UrduPoint:
2025-11-03@07:00:37 GMT

’سندھ طاس معاہدے کی معطلی اشتعال انگیز اور غیر قانونی‘

اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT

’سندھ طاس معاہدے کی معطلی اشتعال انگیز اور غیر قانونی‘

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 اپریل 2025ء) پیر 28 اپریل کو ڈی ڈبلیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے پاکستان پر موسمیاتی دباؤ اور بھارت کے ساتھ واٹر ٹریٹی کے تنازعے پر تشویش کا اظہار کیا۔ بلاول بھٹو نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے اعلان پر سخت تنقید کی۔

انہوں نے کہا، ''یہ تاثر کیسا ہے کہ ایک ایسا ملک جو ہم سے سات گنا بڑا ہے، ایک جوہری ہتھیاروں سے لیس ملک جس کے ساتھ ہم پہلے ہی ماضی میں جنگیں لڑ چکے ہیں، ملین لوگوں کی لائف لائن کاٹنے کی دھمکی دے رہا ہے؟‘‘

انہوں نے بتایا کہ پاکستان پہلے ہی 'موسمیاتی دباؤ‘ کا شکار ہے، جہاں یا تو شدید خشک سالی ہوتی ہے یا تباہ کن سیلاب آتے ہیں۔

انہوں نے مغربی دنیا سے اپیل کی کہ وہ پاکستان کے ماحولیاتی چیلنجز کو سمجھیں، جو دنیا کے 10 سب سے زیادہ موسمیاتی دباؤ والے ممالک میں شامل ہے۔

(جاری ہے)

ریلی میں دیا گیا بیان غیر سفارتی تھا

تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کا ایک سیاسی ریلی میں دیا گیا بیان، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ''اگر بھارت نے پانی روکا تو خون بہے گا‘‘ غیر سفارتی تھا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ وہ اب وزیر خارجہ نہیں ہیں اور وہ سندھ کے عوام کی نمائندگی کر رہے تھے، جو پانی کی کمی کے باعث پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی حوالہ تھا لیکن انہوں نے زور دیا کہ پانی کے وسائل کو ہتھیار بنانے کا کوئی بھی اقدام جنگ کا باعث بن سکتا ہے۔ کشمیر حملے کی مذمت

بلاول بھٹو نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کی بھی سخت مذمت کی، جس میں متعدد سیاح ہلاک ہوئے۔

انہوں نے کہا، ''پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور میں خود بھی دہشت گردی کا متاثرہ ہوں۔ ہم نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کے خواہش مند ہیں۔‘‘

انہوں نے بھارت کی جانب سے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرنے پر تنقید کی اور کہا کہ بھارت ہر سکیورٹی ناکامی کا ذمہ دار پاکستان یا کشمیری عوام کو ٹھہراتا ہے۔

انہوں نے کشمیری عوام کے ساتھ ہونے والے ''اجتماعی سزا‘‘ کے سلوک پر بھی تشویش کا اظہار کیا، جہاں مکانات کو مسمار کیا جا رہا ہے اور خاندانوں کو حراست میں لیا جا رہا ہے۔

پہلگام حملے کے بعد بھارتی اور پاکستانی رہنماؤں کی لفظی جنگ جاری

دہشت گردی کے الزامات اور تعاون کی پیشکش

ڈی ڈبلیو نیوز کے ساتھ انٹرویو کے دوران بلاول بھٹو سے سوال کیا گیا کہ مغربی ممالک پاکستان پر دہشت گرد گروہوں کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہیں۔

بلاول نے اسے ''غیر منصفانہ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں پاکستان نے بین الاقوامی دباؤ پر کچھ گروہوں کی حمایت کی تھی، لیکن اب پاکستان نے اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کی ہے اور ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکل چکا ہے۔

انہوں نے کشمیر حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے کی حمایت کا اعلان کیا اور کہا، ''پاکستان اس حملے کی حقیقت جاننا چاہتا ہے۔

ہم بھارتی زیر انتظام کشمیر تک رسائی نہیں رکھتے، جو دنیا کا سب سے زیادہ فوجی علاقہ ہے لیکن ہم کسی بھی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا حصہ بننے کو تیار ہیں۔‘‘ خطے میں امن کی ضرورت

