190 ملین پاؤنڈز کیس؛ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست سماعت کیلیے مقرر کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
اسلام آباد:190 ملین پاؤنڈز کیس میں بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست عدالت نے سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے کی۔
دورانِ سماعت عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر روسٹرم پر آگئے اور اپنے دلائل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی اپیل مقرر کرنے کا میکنزم ہوتا ہے۔ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں پہلے بھی یہاں زیر سماعت ہیں۔
سلمان صفدر نے کہا کہ آپ کے آفس سے متعلق شکوے کی بات ہے۔ شکایت ہے جو آپ کے سامنے رکھنی ہے۔ تیسری دفعہ بانی پی ٹی آئی اس کیس میں جیل میں گئے ہیں۔ دوسری دفعہ پھر نیب نے بانی پی ٹی آئی کو گرفتار کیا ۔ تیسری دفعہ سزا کے بعد وہ جیل میں ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہماری استدعا ہے کہ ہماری سزا معطلی کی درخواستیں مقرر ہو جائیں ۔ سزا معطلی کی ہماری درخواستیں پڑی ہوئیں ہیں ۔ جو درخواستیں لگنی چاہییں وہ لگ نہیں رہیں۔ جو اپیلیں نہیں لگنی چاہییں وہ آفس لگا رہا ہے۔ فیصلے موجود ہیں کہ خواتین کو ریلیف ملتا ہے۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل میں مزید کہا کہ بشریٰ بی بی کی 7 سال قید ہے، اپیل کیوں مقرر نہیں کررہا۔ رجسٹرار آفس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ارجنٹ فارم نہ لگانے کا اعتراض لگایا ہے۔
وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیلیں التوا میں ہیں۔ توشہ خانہ اپیلیں زیر التوا پڑی ہوئی ہیں۔ مجھے ابھی سمجھ آئی ہے آپ کی عدالت سے ہمیں ریلیف مل جاتا ہے۔ یہ آفس ہے جو کیس لگا نہیں رہا ۔
سلمان صفدر نے استدعا کی کہ بشریٰ بی بی کی 7 سال سزا کی قید ہے، اس کی سزا معطلی کی سماعت لگا دیں۔ بشریٰ بی بی کا اس کیس میں کردار بھی کوئی نہیں۔ اس صورت حال میں مجھے اپنی 22 سالہ وکالت کی ٹریننگ پر شک ہو جاتا ہے۔
بعد ازاں بیرسٹر سلمان صفدر نے بانی پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست بھی مقرر کرنے کی استدعا کردی، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ چلیں آپ دن بتا دیں، ہم دیکھ لیں گے۔ عدالت نے اپیلیں آئندہ سماعت تک ملتوی کردیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی نے کہا کہ
پڑھیں:
بشری بی بی کو جیل میں کتنی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں؟ رپورٹ عدالت میں جمع
اسلام آباد:سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو جیل میں بہتر سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے جیل سپرنٹنڈنٹ کی رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروا دی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے بشریٰ بی بی کی جیل میں بہتر سہولیات فراہم کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔ بشریٰ بی بی کی جانب سے وکیل عثمان گل اور ظہیر عباس ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈووکیٹ جنرل آفس نے جیل سپرنٹنڈنٹ کی رپورٹ عدالت میں جمع کروائی۔ عدالت نے جیل سہولیات سے متعلق رپورٹ وکیل درخواست گزار کو فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔
جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق بشریٰ بی بی کو جیل میں الگ کشادہ کمرے میں رکھا گیا ہے اور دن میں 2 بار طبی معائنہ کیا جاتا ہے۔ بشریٰ بی بی کو میٹرس، کرسی، ٹیبل اور کتابوں کی الماری بھی فراہم کی گئی ہے جبکہ کمرے میں لائٹ اور پنکھے کا انتظام بھی موجود ہے۔
رپورٹ کے مطابق موسم گرما میں روم کولر فراہم کیا گیا ہے اور جیل میں ایل سی ڈی کی سہولت بھی موجود ہے۔ بشریٰ بی بی کو جیل میں علیحدہ کچن کی صورت میں کوکنگ کی سہولت بھی دی گئی ہے جبکہ کھانے کا پہلے میڈیکل آفیسر معائنہ کرتا ہے۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کے وکیل کو ہدایت کی کہ آپ رپورٹ دیکھ لیں اور آئندہ سماعت پر اپنا موقف پیش کریں، کیس کی آئندہ سماعت روسٹر کے مطابق جاری کر دی جائے گی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔
دوسری جانب، انسداد دہشتگری عدالت کے جج امجد علی شاہ نے نومبر احتجاج کے 29 مقدمات میں بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 20 مئی تک توسیع کر دی۔
سماعت کے موقع پر تمام تفتیشی افسران موجود تھے، پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ نے استغاثہ کی جانب سے ریکارڈ پیش کیا۔
بشریٰ بی بی کے وکیل فیصل ملک نے تمام مقدمات میں شامل تفتیش کرنے کی درخواست کی اور استدعا کی کہ ملزمہ کو ان کے شوہر اور قانونی ٹیم کی موجود میں شامل تفتیش کی جائے۔
جج امجد علی شاہ نے شامل تفتیش کرنے سے متعلق استدعا منظور کر لی۔ عدالت نے حکم دیا کہ ملزمہ کو شوہر بانی پی ٹی آئی اور قانونی ٹیم کی موجودگی میں شامل تفتیش کیا جائے۔