زیارت میں سکیورٹی فورسز کیساتھ جھڑپ ، بی ایل اے کے 7دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
زیارت میں سکیورٹی فورسز کیساتھ جھڑپ ، بی ایل اے کے 7دہشتگرد ہلاک سکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشنسکیورٹی فورسز کا WhatsAppFacebookTwitter 0 29 April, 2025 سب نیوز
زیارت (سب نیوز)بلوچستان کے ضلع زیارت میں سی ٹی ڈی اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 7 دہشتگرد ہلاک ہو گئے۔
سی ٹی ڈی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشتگردوں کا تعلق کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی سے ہے۔ دہشتگردوں سے اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا۔سی ٹی ڈی ذرائع نے مزید بتایا کہ کارروائی خفیہ اطلاع پر کی گئی، ملزمان دہشتگردی کی مختلف کارروائیوں میں ملوث تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ 3 روز کے دوران سکیورٹی فورسز نے افغانستان سے دراندازی کی کئی کوششیں ناکام بناتے ہوئے فتن الخوارج کے 71 دہشتگردوں کو ہلاک کیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسعودی وزارت داخلہ کا حج قوانین کی خلاف ورزیوں پر سخت سزائوں اور جرمانوں کا اعلان سعودی وزارت داخلہ کا حج قوانین کی خلاف ورزیوں پر سخت سزائوں اور جرمانوں کا اعلان شاہد آفریدی نے کاروباری دنیا میں قدم رکھتے ہوئے لالہ دربار کا افتتاح کر دیا پاکستان نے وفاقی وزارتوں پر بھارت کے سائبر حملے ناکام بنا دیئے آئی ایم ایف کا بورڈ اجلاس 9مئی کو طلب، پاکستان ایجنڈے میں شامل ڈی جی آئی ایس پی آر آج شام 6:30 بجے اہم پریس کانفرنس کریں گے الحرم سٹی، غوری ٹاون سمیت 4رہائشی منصوبوں کے 500سے زائد متاثرین میں 30کروڑ روپے کے چیک تقسیمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سکیورٹی فورسز
پڑھیں:
ضلع کرم: فتنہ الخوارج کا فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ، 2 اہلکار شہید، 7 زخمی
خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے سرحدی علاقے حسین میلہ میں فتنہ الخوارج نے سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کردیا .جس کے نتیجے میں 2 اہلکار شہید اور 7 زخمی ہوگئے۔ذرائع کے مطابق اپر کرم میں افغانستان کے صوبے ننگرہار سے ملحقہ ضلع کرم کے لقمان خیل تنگی کے علاقے حسین میلا میں فتنہ الخوارج سے داخل ہوکر فورسز کے پوسٹ پر بھاری اور خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔فتنہ الخوارج کے حملے کے نتیجے میں اہلکار لانس نائیک سلیم موقع پر ہی شہید ہوگئے اور 8 اہلکار زخمی ہوگئے، بعد ازاں دوران علاج ایک اور اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔زخمیوں میں حوالدار موالی خان ، حوالدار جہاد حسین طوری ، لانس نائیک یوسف ، سید ایوب ، سپاہی ابرار ، سپاہی عثمان ، نائب صوبیدار جاوید حسین شامل ہیں جنہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کر دیا گیا۔واقعے کے بعد فورسز نے بھی حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کی جب کہ قریبی علاقوں میں مقیم قبائل نے لاؤڈ اسپیکروں پر دہشت گردوں کا پیچھا کرنے کے لیے اعلانات کیے جس کے نتیجے میں ایک حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا، تاہم دیگر حملہ اور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔گرفتار دہشتگرد نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں اسلحہ طالبان نے فراہم کیا تھا اور پوسٹ پر حملے کا کہا تھا۔ضلع کرم سے رکن قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین نے کہا ہے کہ ضلع کے قبائل سے حکومت نے اسلحہ بھی جمع کر لیا ہے جب کہ افغانستان سمیت مختلف علاقوں سے دہشت گرد اس قسم کاروائیاں کر رہے ہیں۔حمید حسین نے ذمہ دار حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ پاک-افغان سرحد کے قریبی علاقوں میں مقیم قبائل کو سرکاری طور پر اسلحہ دیا جائے تاکہ وہ ملک و قوم کی دفاع میں حکومت کا ساتھ دے سکیں اور اپنی دفاع کر سکیں۔
دوسری جانب اس واقعے کے بعد پاراچنار پشاور مین شاہراہ چلنے والی ایمبولنس سروس بھی متاثر ہو گئی ہے .جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ ضلع کرم میں دہشت گردی کے واقعات کے باعث گزشتہ 9 ماہ سے آمدورفت کے راستے بند ہیں۔سابق وفاقی وزیر ساجد طوری نے اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور مقامی لوگوں کی بروقت کارروائی کو سراہتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قبائل سے اسلحہ چھیننے کی بجائے انہیں سرکاری طور پر اسلحہ فراہم کیا جائے .تاکہ ملک دشمن عناصر کی سرکوبی کی جاسکے۔