لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن )پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارت کے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے یکطرفہ فیصلے کو عالمی سطح پرشدید تنقید کا سامنا ہے،معروف عالمی جریدے نے مودی سرکار کے اس اقدام کو علاقائی سلامتی کیلئے سنگین خطرہ قرار دیاہے۔
نجی ٹی وی سما کے مطابق فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان اور بھارت میں آبی تناو بڑھنے کا خدشہ ہے۔ پانی کی سکیورٹی پر کشیدگی میں اضافہ متوقع ہے۔ سندھ طاس معاہدے کے طویل المدتی استحکام کو خطرہ لاحق ہو گیا۔ معاہدے کی معطلی کے دونوں ممالک پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا کہ بھارت کو یکطرفہ اقدامات پر نظرثانی کرنی چاہئے،ماحولیاتی خطرات بڑھ رہے ہیں۔ یکطرفہ اقدامات بھارت کی اپنی آبی سکیورٹی کے لیلئے بھی نقصان دہ ہیں،ماضی میں تنازعات کے باوجود سندھ طاس معاہدہ امن کی بنیاد رہا ہے۔

چین: ریسٹورنٹ میں آتشزدگی سے 22 افراد ہلاک

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: سندھ طاس معاہدے معاہدے کی معطلی

پڑھیں:

ایران کے شہر زاہدان میں مسلح افراد کا عدالتی کمپاؤنڈ پر حملہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ

شمال مشرقی ایران کے شہر زاہدان میں مسلح افراد کے عدالتی کمپاؤنڈ پر اچانک حملے میں کئی افراد زخمی ہوگئے جبکہ ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ حملہ ایک منظم کارروائی کے تحت کیا گیا جس میں مسلح افراد نے عدالت کی عمارت کو نشانہ بنایا۔ ہلاک شدگان اور زخمیوں کی صحیح تعداد تاحال سامنے نہیں آسکی، لیکن حکام نے تصدیق کی ہے کہ نقصان شدید ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق حملہ آور ججز کے کمروں میں گھس کر فائرنگ کرتے رہے۔

ادھر ملک کے مغربی حصے میں بھی ایک اور پرتشدد واقعہ پیش آیا۔ صوبہ مغربی آذربائیجان کے شہر سردشت کے نواحی گاؤں اغلان میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے ایک اڈے پر حملہ کیا گیا، جس میں ایک اہلکار شہید اور دوسرا زخمی ہو گیا۔ ’مہر نیوز‘ کے مطابق یہ حملہ ایک دہشت گرد گروہ کی جانب سے کیا گیا، جو گاؤں میں قائم فوجی اڈے کو نشانہ بنا رہا تھا۔

پاسدارانِ انقلاب کے مغربی آذربائیجان شہدا بیس کے ترجمان کرنل شاکر نے بتایا کہ حملہ آوروں نے اندھا دھند فائرنگ کی، تاہم حملے کی مکمل تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئیں۔ حکام نے اس امکان کو مسترد نہیں کیا کہ اس واقعے میں کرد علیحدگی پسند گروہ ملوث ہو سکتا ہے، جو ماضی میں بھی خطے میں ایسی کارروائیوں میں شامل رہا ہے۔

ان دونوں حملوں نے ایران میں سلامتی کی صورتحال پر ایک بار پھر سوالیہ نشان لگا دیے ہیں۔ زاہدان اور سردشت میں ہونے والی ان پرتشدد کارروائیوں کی تحقیقات جاری ہیں اور مقامی حکام ابھی تک ان کے پیچھے کارفرما عناصر کی نشاندہی کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ عوامی سطح پر بھی ان حملوں کے بعد تشویش اور بے یقینی کی کیفیت پائی جاتی ہے، جبکہ حکومت پر سیکیورٹی مزید سخت کرنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدے سے متعلق اہم پیشرفت
  • چترال سے لاہور تک طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ، این ڈی ایم اے کا ہنگامی الرٹ جاری
  • بھارت کے پاس کشمیر کے مستقبل کا یکطرفہ طور پر فیصلہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں، نذیر گیلانی
  • بھارت کے پاس جموں وکشمیرکے مستقبل کا یکطرفہ طور پر فیصلہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں، نذیر گیلانی
  • جرمنی میں ٹرین حادثہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ
  • متحدہ علماء محاذ پنجاب کے تحت پیغام شہادت سیدنا امام حسینؑ سیمینار
  • دودھ نہ ملنے پر غزہ میں 40 ہزار بچوں کی اموات کا خدشہ
  • مون سون بارشوں کے پانچویں سپیل کا 28 جولائی سے آغاز، اربن فلڈنگ کا خدشہ
  • ایران کے شہر زاہدان میں مسلح افراد کا عدالتی کمپاؤنڈ پر حملہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ
  • ایران کے شہر زاہدان میں مسلح افراد کا عدالتی کمپاؤنڈ پر حملہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