وزیراعظم سے ورلڈ اکنامک فورم کی منیجنگ ڈائریکٹر کی اہم ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے منیجنگ بورڈ کی منیجنگ ڈائریکٹر اور رکن سعدیہ زاہدی نے اسلام آباد میں ملاقات ہوئی۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے ورلڈ اکنامک فورم کے ساتھ پاکستان کی مضبوط اور دیرینہ شراکت داری کا اعادہ کیا اور سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ہونے والے سالانہ اجلاسوں کے ذریعے ڈبلیو ای ایف کی پاکستان کے ساتھ مسلسل روابط کو سراہا۔
وزیر اعظم نے محترمہ زاہدی کو پاکستان میں گزشتہ چند سالوں میں ملک میں نمایاں معاشی بحالی کے بارے میں آگاہ کیا۔
شریف نے خاص طور پر اقتصادی ترقی، صنفی شمولیت، پیشہ ورانہ تربیت اور ڈیجیٹائزیشن کے شعبوں میں ورلڈ اکنامک فورم کے ساتھ اپنے تعاون کو مزید تقویت دینے میں پاکستان کی گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
دوسری جانب منیجنگ ڈائریکٹر ورلڈ اکنامک فورم نے بھی اس امر میں دلچسپی کا اظہار کیا اور اپنے دورے کے دوران پرتپاک استقبال پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے پاکستان کی مثبت معاشی رفتار کو سراہا اور وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں موجودہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی اصلاحات کی کوششوں کو سراہا۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں فریقین نے پائیدار ترقی کے حصول کے لیے پاکستان اور ورلڈ اکنامک فورم کے درمیان شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ورلڈ اکنامک فورم
پڑھیں:
ڈالر کو مصنوعی طریقے سے مہنگا رکھا جارہا ہے، وزیراعظم نوٹس لیں، پاکستان بزنس فورم کا مطالبہ
پاکستان بزنس فورم نے کہا ہے کہ ڈالر کو مصنوعی طریقے سے مہنگا رکھا جارہا ہے، معاشی اشاریوں کی بنیاد پر اس وقت ڈالر کا ریٹ 260 روپے ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر ریٹ میں نمایاں کمی، 3 روپے 28 پیسے گر گیا
اپنے ایک بیان میں پاکستان بزنس فورم کے چیف آرگنائزر احمد جواد نے کہاکہ روپے کی قیمت منصوبہ بندی کے تحت کم کی جارہی ہے، وزیراعظم شہباز شریف اس کا نوٹس لیں۔
انہوں نے کہاکہ اگر روپے کی قدر میں 20 روپے کی بہتری آتی ہے تو قرضوں اور مہنگائی میں خاطر خواجہ کمی آئےگی، شرح سود بھی 9 سنگل ڈیجٹ پر لائی جائے۔
احمد جواد نے کہاکہ مہنگائی کی شرح 4 فیصد، جبکہ کنزیومر پرائس انڈیکس گر کر 3 فیصد پر آگیا ہے، شرح سود کو 11 فیصد پر رکھنا غیرمنطقی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایکس میں کاروبار کا مثبت آغاز، ڈالر کے ریٹ میں کمی
انہوں نے کہاکہ حکومت 50 کھرب روپے کے ملکی قرض پر 11 فیصد سود ادا کررہی ہے۔ ضروری ہے کہ شرح سود کو 9 فیصد پر لایا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews احمد جواد پاکستان بزنس فورم ڈالر روپے کی قدر شرح سود کنزیومر پرائس انڈیکس معاشی اشاریے مہنگائی وی نیوز