Daily Ausaf:
2025-04-29@08:50:06 GMT

نیا وزیر اعظم کون؟ فیصلہ آج ہوگا

اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT

کینیڈا(نیوز ڈیسک)کینیڈا میں لبرل پارٹی کا اقتدار برقرار رہے گا یا کنزریٹوز وزارت عظمیٰ سنبھالیں گے؟ فیصلے کیلئے ووٹنگ جاری ہے۔

کینیڈا کے اگلے وزیر اعظم کو منتخب کرنے کے لیے ہونے والے انتخابات میں صبح 9 بجے سے رات 9 بجے تک شہری اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔

کینیڈا کے وزیراعظم اور لبرل پارٹی کے امیدوار مارک کارنی اور کنزرویٹو پارٹی کے پیئر پولی ایو میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے لیڈر اپنا ووٹ کاسٹ کرچکے ہیں اور ووٹنگ سب سے پہلے نیوفاؤنڈ لینڈ اور لیبراڈور میں بند ہوگئی جبکہ اونٹاریو سمیت دیگر علاقوں میں ایسٹرن ٹائم ساڑھے 9 بجے بند ہوگی۔

لبرل پارٹی کے لیڈر مارک کارنی نے اوٹاوا اور ان کے بڑے حریف پیئر پولی ایو نے بھی اپنا ووٹ اوٹاوا ہی میں کاسٹ کیا۔لاکھوں افراد اس وقت پولنگ اسٹیشنوں پر ہیں جبکہ 7.

3 ملین افراد پہلے ہی حق رائے دہی استعمال کرچکے ہیں۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم مارک کارنی پہلی بار عوامی عہدے کے لیے میدان میں ہیں، جنہیں رواں سال کے آغاز میں لبرل پارٹی کا قائد منتخب کیا گیا تھا۔

343 نشستوں پر ہونیوالے انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کیلئے 172 نشستیں درکار

ووٹرز دارالعوام کیلئے امیدواروں کا انتخاب کررہے ہیں۔343 کے ایوان میں اکثریت حاصل کرنے کیلئے کسی بھی پارٹی کو 172 نشستیں درکار ہوں گی۔

کینیڈا میں سینیٹ کے اراکین کا تقرر کیا جاتا ہے اور وہ وزیراعظم کے انتخاب میں حصہ نہیں لیتے۔کینیڈا میں اگلی صبح سے پہلے ہی زیادہ ترووٹ شمار کیے جانےکا امکان ہے جس کے بعد ابتدائی نتائج جاری کردیے جائیں گے۔

الیکشن سے پہلے لبرلز کے پاس 152 اور کنزریٹوز کے پاس 120 نشستیں تھیں جبکہ Bloc Québécois کے پاس 33 اور این ڈی پی کے پاس 24 نشستیں تھیں۔

کنزریٹو لیڈر کی کوشش تھی کہ وہ الیکشن کو ملک میں مہنگائی اور امیگریشن کی وجہ سے شہرت کھونے والے جسٹن ٹروڈو کے خلاف ریفرنڈم بنادیں تاہم ٹروڈو کے مستعفی ہونے اور مرکزی بینک کے دو بار سربراہ مارک کارنی کے چند ماہ پہلے عہدہ سنبھالنے سے صورتحال بدل گئی ہے۔

ٹرمپ کا مقابلہ کرنے کے لیے بہترین امیدوار ہوں: مارک کارنی
مارک کارنی کا کہنا ہےکہ وہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کرنے کے لیے بہترین امیدوار ہیں کیونکہ اقتصادی بحران کےدور میں وہ کامیاب بینکر رہے ہیں۔

کنزریٹو پارٹی کے لیڈر پیئر پولی ایو نے کہا کہ صدر ٹرمپ آپ ہمارے الیکشن سے ایک طرف رہیں۔ صرف کینیڈا کے عوام ہی بیلٹ باکس کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔کینیڈا ہمیشہ خود مختار، آزاد اور خود پر فخر کرنیوالاملک رہےگا۔یہ کبھی بھی امریکا کی 51 ویں ریاست نہیں بنےگا۔

