اسلام آباد:

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ 24 کروڑ لوگوں پر مشتمل پاکستانی معیشت ڈیجیٹل اسٹارٹ اَپس اور بیرونی سرمایہ کاری کے لیے خطے کی موزوں ترین مارکیٹ ہے۔

ڈیجیٹل تعاون تنظیم کی سیکریٹری جنرل دیمہ بنت یحییٰ الیحی سے ملاقات کے دوران گفتگو میں وزیراعظم نے کہا کہ دنیا بھر سے ایک ہزار سے زائد جدید ٹیکنالوجی کے سرمایہ کار اور پالیسی سازوں کا پاکستان میں جمع ہونا، خطے میں پاکستان کے ڈیجیٹل شعبے میں بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سب سے قیمتی اثاثہ ہماری نوجوان افرادی قوت ہے جسے ڈیجیٹل ہنر و تربیت سے لیس کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیاں اور سرمایہ کاروں کی دی جانے والی سہولیات کا مقصد ملک میں سرمائے کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی بھی ہے۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کے ایسے منصوبے لے کر آرہے ہیں جو نوجوان افرادی قوت کو اپنی توانائیوں کو صحیح سمت میں بروئے کار لانے اور انہیں باعزت روزگار کی فراہمی سے معیشت میں اپنا کلیدی کردار ادا کرنے میں معاونت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل تبدیلی اب کوئی معمولی رجحان نہیں بلکہ ایک ایسا انقلاب ہے جو معیشتوں کو نئی شکل دے رہا ہے۔ حکومت عالمی سطح پر وقوع پذیر ہونے والی ڈیجیٹل تبدیلی کے ساتھ پاکستان کو ہم آہنگ کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ڈیجیٹل شعبے میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا یہ فورم، آج کی شاندار تقریب اور بین الاقومی شرکت اس امر کا ثبوت ہے کہ پاکستان عالمی ڈیجیٹل معیشت میں قائدانہ کردار کی صلاحیتوں کا حامل ہے۔

ڈیجیٹل تعاون تنظیم کی سیکریٹری جنرل دیمہ بنت یحییٰ الیحی نے پاکستان میں پہلے ڈیجیٹل شعبے کے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری فورم کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اسلام آباد میں منعقد ہونے والے فورم کے پہلے اجلاس میں شرکت انتہائی اعزاز کی بات ہے۔

اجلاس میں وفاقی وزیرِ انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ، مشیر وزیرِ اعظم سید توقیر شاہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

دوسری جانب، وزیراعظم سے انفارمیشن ٹیکنالوجی شعبے کے معروف سرمایہ کاروں کی ملاقات بھی ہوئی۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی 29-30 اپریل کو منعقد ہونے والے پاکستان کے پہلے ’’ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فورم 2025‘‘ میں شرکت کرنے والی معروف انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنیوں کے اعلیٰ عہدیداران سے وزیرِ اعظم ہاوس اسلام اباد میں ملاقات ہوئی۔

تمام معزز سرمایہ کاروں اور کاروباری رہنماؤں کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اپنی ڈیجیٹل معیشت میں بڑی تبدیلی کا آغاز کر رہا ہے۔

وزیرِ اعظم نے فورم کی افتتاحی تقریب کے دوران پاکستان میں کمپنیوں کی جانب سے 700 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے اعلان کا خیرمقدم کیا اور پاکستان کی صلاحیتوں پر سرمایہ کاروں  کے اعتماد کی پذیرائی کی۔

وزیراعظم نے ٹیکنالوجی، فنانس اور جدت کا علاقائی مرکز بننے کے پاکستان کے وژن کو اجاگر کیا۔ انہوں نے آنے والے مندوبین کو جاری ریگولیٹری اصلاحات، مالیاتی ترغیبات اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر سرمایہ کاری کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے  نوجوانوں کی تربیت کے ساتھ ساتھ معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے جاری حکومتی کوششوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

انہوں نے سرمایہ کاروں کو مکمل تعاون کا یقین دلایا اور ان  کے ساتھ طویل مدتی، باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری قائم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر اعظم نے بین الاقوامی شہرت یافتہ آئی ٹی ایگزیکٹوز کے ساتھ بات چیت کے دوران پاکستانی نوجوانوں کو مستقبل کی ٹیکنالوجی پر مبنی ملازمتوں کے لیے تیار کرنے کے لیے اے آئی اور ڈیٹا سائنس کی تعلیم کے اقدامات پر ان کے ساتھ تعاون کی حکومت پاکستان کی خواہش سے آگاہ کیا۔

