جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت گردی کے متاثرین کی ایسوسی ایشن نیٹ ورک کے آغاز کے موقع پر قومی بیان دیتے ہوئے پاکستان مشن کے کونسلر جواد اجمل نے زور دیا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشت گرد حملوں کے متاثرین اور ان خاندانوں کی حمایت کرے جن کی زندگیاں ان سانحات کے نتیجے میں ہمیشہ کے لیے بدل جاتی ہیں۔مستقبل میں حملوں کی روک تھام کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جواد اجمل نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے اور تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے امتیاز کے بغیر یکساں، متاثرہ افراد پر مبنی نقطہ نظر اپنایا جائے ۔انہوں نے کہا اگر ہمیں متاثرین کے لیے آگے کا راستہ ہموار کرنا ہے تو ہمیں تنگ نظری پر مبنی سیاسی مفادات اور جغرافیائی سیاسی ایجنڈوں سے بالاتر ہو کر دیکھنا ہوگا۔ ہمیں یہ جانچنے کی ضرورت ہے کہ عالمی حکمت عملیوں کے باوجود دہشت گردی کے خطرات کیوں بڑھ رہے ہیں اور متاثرین کی تعداد میں کیوں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
پہلگام واقعہ! بھارت پاکستان پر حملے کیلئے کیس بنا رہا ہے: نیویارک ٹائمز کا دعویٰ
اسلام آباد: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت پاکستان پر حملے کیلئے کیس بنا رہا ہے، بھارتی حکام پہلگام واقعے سے متعلق کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکے۔
امریکی اخبار کے مطابق پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے 100غیر ملکی مشنز کے سفارتکاروں کو وزارت خارجہ بلا کر بریفنگ دی۔
اخبار کے مطابق بھارتی حکام نے کہا کہ ان کی تحقیقات جاری ہیں، انہوں نے پہلگام واقعے کے ذمہ داروں کے چہروں کی شناخت کے ڈیٹا سمیت تکنیکی انٹیلی جنس کے بارے میں مختصر حوالے دیئے۔
تجزیہ کاروں اور سفارتکاروں کے مطابق اس بریفنگ میں بھارت واقعہ سے متعلق کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکا۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق اب تک ٹھوس شواہد کی عدم فراہمی سے دو میں سے ایک امکان کی نشاندہی ہوتی ہے کہ بھارت کو معلومات اکٹھی کرنے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔
امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان بریفنگز سے آگاہ 4 سفارتکاروں نے بتایا کہ نئی دہلی بظاہر اپنے ہمسایہ اور روایتی دشمن کے خلاف فوجی کارروائی کے لیے کیس بنا رہا ہے۔
Post Views: 1