UrduPoint:
2025-07-30@03:22:28 GMT

’سندھ طاس معاہدے کی معطلی اشتعال انگیز اور غیر قانونی‘

اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT

’سندھ طاس معاہدے کی معطلی اشتعال انگیز اور غیر قانونی‘

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 اپریل 2025ء) پیر 28 اپریل کو ڈی ڈبلیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے پاکستان پر موسمیاتی دباؤ اور بھارت کے ساتھ واٹر ٹریٹی کے تنازعے پر تشویش کا اظہار کیا۔ بلاول بھٹو نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے اعلان پر سخت تنقید کی۔

انہوں نے کہا، ''یہ تاثر کیسا ہے کہ ایک ایسا ملک جو ہم سے سات گنا بڑا ہے، ایک جوہری ہتھیاروں سے لیس ملک جس کے ساتھ ہم پہلے ہی ماضی میں جنگیں لڑ چکے ہیں، ملین لوگوں کی لائف لائن کاٹنے کی دھمکی دے رہا ہے؟‘‘

انہوں نے بتایا کہ پاکستان پہلے ہی 'موسمیاتی دباؤ‘ کا شکار ہے، جہاں یا تو شدید خشک سالی ہوتی ہے یا تباہ کن سیلاب آتے ہیں۔

انہوں نے مغربی دنیا سے اپیل کی کہ وہ پاکستان کے ماحولیاتی چیلنجز کو سمجھیں، جو دنیا کے 10 سب سے زیادہ موسمیاتی دباؤ والے ممالک میں شامل ہے۔

(جاری ہے)

ریلی میں دیا گیا بیان غیر سفارتی تھا

تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کا ایک سیاسی ریلی میں دیا گیا بیان، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ''اگر بھارت نے پانی روکا تو خون بہے گا‘‘ غیر سفارتی تھا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ وہ اب وزیر خارجہ نہیں ہیں اور وہ سندھ کے عوام کی نمائندگی کر رہے تھے، جو پانی کی کمی کے باعث پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی حوالہ تھا لیکن انہوں نے زور دیا کہ پانی کے وسائل کو ہتھیار بنانے کا کوئی بھی اقدام جنگ کا باعث بن سکتا ہے۔ کشمیر حملے کی مذمت

بلاول بھٹو نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کی بھی سخت مذمت کی، جس میں متعدد سیاح ہلاک ہوئے۔

انہوں نے کہا، ''پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور میں خود بھی دہشت گردی کا متاثرہ ہوں۔ ہم نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کے خواہش مند ہیں۔‘‘

انہوں نے بھارت کی جانب سے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرنے پر تنقید کی اور کہا کہ بھارت ہر سکیورٹی ناکامی کا ذمہ دار پاکستان یا کشمیری عوام کو ٹھہراتا ہے۔

انہوں نے کشمیری عوام کے ساتھ ہونے والے ''اجتماعی سزا‘‘ کے سلوک پر بھی تشویش کا اظہار کیا، جہاں مکانات کو مسمار کیا جا رہا ہے اور خاندانوں کو حراست میں لیا جا رہا ہے۔

پہلگام حملے کے بعد بھارتی اور پاکستانی رہنماؤں کی لفظی جنگ جاری

دہشت گردی کے الزامات اور تعاون کی پیشکش

ڈی ڈبلیو نیوز کے ساتھ انٹرویو کے دوران بلاول بھٹو سے سوال کیا گیا کہ مغربی ممالک پاکستان پر دہشت گرد گروہوں کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہیں۔

بلاول نے اسے ''غیر منصفانہ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں پاکستان نے بین الاقوامی دباؤ پر کچھ گروہوں کی حمایت کی تھی، لیکن اب پاکستان نے اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کی ہے اور ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکل چکا ہے۔

انہوں نے کشمیر حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے کی حمایت کا اعلان کیا اور کہا، ''پاکستان اس حملے کی حقیقت جاننا چاہتا ہے۔

