کاغان میں واقع پاکستان کے معروف سیاحتی مقام جھیل سیف الملوک کی جانب جانے والی سڑک 6 ماہ کی بندش کے بعد سیاحوں کے لیے دوبارہ کھول دی گئی ہے۔

کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی (KDA) کے حکام کے مطابق، سڑک کی بحالی کا عمل 5 روزہ بھرپور آپریشن کے بعد مکمل کیا گیا، جس کے بعد گزشتہ شب سڑک کو باقاعدہ طور پر سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: جنت نظیر جھیل سیف الملوک تباہی کے خطرے سے دوچار

سطح سمندر سے 10 ہزار 5 سو 77 فٹ کی بلندی پر واقع جھیل سیف الملوک برف پوش پہاڑوں کے درمیان واقع دلکش قدرتی مقام ہے۔ اتھارٹی کے تکنیکی عملے نے بھاری مشینری کی مدد سے 13 کلومیٹر طویل سڑک کو بحال کیا۔ اس دوران 6 گلیشیئرز کاٹنے اور کئی لینڈ سلائیڈز صاف کرنے کا مشکل کام انجام دیا گیا، جس کے بعد راستہ 4×4 گاڑیوں کے لیے محفوظ قرار دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: وادیِ کاغان کی سیر اور خیالی دنیا

جھیل کی جانب سفر دوبارہ ممکن ہونے کے بعد سیاح اب برف سے ڈھکی چوٹیوں اور جھیل کے پرسکون، برفیلے پانیوں کا دلفریب نظارہ کرسکیں گے۔

کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے تمام سیاحوں سے گزارش کی ہے کہ ذمہ دارانہ سیاحت کو فروغ دیں، کچرا نہ پھیلائیں، مقررہ ڈسٹ بن استعمال کریں اور کوڑا کرکٹ اپنے ساتھ لائے گئے تھیلوں میں ڈال کر ماحول کو صاف رکھیں تاکہ قدرتی خوبصورتی کو برقرار رکھا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جھیل سیف الملوک کے بعد کے لیے

پڑھیں:

 امریکی ارب پتیوں کی دولت میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

 

واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) گزشتہ برس 10 سرفہرست امریکی ارب پتی افراد کی دولت میں تقریباً 700 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔ برطانوی امدادی ادارے آکسفیم کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال امریکا کے ٹاپ 10 ارب پتی افراد کی دولت میں مجموعی طور پر 698 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ ان ارب پتی افراد میں ٹیسلا کے بانی ایلون مسک، ایمازون کے بانی جیف بیزوز، امریکی بزنس مین لیری ایلسن اور میٹا کے سربراہ مارک زکر برگ سمیت دیگر شامل ہیں۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں سے امریکی عدم مساوات نئی بلندیوں تک جانے کا خطرہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی جماعتوں ریپبلکن اور ڈیموکریٹک دونوں کی انتظامیہ نے امریکا کی بڑھتی ہوئی دولت کے فرق کو بڑھا دیا ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 40 فیصد سے زائد امریکی شہری کم آمدنی والیافراد میں تصور کیے جاتے ہیں جن کی خاندانی کمائی قومی غربت کی لکیر کے 200 فیصد سے بھی نیچے ہے۔دوسری جانب بھارت میں منی لانڈرنگ کے الزامات پر انیل امبانی گروپ کے 35 کروڑ روپے کے اثاثے منجمد کر دیئے گئے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ آف انڈیا نے انیل امبانی کی ممبئی میں واقع خاندانی رہائش گاہ سمیت نئی دہلی اور چنائے میں واقع رہائشی یونٹس اور زمینوں پر لین دین پر پابندی عائد کردی ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ارب پتی مکیش امبانی کے چھوٹے بھائی انیل امبانی کے گروپ کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات جاری ہے۔ امبابی گروپ نے 2017 سے 2019 کے درمیان بھارت کے بینک سے 56 کروڑ ڈالر سے زائد قرض حاصل کیا تھا، ان رقوم سے کی گئی سرمایہ کاری سے کوئی منافع حاصل نہیں ہوا۔

انٹرنیشنل ڈیسک

متعلقہ مضامین