امریکی وزیر خارجہ کا وزیراعظم پاکستان، بھارتی ہم منصب کو فون، کشیدگی میں کمی پر زور
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
امریکی وزیر خارجہ کا وزیراعظم پاکستان، بھارتی ہم منصب کو فون، کشیدگی میں کمی پر زور WhatsAppFacebookTwitter 0 1 May, 2025 سب نیوز
واشنگٹن: امریکا پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لئے متحرک ہوگیا۔
وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیراعظم پاکستان شہبازشریف اور بھارتی ہم منصب جے شنکر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، حالیہ کشیدگی میں ملکر کمی لانے پر زور دیا، وزیر اعظم پاکستان نے پہلگام واقعے کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی۔
پاکستان اور امریکا نے دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے پر اتفاق کیا۔
مارکو روبیو نے بھارتی وزیر خارجہ پر کشیدگی میں کمی کیلئے کردار ادا کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکام پہلگام حملے کی تحقیقات میں تعاون کیلئے تیار ہیں۔
دونوں رہنماؤں کی بات چیت پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے بیان میں کہا کہ امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے دہشت گردی کے خلاف بھارت کے ساتھ تعاون کے لئے امریکی عزم کا اعادہ کیا اور پہلگام واقعہ پر اظہار افسوس بھی کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین کا نیا ترقیاتی ڈھانچہ – “100 ملین جوتوں” سے “ایک چپ” تک بڑی اسٹریٹجک منتقلی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کردی لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک کو مشیر قومی سلامتی کا اضافی چارج دے دیا گیا وفاقی حکومت کا بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کا عندیہ روڈن انکلیو کے ڈائریکٹر سیلز اینڈ مارکیٹنگ محمد راشد نے محمد اشتیاق کیانی برانڈ ایمبیسڈر روڈن انکلیو کو لاہور کے ایس ایل میں بھیج... بلوچ عوام محب وطن اورملک کے خیر خواہ ہیں، سردار زادہ میر سعید جان لانگو وطن کے دفاع کی خاطر اپوزیشن اور حکومت ایک پیج پر ہیں، مولانا فضل الرحمان
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کشیدگی میں کمی
پڑھیں:
بھارت کا 5 منٹ بعد پاکستان پر حملے کا الزام لگانا انتہائی نامناسب ہے، سابق امریکی نائب وزیر خارجہ
پاک بھارت کشیدگی کے حل کے بارے میں امریکی سابق سفارت کار کا کہنا تھا کہ ہم نے اس طرح کے فلمیں پہلے بھی دیکھیں ہیں، وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری اور دونوں ممالک کے عوام اپنی اپنی لیڈرشپ سے کہیں کہ بس بہت ہوچکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ہارورڈ یونیورسٹی امریکہ میں نجی ٹی وی کے میزبان حامد میر سے گفتگو کے دوران رابن رافیل نے وزیراعظم شہباز شریف کی پہلگام حملے کی تحقیقات غیر جانبدار ماہرین سے کرانے کی تجویز کی حمایت کردی۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلگام حملے پر پاکستان کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش مثبت پیشرفت ہے، عالمی برادری کو حالیہ پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کے لیے فوری کردار ادا کرنا چاہیے۔
امریکا کی سابق نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا رابن رافیل نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ امریکی حکومت شہباز شریف کی تجویز کو سپورٹ کرے گی جب کہ دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ ملکر بیٹھیں اور مسائل کا حل نکالیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ مضحکہ خیز ہے کہ واقعہ کے 5 منٹ کے بعد ہی ایک فریق کہے کہ انہیں پتا ہے کہ یہ حملہ کس نے کیا، تاہم اس حوالے سے درست حقائق جاننا بہت ضروری ہوتا ہے۔
میزبان نے سوال کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کا کیا حل ہے؟۔ جس پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اس طرح کی کشیدگی پہلی مرتبہ نہیں ہوئی، ہم نے اس طرح کے فلمیں پہلے بھی دیکھیں ہیں، وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری اور دونوں ممالک کے عوام اپنی اپنی لیڈرشپ سے کہیں کہ بس بہت ہوچکا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ مسائل کا حل نکالا جائے۔
میزبان کی جانب سے پاک-امریکا تعلقات سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ امریکا میں نئی حکومت ابھی سنھبل رہی ہے، امریکا نے پاکستان اور جنوبی ایشیا میں پالیسی بنانے کے لیے ابھی لوگ تعینات نہیں کیے، صورتھال کو جانچنے میں وقت لگے گا۔ مزید کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان سے تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے پچھلی انتظامیہ کی کوششوں کو ہی استوار کرے گی اور پاکستان کے ساتھ تعاون کا سلسلہ جاری رکھے گی۔
واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد 23 اپریل کو سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو جواز بناتے ہوئے پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا تھا، جبکہ واہگہ بارڈرکی بندش اور اسلام باد میں بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات اپنے ملٹری اتاشی کو وطن واپس بلانے کے علاوہ پاکستان میں تعینات سفارتی عملے کی تعداد میں بھی کمی کردی تھی۔