بلاول بھٹو نے زور دیا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان اور بھارت کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا، ''اگر بھارت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سنجیدہ ہے تو اسے پاکستان کے ساتھ بات چیت اور تعاون کرنا چاہیے۔

‘‘ انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی پالیسیوں پر تنقید کی اور کہا کہ وہ اپنی اندرونی ناکامیوں کا الزام پاکستان اور کشمیریوں پر عائد کرتے ہیں۔

کشمیر سے ڈی ڈبلیو کے نامہ نگار عادل بھٹ کی رپورٹ کے مطابق، چین سمیت دیگر ممالک کی جانب سے پرسکون رہنے کی اپیلوں کے باوجود خطے میں وسیع تر تنازعے کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ واٹر ٹریٹی کے تنازعے اور کشمیر حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔

ادارت: افسر اعوان

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے دہشت گردی کے انہوں نے کہا بلاول بھٹو نے بھارت کے ساتھ حملے کی رہا ہے کہا کہ

پڑھیں:

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے دوسرے ورلڈ کلچرل فیسٹیول کا افتتاح کردیا

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی ایک غیر متوقع، متحرک اور زندہ شہر ہے، یہ ہمیشہ سے پاکستان کی روح رہا ہے اور آج یہ دنیا کا خیرمقدم کر رہا ہے، آرٹس کونسل میں فیسٹیول کا آغاز شاندار انداز میں ہوا، جس نے ادارے کی حیثیت کو ثقافتی تنوع اور فنون کے اظہار کے ایک بڑے مرکز کے طور پر مزید مضبوط کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے آرٹس کونسل آف پاکستان میں منعقدہ دوسرے ورلڈ کلچر فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پاکستان کے دل کی طرح دھڑکتا ہوا اور زندگی سے بھرپور شہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ایک غیر متوقع، متحرک اور زندہ شہر ہے، یہ ہمیشہ سے پاکستان کی روح رہا ہے اور آج یہ دنیا کا خیرمقدم کر رہا ہے، آرٹس کونسل میں فیسٹیول کا آغاز شاندار انداز میں ہوا، جس نے ادارے کی حیثیت کو ثقافتی تنوع اور فنون کے اظہار کے ایک بڑے مرکز کے طور پر مزید مضبوط کیا۔ افتتاحی تقریب میں آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ، صوبائی وزیرِ ثقافت سید ذوالفقار علی شاہ، دیگر اہم شخصیات اور بین الاقوامی مہمان شریک ہوئے۔

اپنے خطاب میں وزیرِ اعلی نے احمد شاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک خیال کو عالمی سطح کے ایونٹ میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو پچھلے سال 44 ممالک کے فنکاروں کے ساتھ ایک جرات مندانہ تجربے کے طور پر شروع ہوا تھا، آج 142 ممالک اور ایک ہزار سے زائد فنکاروں کی نمائندگی کرنے والے فیسٹیول کی صورت اختیار کر چکا ہے۔ انہوں نے اسے پاکستان کے ثقافتی تعلقات کے فروغ کے عزم کی علامت قرار دیا۔ مراد علی شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ فن میں وہ طاقت ہے جو اختلاف، تنازع اور تقسیم کے دور میں بھی اتحاد، شفا اور مزاحمت پیدا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیسٹیول انسانیت کی ایک مشترکہ زبان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
  •  بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا : ملک محمد احمد خان 
  • امریکا بھارت دفاعی معاہد ہ حقیقت یا فسانہ
  • کراچی: حملے کی منصوبہ بندی ناکام، ایس آر اے کے انتہائی مطلوب 2 دہشتگرد گرفتار
  • کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
  • دہشت گردی پاکستان کےلیے ریڈ لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، بیرسٹر دانیال چوہدری
  • وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے دوسرے ورلڈ کلچرل فیسٹیول کا افتتاح کردیا
  • پاکستان نے امریکہ اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • افغان طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے اگلے مرحلے کے مثبت نتائج کے بارے میں پرامید ہیں، دفتر خارجہ