے جن میں خطرناک جینز پائے گئے مگر وہ روایتی کیٹیگری میں نہیں آتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: نئی دوا پروسٹیٹ کینسر کے مریضوں میں اموات 40 فیصد تک کم کرنے میں کامیاب

ان کا کہنا ہے کہ یہ صورت حال قبل ازوقت تشخیص اور بچاؤ کے مواقع ضائع ہونے کی نشاندہی کرتی ہے۔

تحقیق میں 70 سے زائد عام کینسر سے متعلق جینز کا تجزیہ کیا گیا جس میں 3 ہزار 400 سے زیادہ منفرد جینیاتی تغیرات رپورٹ کیے گئے۔ ان تبدیلیوں کے باعث کینسر کا خطرہ طرزِ زندگی، خوراک، تمباکو نوشی یا ورزش سے قطع نظر بڑھ سکتا ہے، یعنی صحت مند زندگی گزارنے والے افراد بھی جینیاتی طور پر خطرے میں ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں بریسٹ کینسر تیزی سے پھیلنے لگا، ایک سال میں 5 ہزار کیسز سامنے آنے کی وجہ آخر کیا ہے؟

ریسرچ میں شریک ماہر یِنگ نی کا کہنا ہے کہ ان جینیاتی تغیرات کی بہتر سمجھ کینسر کے خدشات کو جانچنے کے لیے محض خاندانی تاریخ یا طرزِ زندگی پر انحصار کرنے کے بجائے زیادہ واضح راستہ فراہم کرتی ہے۔

ماہرین کے مطابق تحقیق اس بات کو مزید تقویت دیتی ہے کہ کینسر سے بچاؤ کے لیے باقاعدہ اسکریننگ جیسے میموگرام اور کولونوسکوپی کو عام اور باقاعدہ طبی نظام کا حصہ بنانا ناگزیر ہو چکا ہے، کیونکہ لاکھوں افراد ظاہری صحت کے باوجود جینیاتی طور پر خطرے میں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news امریکا جینیاتی تغیر جے اے ایم اے کلیولینڈ کلینک کینسر

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان شدید خشک سالی کے خطرے سے دوچار، ماحولیاتی تبدیلی اور کم بارشیں بڑا چیلنج
  • خطرے سے دوچار ہمپ بیک وہیل کا بڑا گروہ بلوچستان کے ساحل پر نمودار
  • حیدرآباد: امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ زوم پر جبکہ صوبائی جنرل سیکرٹری محمد یوسف، امیر جماعت اسلامی حیدرآباد حافظ طاہر مجید، ضلعی جنرل سیکرٹری محمد حنیف شیخ مرکز تبلیغ اسلام میں اجتماع ارکان سے خطاب کررہے ہیں
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • وینزویلا کے اندر حملے زیر غور نہیں ہیں‘ ٹرمپ کی تردید
  • امریکہ نے عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے‘اعجازقادری
  • امریکا ہیلو وین پربڑی دہشتگردی سے بال بال بچ گیا؛ داعش کے 4 افراد گرفتار
  • امریکا کی 5 فیصد آبادی میں کینسر جینز کی موجودگی، تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم