یمن نے امریکہ کے کروڑوں ڈالر مالیت کے 7 ڈرونز تباہ کر دیئے ہیں، رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 15 مارچ سے اب تک 7 ایم کیو نائن طیاروں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ نقصانات کی وجہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا مارچ سے اب تک یمن کے علاقے میں کروڑوں ڈالر مالیت کے 7 ڈرونز سے محروم ہو چکا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایک امریکی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ مارچ کے وسط سے اب تک امریکا یمن کے علاقے میں حوثی فورسز کے خلاف اپنی فضائی کارروائی کا تازہ ترین دور شروع ہونے کے بعد سے اب تک لاکھوں ڈالر مالیت کے 7 ایم کیو نائن ریپر ڈرونز کھو چکا ہے۔
ایم کیو 9 ریپر ڈرونز کو جاسوسی اور حملوں کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، جو حوثی فورسز کے ہتھیاروں کی نشاندہی اور انہیں نشانہ بنانے کی امریکی کوششوں کا ایک اہم پہلو ہے، جنہیں حوثی جہاز رانی پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 15 مارچ سے اب تک 7 ایم کیو نائن طیاروں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ نقصانات کی وجہ کیا ہے۔
ایم کیو 9 امریکی فضائیہ کے لیے بغیر پائلٹ کے فضائی جہاز کا پہلا جارحانہ ڈرون ہے، جو اہم وقت، وسیع رینج سینسرز، ملٹی موڈ کمیونیکیشن اور درست ہتھیاروں کو دیکھتے ہوئے، عارضی اور وقت کے حساس اہداف کے خلاف حملہ، کوآرڈینیشن اور جاسوسی کرنے کی منفرد صلاحیت فراہم کرتا ہے۔ یہ ریپرز انٹیلی جنس، نگرانی، جاسوسی، قریبی فضائی مدد، جنگی تلاش اور بچاؤ، درست حملہ، بڈی لیزر، چھاپہ اوور واچ، روٹ کلیئرنس، ہدف کی ترقی، اور ٹرمینل فضائی رہنمائی میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
امریکی فضائیہ نے بیرون ملک ہنگامی آپریشنز کے اقدامات کی حمایت کے لیے محکمہ دفاع کی ہدایت پر ایم کیو -9 ریپر سسٹم کی تجویز پیش کی تھی، یہ ایم کیو -1 پریڈیٹر سے بڑا اور زیادہ طاقتور ہے اور اسے درستگی کے ساتھ وقت کے حساس اہداف کو انجام دینے اور ان اہداف کو تباہ یا غیر فعال کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ایم ملٹی رول کے لیے ڈی او ڈی کا عہدہ ہے اور کیو کا مطلب ریموٹ پائلٹ طیارے کا نظام ہے۔ 9 اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یہ ریموٹ پائلٹ طیارے کے نظام کی سیریز میں نویں نمبر پر ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بتایا کہ سے اب تک ایم کیو کے لیے
پڑھیں:
پاکستانی کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر مزید مہنگا ہوگیا
امریکی ڈالر کی قدر 7 پیسے کے اضافے سے 282 روپے 78 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مختلف عوامل کے باعث امریکی ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی، پیر کے روز زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر مزید مہنگا ہوگیا۔ ترسیلات زر میں اضافے، برآمدات میں مستحکم اضافے کی پیشگوئی اور عالمی مارکیٹ میں ایک ارب 40 کروڑ ڈالر مالیت کے بانڈز کے اجراء جیسی مثبت اطلاعات کے باوجود زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو بھی اتار چڑھاو کے بعد ڈالر کی پیشقدمی جاری رہی، جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ ایک بار پھر 281 روپے سے تجاوز کرگئے۔ انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران مثبت سینٹیمنٹس کے باعث ایک موقع پر ڈالر کی قدر 10 پیسے کی کمی سے 280 روپے 6 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، لیکن عالمی تحقیقی اداروں کی اگلے سال کے وسط تک ڈالر کی قدر میں نمایاں اضافے کی پیشگوئیوں اور معیشت میں درآمدی نوعیت کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید 9 پیسے کے اضافے سے 281 روپے 6 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی عمرہ زائرین غیرملکی جامعات میں پڑھنے والے طلباء کی فیسوں اور سیاحت پر جانے والوں کی ڈیمانڈ سے ڈالر کی قدر 7 پیسے کے اضافے سے 282 روپے 78 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