وزیر اعظم سے ملاقات کرنے والوں میں روسفٹ کے جبار رحیم خان جنہوں نے 500 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا، sAi وینچر کیپیٹل کے طحہٰ نسیم اور احسن جمیل جنہوں نے 100 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا، مشرق بینک کے فرنینڈو موریلو اور محمد ہمایوں سجاد جنہوں نے 30 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا اور Mindhyve.

ai کے بلال کمال فارقی جنہوں نے 22 ملین امریکی ڈالر کی سر مایہ کاری کا اعلان کیا، شامل تھے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ملین امریکی ڈالر کی کی سرمایہ کاری کا کاری کا اعلان کیا سرمایہ کاری کے اعظم نے کہا کہ سرمایہ کاروں جنہوں نے انہوں نے کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

غیر ملکی سرمایہ کاروں کا چین کے اقتصادی “انجن” کے کردار پر بھرپور اعتماد

بیجنگ :سوچو گلوبل انویسٹمنٹ کانفرنس 2025 کا آغاز ہوگیا۔ 42 ممالک اور خطوں سے غیر ملکی مالی اعانت سے چلنے والے کاروباری اداروں کے نمائندوں نے تقریب میں شرکت کی ، جن میں یورپ ، امریکہ ، جاپان اور جنوبی کوریا جیسے روایتی بیرونی سرمایہ کار ممالک کے ساتھ ساتھ جنوب مشرقی ایشیا ، مشرق وسطی ، وسطی اور مشرقی یورپ ، جنوبی امریکہ اور افریقہ جیسی ابھرتی ہوئی مارکیٹیں بھی شامل ہیں۔ اس عالمی سرمایہ کاری کانفرنس میں 340 ارب یوآن سے زائد کی مجموعی سرمایہ کاری کے ساتھ 417 منصوبوں پر دستخط کیے گئے۔

 

اس سال کی چائنا انٹرنیشنل کنزیومر پراڈکٹس ایکسپو اور چائنا امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ فیئر (کینٹن میلے) میں شرکت کرنے والے برانڈز اور انٹرپرائزز دونوں کی تعداد ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔ اپریل کے وسط میں ، کنزیومر پراڈکٹس ایکسپو نے 71 ممالک اور خطوں سے 1،700 سے زیادہ صارفی کمپنیوں کو راغب کیا ، جس میں 4،200 سے زیادہ شریک برانڈز شامل تھے، جبکہ کینٹن میلے کو ہمیشہ چین کی غیر ملکی تجارت کی اہم سمت سمجھا جاتا ہے۔ اس سال کا کینٹن میلہ اگرچہ اب بھی جاری ہے ، لیکن 27 اپریل تک ، دنیا بھر کے 219 ممالک اور خطوں سے 224372 غیر ملکی خریدار پہلے ہی شرکت کر چکے ہیں ، جو ایک ریکارڈ سطح ہے۔ یہاں، ان سب کی موجودگی کا ایک مشترکہ مقصد ہے، چین کے ساتھ تعاون کے لئے مزید نئے مواقع تلاش کرنا.امریکی محصولات کی پالیسی کے مسلسل دباؤ اور عالمی اقتصادی و تجارتی نظام میں خلل کے پس منظر میں دنیا بھر کے کاروباری افراد اور سرمایہ کار بدستور چین کے بارے میں ٹھوس توقعات رکھتے ہیں اور چین کے ساتھ مزید تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی نظر میں چینی معیشت کے “انجن” کا کردار تبدیل نہیں ہوا ہے۔ ترقی کی صلاحیت، تعاون کے امکانات اور مارکیٹ کا استحکام جس کی چین نمائندگی کرتا ہے بالکل وہی ہے جس کی سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کو ضرورت ہے، تو یہ سمجھنا مشکل نہیں کہ ملٹی نیشنل ایگزیکٹوز، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے افراد اور تاجروں نےبار بار چین آتے ہوئے چینی مارکیٹ کا مضبوطی سے انتخاب کیوں کیا ہے۔

 

