عمران خان نے کہا ملک بھی میرا ہے اور فوج بھی، رہائی وقت کا تقاضا ہے، اعظم سواتی
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
پشاور ہائی کورٹ کے بابہر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کی جارحیت اور کشمیر میں مسلمانوں پر ظلم انسانیت کی بدترین تاریخ ہے، آج جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں، ہماری فوج ملک و قوم کے دفاع کیلئے تیار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اعظم سواتی نے کہا ہے کہ عمران خان نے پہلے ہی کہا تھا یہ ملک بھی میرا ہے اور فوج بھی، وقت کا تقاضہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے۔ پشاور ہائی کورٹ کے بابہر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کی جارحیت اور کشمیر میں مسلمانوں پر ظلم انسانیت کی بدترین تاریخ ہے، آج جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں، ہماری فوج ملک و قوم کے دفاع کیلئے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی کمی محسوس کی جارہی ہے، بھارت کو شکست دینے کیلئے عوام کا فوج کے ساتھ کھڑا ہونا ضروری ہے، وقت کا تقاضہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے، بانی پی ٹی آئی کی باعزت رہائی ناگزیر ہے۔ اعظم سواتی نے کہا کہ بانی نے پہلے ہی کہا تھا یہ ملک بھی میرا ہے یہ فوج بھی میری ہے، جن مسخروں کو حکومت دی ہوئی ہے، یہ ملک کو بچا نہیں سکتے، نواز شریف، شہباز شریف اور آصف زرداری نے اے ٹی ایم مشین کی طرح ملک کو لوٹا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی
پڑھیں:
عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق عدالت کی سخت ایس او پیز جاری
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق عدالت نے سخت ایس او پیز جاری کردیں۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی کے معاملے پر ایس او پیز جاری کردی گئی ہیں۔ عدالت عالیہ کے حکم کے پیرا 11 اور 12 پر مبنی یہ ایس او پیز انسداد دہشت گردی عدالت کے اندر اور باہر نمایاں جگہوں پر آویزاں کی جائیں گی۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق ویڈیو لنک کارروائی کی ریکارڈنگ صرف عدالت ہی کر سکے گی جبکہ کسی اور شخص کو اس کی اجازت نہیں ہوگی۔ عدالت کے اندر موبائل فون یا کسی بھی قسم کی ریکارڈنگ ڈیوائس لے جانا سختی سے ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا سٹار عمر شاہ کے آخری لمحات کیسے تھے؟ چچا کا ویڈیو بیان وائرل
عدالت نے ایس او پیز میں واضح کیا ہے کہ اگر کوئی شخص ریکارڈنگ کرتے ہوئے پکڑا گیا تو اس کے خلاف فوجداری قوانین کے تحت کارروائی ہوگی۔ مزید برآں کوئی بھی شخص ویڈیو لنک کارروائی کا ٹرانسکرپٹ حاصل نہیں کر سکے گا۔
مزید :