اسلام آباد، ایم ڈی بیت المال سے ایمان شاہ کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
معاونِ خصوصی برائے اطلاعات گلگت بلتستان ایمان شاہ نے اسلام آباد میں پاکستان بیت المال کے منیجنگ ڈائریکٹر کیپٹن (ر) شاہین خالد بٹ سے اہم ملاقات کی۔ ملاقات کا مقصد گلگت بلتستان کے اضلاع خصوصاً گلگت اور سکردو میں قائم بیت المال دفاتر کو درپیش مسائل سے آگاہ کرنا اور ان کے جلد حل کے لیے عملی اقدامات کو یقینی بنانا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ معاونِ خصوصی برائے اطلاعات گلگت بلتستان ایمان شاہ نے اسلام آباد میں پاکستان بیت المال کے منیجنگ ڈائریکٹر کیپٹن (ر) شاہین خالد بٹ سے اہم ملاقات کی۔ ملاقات کا مقصد گلگت بلتستان کے اضلاع خصوصاً گلگت اور سکردو میں قائم بیت المال دفاتر کو درپیش مسائل سے آگاہ کرنا اور ان کے جلد حل کے لیے عملی اقدامات کو یقینی بنانا تھا۔ ایمان شاہ نے گفتگو کے دوران گلگت بلتستان میں بیت المال کی خدمات کو عوامی توقعات کے مطابق بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ علاقائی دفاتر کو درپیش انتظامی، مالی اور تکنیکی مسائل فوری توجہ کے متقاضی ہیں۔ منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال نے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ کہ وہ اگلے ماہ گلگت بلتستان کا تفصیلی دورہ کریں گے تاکہ زمینی حقائق کا مشاہدہ کیا جا سکے اور عملی اقدامات کیے جائیں۔ معاون خصوصی اطلاعات ایمان شاہ نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ علاقے میں فلاحی نظام کو مزید مستحکم کرنے میں سنگِ میل ثابت ہو گا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو جلد پاکستان بیت المال کی جانب سے بہتر سہولیات میسر آئیں گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان بیت المال گلگت بلتستان ایمان شاہ نے
پڑھیں:
جاز پر 22 ارب روپے کا جرمانہ، تاریخی عدالتی فیصلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف بی آر کے حق میں فیصلہ سنا دیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک بڑے اور تاریخی فیصلے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے معروف ٹیلی کام کمپنی جاز کو 22 ارب روپے (تقریباً 78 ملین امریکی ڈالر) ٹیکس ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ کیس 2018 میں کمپنی کے اندر ہونے والی اثاثہ جات کی تنظیمِ نو سے شروع ہوا تھا، جس کے تحت جاز نے اپنی پورے ملک میں پھیلی ہوئی ٹاور انفراسٹرکچر کو ایک مکمل زیرِ ملکیت ذیلی کمپنی کے حوالے کیا۔ اس لین دین کی مالیت 98.5 ارب روپے (940 ملین امریکی ڈالر) تھی، جس کے نتیجے میں کمپنی کو تقریباً 75.9 ارب روپے کا حسابی منافع حاصل ہوا۔
جاز نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ لین دین انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 97(1) کے تحت ٹیکس سے مستثنیٰ ہے، کیونکہ یہ گروپ کے اندر اثاثہ منتقلی ہے۔ تاہم، عدالت نے قرار دیا کہ چونکہ لین دین مارکیٹ ویلیو پر کیا گیا اور کمپنی نے اس ویلیو کو تسلیم بھی کیا، لہٰذا اس پر ٹیکس لاگو ہوگا۔
فیصلے میں جسٹس بابر ستار نے واضح کیا کہ جاز کی جانب سے مارکیٹ ویلیو پر اثاثے کی منتقلی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والا منافع، سیکشن 97 کی بنیادی شرائط کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے یہ بھی تسلیم کیا کہ کمشنر انکم ٹیکس، حسابی منافع کی بنیاد پر ٹیکس لاگو کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔
ایف بی آر کی یہ کامیابی وزیراعظم کی اس ہدایت کے مطابق ہے کہ ریاستی محصولات سے متعلق مقدمات کو جلد از جلد نمٹایا جائے۔ ایف بی آر کے چیئرمین رشید محمود اور ممبر لیگل (آئی آر) میر بادشاہ خان وزیر کی قیادت میں قانونی ونگ نے مقدمات کی پیروی کے لیے بھرپور اقدامات کیے ہیں، جن کے نتیجے میں اربوں روپے کی ریکوری عمل میں آئی ہے۔
اس اہم کیس میں ایف بی آر کی نمائندگی محترمہ عاصمہ حمید (ایڈووکیٹ سپریم کورٹ) اور ڈاکٹر اشتیاق احمد خان (ڈائریکٹر جنرل لاء) نے کی۔
عدالت نے ایک اور علیحدہ کیس میں، جو اسی ٹیلی کام کمپنی کی جانب سے فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کے تحت جاری کیے گئے شو کاز نوٹس کے خلاف دائر کیا گیا تھا، بھی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے کمپنی پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے اسے ہدایت کی کہ یہ رقم چار ہفتے کے اندر اندر ڈپٹی کمشنر-آئی آر، ایل ٹی او، اسلام آباد کو ادا کی جائے۔
ٹیک جوس کی جانب سے جب جاز سے اس عدالتی فیصلے پر باضابطہ ردعمل کے لیے رابطہ کیا گیا تو کمپنی نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
مزیدپڑھیں:پاک بھارت کشیدگی،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پھرمیدان میںآگئے