گلگت بلتستان کا بچہ بچہ بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے، غلام محمد
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
گلگت بلتستان کے وزیر قانون کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ملکی دفاع اور ملکی سالمیت ایمان کا حصہ ہے۔ ہم ہندوستانی حکومت کو اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر قانون گلگت بلتستان غلام محمد نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کا بچہ بچہ بھارتی کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا جواب دینے کیلئے تیار ہے۔ ملکی دفاع اور ملکی سالمیت ایمان کا حصہ ہے۔ ہم ہندوستانی حکومت کو اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کا اپنا پلان ہے۔ بھارت ہماری امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھے۔ گلگت بلتستان کا ہر جوان لالک جان ہے۔ آج کے ملکی حالات میں ہم اپنی فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ماضی میں بھی اس قسم کا ڈرامہ بہت کیا ہے۔ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا آبی دہشتگردی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان
پڑھیں:
وزیراعظم مودی نے شیخ حسینہ کے بھارت سے سیاسی بیانات دینے پر پابندی لگانے کے مطالبے پر کان نہیں دھرے.محمد یونس
لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 جون ۔2025 )بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے انڈین سرزمین سے سیاسی بیانات دینے پر پابندی لگانے کے ان کے مطالبے پر کان نہیں دھرے. لندن کے چیتھم ہاﺅس میں تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ جب اپریل میں بنکاک میں (بی آئی ایم ایس ٹی ای سی) اجلاس کے دوران دوطرفہ میٹنگ ہوئی تھی تو انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی تھی کہ وہ شیخ حسینہ کو انڈین سرزمین سے سیاسی بیانات دینے سے روکیں.(جاری ہے)
بنگلہ دیشی حکومت کے سربراہ نے کہا کہ شیخ حسینہ کو انڈیا سے واپس بنگلہ دیش حوالگی کی کوششیں جاری رہیں گی محمد یونس نے کہا کہ ہم انڈیا کے ساتھ بہت اچھے تعلقات چاہتے ہیں یہ ہمارا پڑوسی ہے ہم ان کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں چاہتے لیکن انڈین پریس کی جعلی خبروں کی وجہ سے ہر وقت کوئی نہ کوئی مسئلہ پیدا ہوتا ہے. انہوں نے کہا کہ اس سے بنگلہ دیش خوفزدہ اور ناراض ہے ہم اسے بہت کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن سائبر سپیس میں بہت سی چیزیں ہوتی ہیں اور ہم اس سے دور نہیں رہ سکتے محمد یونس نے کہا کہ ہم پرسکون رہنے کی کوشش کرتے ہیں، اچانک کچھ ہو جاتا ہے اور پھر غصہ واپس آ جاتا ہے، اس وقت ہمارے لیے سب سے بڑا کام امن قائم کرنا ہے.