ہم بھارتی زیر انتظام کشمیر تک رسائی نہیں رکھتے، جو دنیا کا سب سے زیادہ فوجی علاقہ ہے لیکن ہم کسی بھی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا حصہ بننے کو تیار ہیں۔‘‘ خطے میں امن کی ضرورت

بلاول بھٹو نے زور دیا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان اور بھارت کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا، ''اگر بھارت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سنجیدہ ہے تو اسے پاکستان کے ساتھ بات چیت اور تعاون کرنا چاہیے۔

‘‘ انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی پالیسیوں پر تنقید کی اور کہا کہ وہ اپنی اندرونی ناکامیوں کا الزام پاکستان اور کشمیریوں پر عائد کرتے ہیں۔

کشمیر سے ڈی ڈبلیو کے نامہ نگار عادل بھٹ کی رپورٹ کے مطابق، چین سمیت دیگر ممالک کی جانب سے پرسکون رہنے کی اپیلوں کے باوجود خطے میں وسیع تر تنازعے کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ واٹر ٹریٹی کے تنازعے اور کشمیر حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔

ادارت: افسر اعوان

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے دہشت گردی کے انہوں نے کہا بلاول بھٹو نے بھارت کے ساتھ حملے کی رہا ہے کہا کہ

پڑھیں:

یورپی یونین اور امریکا کے تجارتی معاہدے سے عارضی استحکام پیدا ہو گا ، فرانس

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جولائی2025ء) فرانس نے کہا ہے کہ امریکا اور یورپی یونین کے درمیان طے پانے والے تجارتی معاہدے سے عارضی استحکام پیدا ہو گا تاہم یہ متوازن نہیں ہو گا۔ اے ایف پی کے مطابق یہ بات یورپ کے لئے فرانسیسی وزیر بنجمن حداد نے پیر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہی۔ انہوں نے کہا کہ سکاٹ لینڈ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یورپی یونین کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین کے درمیان اتوار کو ہونے والی بات چیت میں طے پانے والا معاہدہ عارضی استحکام فراہم کرے گا لیکن یہ غیر متوازن ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے معاہدے کے کچھ پہلوؤں بشمول فرانسیسی معیشت کے لئے اہم صنعتوں پر چھوٹ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور صحت کی دیکھ بھال جیسے شعبوں پر یورپی ضابطے باقی ہیں لیکن واضح ہو جائے کہ موجودہ صورتحال تسلی بخش نہیں ہے اور اسے برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نے معاشی جبر کا انتخاب کیا ہے اور عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او ) کے قوانین کو مکمل طور پر نظر انداز کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فوری طور پر ضروری نتائج اخذ کرنا ہوں گے ، اگر یورپ بیدار نہیں ہوا تو اسے بھی انہیں مشکلات کا سامنا ہو گا جن کا اس وقت دوسروں کو سامنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہم نے 22 اپریل کے حملے کا بدلہ صرف 22 منٹ میں لے لیا
  • 9 مئی کو نائب امریکی صدر نے بتایاپاکستان بھارت پر بڑا حملہ کرنیوالا ہے، نریندر مودی
  • کراچی سی ٹی ڈی سے فائرنگ کا تبادلہ ، چینیوں پر حملے میں ملوث 3دہشتگردہلاک
  • پہلگام حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں، کانگریسی رہنما چدمبرم
  • یورپی یونین اور امریکا کے تجارتی معاہدے سے عارضی استحکام پیدا ہو گا ، فرانس
  • کراچی: چینی شہریوں پر حملے میں ملوث 3 خوارج سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
  • کراچی: سی ٹی ڈی سے فائرنگ کا تبادلہ، چائنیز پر حملے میں ملوث 3 دہشتگرد ہلاک
  • پہلگام حملے کے دہشت گرد پاکستانی نہیں بھارتی تھے، سابق وزیر داخلہ چدمبرم کا تہلکہ خیز انکشاف
  • ہم ایران کیساتھ جامع معاہدہ چاہتے ہیں، فرانس
  • سی ٹی ڈی سے فائرنگ کا تبادلہ، چائنیز پر حملے میں ملوث 3 دہشتگرد ہلاک