جامعہ کشمیر میں بھارتی عزائم کے خلاف، افواج پاکستان کے حق میں عظیم الشان ریلی
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
ایک نعرہ، ایک جان پاکستان، پاکستان، لبیک اے محافظینِ وطن، کے نام سے منعقدہ ریلی میں وطن سے محبت، افواج پاکستان سے وفاداری اور دشمن کی سازشوں کے خلاف قومی یکجہتی کا بے مثال مظاہرہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی مظفرآباد میں بھارت کے جارحانہ عزائم، آبی دہشت گردی، پہلگام واقعہ کی آڑ میں خطے میں بھارتی جنگی جنون کے خلاف اور مسلح افواج پاکستان کی حمایت میں ایک عظیم الشان ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی کی قیادت وائس چانسلر جامعہ کشمیر پروفیسر ڈاکٹر ندیم حیدر بخاری نے کی۔ جامعہ کشمیر کے شعبہ تعلقات عامہ سے جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز کے مطابق ریلی میں رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر سعادت حنیف ڈار، ڈین سائنسز پروفیسر ڈاکٹر محمد رفیق، ڈائریکٹر فنانس پروفیسر ڈاکٹر محمد بشارت، شعبہ جاتی سربراہان، اساتذہ کرام، انتظامیہ اور ہزاروں کی تعداد میں طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔ ایک نعرہ، ایک جان پاکستان، پاکستان، لبیک اے محافظینِ وطن، کے نام سے منعقدہ ریلی میں وطن سے محبت، افواج پاکستان سے وفاداری اور دشمن کی سازشوں کے خلاف قومی یکجہتی کا بے مثال مظاہرہ کیا گیا۔ ریلی کا آغاز چہلہ کیمپس کے ایڈمن بلاک سے ہوا جہاں طلبہ نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کے خلاف، پاکستان اور مسلح افواج پاکستان سے وفاداری کے نعرے درج تھے۔ شرکاء نے دشمن کی خطے میں امن کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ ریلی جامعہ کی مرکزی شاہراہ سے گزرتی ہوئی ایجوکیشن بلاک پر اختتام پذیر ہوئی جہاں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ندیم حیدر بخاری نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ اس کی آبی جارحیت اور سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کی دھمکیاں بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج قوم کی حفاظت کی ضامن ہیں اور ہم سب ان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں۔
ڈاکٹر ندیم حیدر بخاری نے کہا کہ جامعہ کی نوجوان نسل پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی محافظ ہے اور بھارت کے خلاف فکری و علمی محاذ پر کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر سعادت حنیف ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ صورتحال میں قومی یکجہتی، باہمی اعتماد اور عوامی شعور کی بیداری بے حد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا کی جھوٹی مہم اور پروپیگنڈے کا مقابلہ سچائی، علم اور قومی بیانیے سے کیا جائے گا۔ ڈاکٹر سعادت ڈار نے طلبہ کی ریلی میں بھرپور شرکت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نوجوان نسل کا شعوری بیداری کی جانب مثبت قدم ہے، جو آنے والے وقت میں ملک و ملت کی قیادت کے لیے تیار ہو رہی ہے۔ ریلی میں شریک طلبہ نے بھی اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی بھارتی جارحیت کا جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ طلبہ نے کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری بھارت کے جنگی عزائم، انسانی حقوق کی پامالیوں اور آبی دہشت گردی کا نوٹس لے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: افواج پاکستان پروفیسر ڈاکٹر ریلی میں بھارت کے کے خلاف کہا کہ
پڑھیں:
امریکہ نے فیلڈ مارشل کی تعریفیں بہت کیں لیکن دفاعی معاہدہ ہندوستان کیساتھ کرلیا، پروفیسر ابراہیم
جماعت اسلامی کے صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا بالخصوص جنوبی پختونخوا شدید بد امنی کی لپیٹ میں ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر لوگ اغواء ہو رہے ہیں۔ کولیٹرل ڈیمیج کی صورت میں عام عوام اور بچوں کی جانیں جا رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ امریکہ نے فیلڈ مارشل کی بہت تعریفیں کیں لیکن اس دفاعی معاہدہ ہندوستان کے ساتھ ہوگیا۔ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ٹیکنالوجی ٹرانسفر کا معاہدہ ہوا ہے لیکن امریکہ نے کبھی پاکستان کو ٹیکنالوجی ٹرانسفر کا معاہدہ نہیں کیا۔ چین پاکستان کو ٹیکنالوجی ٹرانسفر کر رہا ہے اور پاکستان چین کے تعاون سے جہاز وغیرہ بنا رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ صرف رئیر ارتھ کے لیے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تعریفیں کر رہا ہے۔ خیبر پختونخوا بالخصوص جنوبی پختونخوا شدید بد امنی کی لپیٹ میں ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر لوگ اغواء ہو رہے ہیں۔ کولیٹرل ڈیمیج کی صورت میں عام عوام اور بچوں کی جانیں جا رہی ہیں۔ صوبے کے عوام امن کے لیے ترس گئے ہیں۔ امن و امان کے قیام کے لیے سیکورٹی فورسز کو اندرونی سیکورٹی سے ہاتھ اٹھا کر تمام اختیارات پولیس کو دینے ہوں گے ورنہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ آج بھی جنرل مشرف کی پالیسی کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ بنوں کی بند سڑکیں کھولی جائیں، سڑکوں کی بندش سے عوام سخت تکلیف کا شکار ہیں۔ لاہور میں جماعت اسلامی کا اجتماع عام تاریخی ہوگا۔ اجتماع عام میں دنیا بھر سے اسلامی تحریکوں کے رہنما شریک ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوہاٹ میں جماعتِ اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے صوبائی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک سمیت دیگر صوبائی ذمہ داران موجود تھے۔ اجلاس میں مختلف امور سمیت اجتماع عام کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور رپورٹس پیش کی گئیں۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ پاکستان کو ٹیکنالوجی دیتا بھی تو اس کے ساتھ شرائط کی ایک فہرست بھی ہوتی ہے۔ امریکا کی شرط ہے کہ پاکستان ایف سولہ طیارہ بھارت کے خلاف استعمال نہیں کر سکتا، اگر بھارت کے خلاف استعمال نہیں کریں گے تو کیا افغانستان کے خلاف استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پختونخوا میں پاک افغان سرحد پر خرلاچی، غلام خان اور انگور اڈہ گزر گاہیں بند ہیں۔ افغانیوں کو زبردستی واپس بھیجا جا رہا ہے۔ زبردستی نکالے جانے والے افغان شہریوں کا پاکستان کے بارے میں کیا تاثر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سرحد کے دونوں طرف متعدد قبائل آباد ہیں۔ ان کی آپس میں رشتے داریاں ہیں لیکن حکومت نے بیچ میں خاردار تاریں لگا دیں، سرحد بند کردی اور لوگوں کا آنا جانا مشکل بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا بنیادی کام دعوت اور تربیت کا ہے اور اس مقصد کے لیے جماعت اسلامی ہر جائز ذریعہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ کارکنان دعوت الی اللہ کے کام اجتماع عام کے پیغام کو گھر گھر پہنچائیں۔