چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد کا مزدوروں کے عالمی دن پر خصوصی پیغام
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
اسلام آباد: بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے یومِ مزدور کے موقع پر تمام محنت کشوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ “آج یکم مئی کے دن ہم تمام محنت کشوں کو سلام اور نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہیں۔”سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ ایک باوقار اور خوشحال معاشرہ تب ہی ممکن ہے جب ہر فرد کو عزت، روزگار اور ترقی کے مساوی مواقع فراہم کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت “بینظیر ہنر مند پروگرام” کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ مستحق خواتین اور ان کے بچوں کو ہنر سکھانے کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ پروگرام نہ صرف روزگار کا ذریعہ بنے گا بلکہ خود اعتمادی، خودداری اور عزتِ نفس کو بھی فروغ دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ “بینظیر ہنر مند پاکستان” بی بی شہید کے اُس خواب کی تعبیر ہے جس میں ایک باہنر، خوددار اور خوشحال پاکستان کی جھلک دکھائی دیتی ہے۔”بی بی شہید ہمیشہ کہتی تھیں کہ ہنر آپ کا سرمایہ ہے، جو کوئی آپ سے چھین نہیں سکتا۔ آئیے، مل کر اس خواب کو حقیقت میں بدلیں۔”
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ قحط کا شکار ہو چکا، 7 لاکھ افراد بھوکے پیاسے ہیں، عالمی ادارہ خوراک
اسی تناظر میں ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے اسرائیلی ناکہ بندی کے نتیجے میں غزہ کی صورت حال کو "ہر سطح پر تباہ کن" قرار دیا ہے جو امدادی اور طبی سامان کے داخلے کو روکتی ہے۔ تنظیم نے زور دے کر کہا کہ دنیا اس انسانی تباہی کو دیکھ رہی ہے اور اسے روکنے کے لیے کارروائی کیے بغیر اسے "بے ترتیب اور ہولناک سفاکیت" قرار دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی ادارہ خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے کہا ہے کہ غزہ قحط کا شکار ہو چیا ہے، 7 لاکھ افراد بھوکے پیاسے ہیں۔ غزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال انتہائی نازک مرحلے پر پہنچ گئی ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پروگرام میں خوراک کی امداد کا ذخیرہ مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے، کیونکہ قابض حکام نے کراسنگ کو بند کر کے انسانی امداد کے داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ ڈبلیو ایف پی کے ترجمان عبیر عاطفہ نے کہا کہ غزہ میں تقریباً سات لاکھ لوگ فلسطینی پروگرام سے روزانہ خوراک کی امداد حاصل کر رہے ہیں، لیکن امداد لانے میں ناکامی کی وجہ سے اس امداد کو روک دیا گیا ہے۔ دریں اثناء سامان سے لدے ٹرک کراسنگ پر ڈھیر ہو رہے ہیں مگر انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اس صورت حال کا تسلسل غذائی قلت سے اموات کا باعث بن سکتا ہے۔ عالمی ادارہ خوراک کا پروگرام گزشتہ پرسکون دور میں غزہ کی پٹی میں 30,000 سے 40,000 ٹن کے درمیان امداد پہنچانے میں کامیاب رہا ہے۔ اسی تناظر میں ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے اسرائیلی ناکہ بندی کے نتیجے میں غزہ کی صورت حال کو "ہر سطح پر تباہ کن” قرار دیا ہے جو امدادی اور طبی سامان کے داخلے کو روکتی ہے۔ تنظیم نے زور دے کر کہا کہ دنیا اس انسانی تباہی کو دیکھ رہی ہے اور اسے روکنے کے لیے کارروائی کیے بغیر اسے "بے ترتیب اور ہولناک سفاکیت” قرار دیا ہے۔