انہوں نے کہا کہ آج کینیڈا کے عوام تبدیلی کیلئے ووٹ دے سکتے ہیں تاکہ ہمارا ملک مضبوط ہوا، اپنے پیروں پرکھڑا ہو اور طاقت کے ساتھ امریکا کا سامنا کرے۔

بائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والی کیینیڈا کی جماعت نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر جگمیت سنگھ نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ پر چوٹ کی اور کہا کہ سنا ہے کہ ٹرمپ ہمارے الیکشن کے بارے میں کچھ کہہ رہے ہیں میں انہیں یہ جواب دوں گا کہ وہ ہمارا مستقبل نہیں چن سکتے، اپنا مستقبل ہم خود بناتےہیں۔

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج ایک بار پھر دہرایا تھا کہ کینیڈا کو امریکا کی 51 ویں ریاست ہونا چاہیے۔

یہ الیکشن ایسے وقت ہورہے ہیں جب صدر ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا پر عائد ٹیرف ووٹرز کے ذہنوں پر سوار ہے۔ساتھ ہی شہری علاقوں میں گھروں کی قیمتیں زیادہ ہونا ،بے روزگاری کی شرح 6.7 فیصد ہونا اور ہیلتھ کئیر تک لوگوں کی رسائی میں دشواری سمیت دیگر اشوز بھی لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبزول کیے ہوئےہیں۔

واضح رہے کہ لبرلز 2015 سے حکومت میں ہیں مگر 2019 سے اقلیتی حکومت چلا رہے ہیں،نئی حکومت کے قیام کا فیصلہ اونٹاریو اور کیوبیک جیسے صوبوں کے ووٹوں کے بعد ہوگا۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: مارک کارنی لبرل پارٹی کینیڈا کے پارٹی کے کے لیڈر رہے ہیں کے لیے کے پاس

پڑھیں:

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کے ساتھ بات چیت

پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے برطانیہ کے سیکرٹری خارجہ، رائٹ آنریبل ڈیوڈ لیمی ایم پی کے ساتھ بات چیت میں خطے کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

بات چیت کے دوران، نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے موجودہ علاقائی حرکیات کا ایک جائزہ فراہم کیا، جس میں بھارت کے بے بنیاد الزامات، گمراہ کن پروپیگنڈے اور یکطرفہ اقدامات کو اجاگر کیا گیا، جس میں سندھ آبی معاہدہ (IWT) کو معطل کرنے کا غیر قانونی فیصلہ بھی شامل ہے، جو کہ بھارت کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے خطے میں امن اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے پاکستان کے ثابت قدم عزم کا اعادہ کیا۔

اس موقع پر سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی نے بات چیت کے ذریعے کشیدگی کو کم کرنے اور تنازعات کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا۔

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے حقائق کا پتہ لگانے کے لیے کسی بھی آزاد اور شفاف تحقیقات میں شامل ہونے کے لیے پاکستان کی رضامندی سے آگاہ کیا۔

دونوں رہنماؤں نے بدلتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے جاری رابطے کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

متعلقہ مضامین

  • کینیڈین الیکشن کی فاتح وزیر اعظم مارک کارنی کی لبرل پارٹی
  • کینیڈا کے پارلیمانی انتخابات میں لبرل پارٹی کو برتری حاصل
  • آرمی چیف ایک ذمہ دار فیصلہ کرنے والے ہیں، سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا دعویٰ
  • ایم کیو ایم کا سینیٹ انتخاب میں حصہ لینے کا فیصلہ
  • نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کے ساتھ بات چیت
  • وزیر اعظم کا دورۂ ترکیہ اور بھارت کی سازشیں
  • متحدہ کا سندھ کے سینیٹ الیکشن سے دستبردار نہ ہونے کا فیصلہ
  • سینیٹ ضمنی انتخاب، ایم کیو ایم کا پیپلز پارٹی امیدوار کی حمایت کا فیصلہ
  • کینیڈا الیکشن: تمام سروے اور پولز لبرل پارٹی کی جیت کی نشاندہی کررہے ہیں