آج، چین کے اقتصادی انجن کا کردار نہ صرف “میڈ ان چائنا” سے آتا ہے، بلکہ ” چین میں تخلیق کردہ’’ اور ’’چینی مارکیٹ ‘‘سے بھی قریبی تعلق رکھتا ہے ۔حالیہ دنوں، میں نے ایک رپورٹ دیکھی کہ چین میں 36 جرمن کمپنیوں نے نئی جرمن حکومت کو مشترکہ طور پر ایک تجویز پیش کی، جس میں نشاندہی کی گئی کہ “جرمنی کو معیشت میں اپنا اہم مقام برقرار رکھنے کے لئے، چین میں سرمایہ کاری بڑھانے کی ضرورت ہے “. تجویز میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ چین نہ صرف ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے بیٹری ٹیکنالوجی، خود کار ڈرائیونگ ، ذہین مینوفیکچرنگ اور ڈیجیٹل معیشت میں ایک بڑی صارف مارکیٹ ہے، بلکہ مضبوط قائدانہ کردار بھی دکھاتا ہے، اور چین جرمن ٹیکنالوجی کی مشترکہ تخلیق میں ایک اہم شراکت دار ہے. یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ چین فعال طور پر اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دے رہا ہے ، اصلاحات اور کھلے پن کو گہرا کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے پیمانے کے علاوہ، سرمایہ کاری کے شعبہ جات بھی تبدیل ہو رہے ہیں، مینوفیکچرنگ سے آر اینڈ ڈی تک، چین کی صنعتی چین اور جدت طرازی کے سلسلے میں گہرائی سے سرایت کر رہے ہیں، یوں ملٹی نیشنل انٹرپرائزز کی فعالیت کی عالمی تقسیم میں چینی مارکیٹ کی اہمیت بڑھ رہی ہے.اس کے علاوہ چین زیادہ فعال اور کھلے رویے کے ساتھ دنیا کو گلے لگا رہا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری تک رسائی کے لئے منفی فہرست کی مسلسل “کمی” سے لے کر کاروباری ماحول کو مسلسل بہتر بنانے تک، دنیا کے لئے اعلیٰ معیار کے آزاد تجارتی زونز کے نیٹ ورک کی توسیع سے لے کر ٹرانزٹ ویزا فری پالیسی میں جامع نرمی اور بہتر بنانے تک، یہ تمام اقدامات ظاہر کرتے ہیں کہ چین گلوبل مارکیٹ ہے اور تمام ممالک کے لئے ایک موقع ہے، اور چین کے کھلے پن کے دروازے صرف وسیع سے وسیع تر ہوں گے.رواں سال کے آغاز سے ، چین ترقیاتی فورم کا سالانہ اجلاس ، ژونگ گوان چھون فورم کا سالانہ اجلاس ، سوچو گلوبل انویسٹمنٹ کانفرنس ، کنزیومر ایکسپو اور کینٹن میلے اور دیگر سرگرمیوں نے دنیا کو چینی معیشت کی طاقت ، جدت طرازی اور ترقی کی محرک قوت ، اور ایک ذمہ دار بڑے ملک کی کھلی سوچ دکھائی ہے۔ بڑھتے ہوئے پیچیدہ بیرونی ماحول نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی چین کے ساتھ تعاون کی خواہش کو کمزور نہیں کیا ہے بلکہ اس کے برعکس اس نے آزاد تجارتی نظام کو برقرار رکھنے میں چین اور بہت سے دوسرے ممالک کے مشترکہ مفادات کو مزید نمایاں کردیا ہے۔ چین نے ٹھوس اقدامات سے ثابت کیا ہے کہ عالمی اقتصادی ترقی کو جو چیز فروغ دے سکتی ہے وہ ٹیرف رکاوٹیں نہیں بلکہ جدت طرازی پر مبنی صنعتی ماحولیات اور جیت جیت کا حامل باہمی فائدہ مند بین الاقوامی تعاون ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ڈیجیٹل سٹارٹ اپس اور سرمایہ کاری کیلئے موزوں ترین مارکیٹ ہے. شہبازشریف
  • وزیرِ اعظم کی قیادت میں آئی ٹی سمیت دیگر شعبے ترقی کر رہے ہیں؛ وزیرِ آئی ٹی شزا فاطمہ
  • وزیر اعظم سے ڈیجیٹل تعاون تنظیم کی سیکریٹری جنرل دیمہ بنت یحییٰ الیحی  کی ملاقات
  • پاکستان ڈیجیٹل معیشت میں بڑی تبدیلی کی راہ پر گامزن ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم
  • وزیراعظم کا ڈیجیٹل انقلاب کا اعلان: 70 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری، نوجوانوں کیلئے آئی ٹی اور اے آئی کی نئی راہیں کھل گئیں
  • پاکستان کے آئی ٹی شعبے میں 700 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کا اعلان کرنے پر سرمایہ کاروں کا شکر گزار ہوں، وزیراعظم
  • غیر ملکی سرمایہ کاروں کا چین کے اقتصادی “انجن” کے کردار پر بھرپور اعتماد