جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت گردی کے متاثرین کی ایسوسی ایشن نیٹ ورک کے آغاز کے موقع پر قومی بیان دیتے ہوئے پاکستان مشن کے کونسلر جواد اجمل نے زور دیا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشت گرد حملوں کے متاثرین اور ان خاندانوں کی حمایت کرے جن کی زندگیاں ان سانحات کے نتیجے میں ہمیشہ کے لیے بدل جاتی ہیں۔مستقبل میں حملوں کی روک تھام کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جواد اجمل نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے اور تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے امتیاز کے بغیر یکساں، متاثرہ افراد پر مبنی نقطہ نظر اپنایا جائے ۔انہوں نے کہا اگر ہمیں متاثرین کے لیے آگے کا راستہ ہموار کرنا ہے تو ہمیں تنگ نظری پر مبنی سیاسی مفادات اور جغرافیائی سیاسی ایجنڈوں سے بالاتر ہو کر دیکھنا ہوگا۔ ہمیں یہ جانچنے کی ضرورت ہے کہ عالمی حکمت عملیوں کے باوجود دہشت گردی کے خطرات کیوں بڑھ رہے ہیں اور متاثرین کی تعداد میں کیوں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
لاپتہ افراد کی آڑ میں دہشت گردی کے شواہد منظرعام پر آگئے، سیکیورٹی ذرائع
— فائل فوٹولاپتہ افراد کی آڑ میں دہشت گردی کے شواہد منظر عام پر آگئے۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ 21 جولائی کو قلات آپریشن میں ہلاک دہشتگرد صہیب لانگو لاپتہ افراد کی لسٹ میں تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فتنہ الہندوستان نے دہشتگرد صہیب لانگو عرف عامر بخش کی ہلاکت اور وابستگی کو تسلیم کیا۔
فتنہ الہندوستان سے منسلک میڈیا پلیٹ فارم نے دہشتگرد صہیب کو لاپتہ قرار دیا تھا، اس سے قبل بھی فتنہ الہندوستان کے ہلاک دہشتگرد لاپتہ افراد کی لسٹ میں شامل تھے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مارچ 2024 کو گوادر حملے میں ہلاک دہشتگرد کریم جان بھی لاپتہ افراد کی فہرست میں تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق نیول بیس حملے میں مارا گیا دہشتگرد عبدالودود بھی لاپتہ افراد کی لسٹ میں شامل تھا۔