ایک ویل چیئر عطیہ کرنے سے دنیا کے 52 ممالک میں خدمت تک سفر،مسلم ہینڈ آرگنائزیشن کیسے کام کر رہی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
وی نیوز ایکسکلوسیو میں مسلم ہینڈ آرگنائزیشن کے بانی چیئرمین لخت حسین نے کہا کہ مخلوق کی خدمت کرنے والے لوگ ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔
لخت حسین کا کہنا تھاکہ 1990 میں لندن سے ایک پاکستانی بچے کے لیے ویل چیئر بھیجی اور اس کے بعد یہ سفر شروع ہوا، پھر لوگ ملتے گئے اور کارواں بنتا گیا۔ آج وہی کارواں ‘مسلم ہینڈ آرگنائزیشن’ کے نام سے پوری دنیا میں سماجی کام کر رہا ہے۔
لخت حسین نے کہا کہ مسلم ہینڈ آرگنائزیشن اس وقت دنیا کے 52 ممالک میں خدمات سرانجام دے رہی ہے اور گزشتہ 34 سالوں میں ہم دنیا کے تقریبا ًسبھی آفات میں لوگوں کی خدمات کر چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خدمت خلق رفاعی ادارہ فلاحی تنظیم لخت حسین مسلم ہینڈ آرگنائزیشن وہیل چیئر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: رفاعی ادارہ فلاحی تنظیم مسلم ہینڈ آرگنائزیشن وہیل چیئر مسلم ہینڈ ا رگنائزیشن
پڑھیں:
کراچی: خاتون نے جوان بیٹے کے گردے عطیہ کردیے، میت خود لیکر اسپتال پہنچی
کراچی کی ایک خاتون نے 20 سالہ جوان بیٹے کے دونوں گردے عطیہ کردیے، جاں بحق بیٹے کی میت خود ایمبولینس میں رکھ کر اسپتال پہنچیں۔
کراچی کی باہمت خاتون پروفیسر ماں نے تاریخی اقدام کیا، روڈ ایکسیڈنٹ میں جاں بحق ہونے والے 20 سالہ نوجوان بیٹے کے دونوں گردے عطیہ کردیے۔
اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ خاتون پروفیسر خود ایس آئی یو ٹی اسپتال میں گردوں کی ماہر ہیں، خاتون پروفیسر خود ایمبولنس میں لاش لیکر اسپتال پہنچیں۔
با ہمت خاتون نے پیغام دیا کہ میرا بیٹا تو نہیں رہا لیکن اس کے گردے کسی اور انسان کی زندگی بچا سکتے ہیں، اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ خاتون ڈاکٹرز نے اچھا اقدام اٹھایا ہے۔