چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد کا مزدوروں کے عالمی دن پر خصوصی پیغام
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
اسلام آباد: بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے یومِ مزدور کے موقع پر تمام محنت کشوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ “آج یکم مئی کے دن ہم تمام محنت کشوں کو سلام اور نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہیں۔”سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ ایک باوقار اور خوشحال معاشرہ تب ہی ممکن ہے جب ہر فرد کو عزت، روزگار اور ترقی کے مساوی مواقع فراہم کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت “بینظیر ہنر مند پروگرام” کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ مستحق خواتین اور ان کے بچوں کو ہنر سکھانے کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ پروگرام نہ صرف روزگار کا ذریعہ بنے گا بلکہ خود اعتمادی، خودداری اور عزتِ نفس کو بھی فروغ دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ “بینظیر ہنر مند پاکستان” بی بی شہید کے اُس خواب کی تعبیر ہے جس میں ایک باہنر، خوددار اور خوشحال پاکستان کی جھلک دکھائی دیتی ہے۔”بی بی شہید ہمیشہ کہتی تھیں کہ ہنر آپ کا سرمایہ ہے، جو کوئی آپ سے چھین نہیں سکتا۔ آئیے، مل کر اس خواب کو حقیقت میں بدلیں۔”
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیل خطے میں اپنی بالادستی کیلئے تمام قوانین پامال کر رہا ہے، خالد مسعود سندھو
پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے صدر ںے کہا کہ اسرائیلی حملہ 'گریٹر اسرائیل' کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش ہے، اہل غزہ پر اسرائیلی حملوں کی صرف مذمت کی بجائے عملی مدد و جدوجہد کی جاتی تو آج اسرائیل کو ایران پر حملے کی جرات نہ ہوتی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے رہنما نے ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت و دہشتگردی کیخلاف مسلم ممالک دو ٹوک مضبوط مؤقف اپنانا چاہیئے۔ ان خیالات کا اظہار صدر مرکزی مسلم لیگ خالد مسعود سندھو نے کارکنان کے وفود سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ خالد مسعود سندھو کا کہنا تھا کہ ایران کو عالمی قوانین کے تحت اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔ اسرائیل خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنے کیلئے بین الاقوامی اصولوں کو مسلسل پامال کر رہا ہے۔ انہوں ںے کہا کہ اسرائیلی حملہ 'گریٹر اسرائیل' کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش ہے، اہل غزہ پر اسرائیلی حملوں کی صرف مذمت کی بجائے عملی مدد و جدوجہد کی جاتی تو آج اسرائیل کو ایران پر حملے کی جرات نہ ہوتی۔