وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 6 آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرنے اور ریفارمز سے قوم کو 3 کھرب روپے سے زائد کا فائدہ ہوا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اویس لغاری کی  کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہیں  شاباش دی اور  ان کے لیے خصوصی خط لکھا۔ 

وزیراعظم  نے کہاکہ اویس لغاری نے 780 ارب روپے کے گردشی قرضہ ختم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا، 35 آئی پی پیز کے ساتھ پرانے معاہدوں کو ختم کرنے اور نئے معاہدوں میں اویس لغاری کی بہترین  کوششیں رہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ 6 آئی پی پیز سے بلکل معاہدے ختم کرنے اور ریفارمز سے قوم کو 3 کھرب روپے سے زائد کا فائدہ ہوا، 8 روپے 35 پیسے فی یونٹ کے ٹیرف کمی سے بجلی صارفین کو تاریخی ریلیف ملا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ آپ اور آپ کی ٹیم مزید محنت اور اچھے کام کرے گی جس سے توانائی سیکٹر میں بہتری اور معاشی صورتحال بہتر ہو گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ختم کرنے اور آئی پی پیز

پڑھیں:

بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ 1.6 کھرب روپے تک پہنچ چکا ہے .سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔31 جولائی ۔2025 )سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی(سی پی پی اے) نے انکشاف کیا ہے کہ 30 جون 2025 تک بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ 1.6 کھرب روپے تک پہنچ چکا ہے جس میں ریکوری میں کمی اور ترسیلی نقصانات کے مالی اثرات شامل نہیں ہیں. یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا جب ایک روز قبل ہی پاور ڈویژن نے کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا تھا کہ گردشی قرضہ 780 ارب روپے ہے تاہم سی پی پی اے کے چیف ایگزیکٹو ریحان اختر نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے چیئرمین وسیم مختار کے سوال پر واضح کیا کہ 1.6 کھرب روپے کے تخمینے میں مالی نقصانات شامل نہیں کیے گئے.

(جاری ہے)

چیئرمین نیپرا نے ہدایت دی کہ سی پی پی اے آئندہ ہفتے ہونے والی سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ (کیو ٹی اے) کی عوامی سماعت سے قبل مکمل معلومات ریگولیٹر کو فراہم کرے یہ سماعت ممبر قانون آمنہ احمد اور ممبر مقصود انور خان نے ذاتی حیثیت میں جبکہ چیئرمین مختار اور ممبر ٹیکنیکل نے زوم کے ذریعے شرکت کی. سماعت کے دوران سی پی پی اے کے سی ای او نے جون 2025 کے بجلی پیداوار کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے فی یونٹ 65 پیسہ منفی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی درخواست دی جبکہ موجودہ ایف سی اے 50 پیسہ ہے اس سے ملک بھر میں بجلی کے نرخوں میں خالص 15 پیسہ فی یونٹ کمی ہوگی تاہم یہ ایڈجسٹمنٹ کے الیکٹرک (کے ای) کے صارفین پر لاگو نہیں ہوگی کیونکہ کابینہ ڈویژن کی جانب سے نیپرا کو اس سلسلے میں کوئی ہدایات موصول نہیں ہوئیں کے ای نے مئی 2025 کے لیے 4.75 روپے فی یونٹ ایف سی اے کی درخواست دی ہے جس پر نیپرا نے تاحال فیصلہ نہیں کیا.

واضح رہے کہ حکومت بجلی کے شعبے کے گردشی قرضے کی مد میں صارفین سے ساڑھے تین روپے فی یونٹ وصول کرتی ہے جس میں رواں سال بڑھا کر سات روپے کی قریب کردیا گیا تھا . صنعتی شعبے کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے 7.5 روپے فی یونٹ رعایت کا اعلان کیا تھا لیکن نیپرا نے صرف 2.5 روپے کی رعایت دی انہوں نے بیگاس پر مبنی بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر بھی تشویش ظاہر کی، جو اب تقریباً کوئلے کی لاگت کے برابر ہو چکی ہے اور ممکنہ اسکینڈل کی طرف اشارہ کیا انہوں نے آر ایل این جی کی قیمت سے کھاد سبسڈی ختم کرنے کی سفارش کی تاکہ بجلی کی قیمتیں کم ہو سکیں.

صنعتی حلقوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزارت کے اعلان کے مطابق جولائی سے بجلی کے بلوں پر ڈیوٹی لاگو نہ کی جائے انہوں نے مطالبہ کیا کہ فرنس آئل کو بجلی کی پیداوار سے نکالا جائے کیونکہ اس پر 82,000 روپے فی ٹن لیوی عائد کی گئی ہے انہوں نے پیٹرولیم لیوی (پی ایل) میں 10 روپے فی لیٹر اضافے کی بنیاد پر 1.71 روپے فی یونٹ کمی کا بھی مطالبہ کیا جس کی وصولی کمی کے اعلان کے باوجود جاری ہے .

انہوں نے کہا کہ یہ رعایت پورے سال جاری رہنی چاہیے تھی‘ گیس پر عائد لیویز بھی بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے لگائی گئی تھیں لیکن اس کا اثر ابھی تک نظر نہیں آیا. انہوں نے کہ سولر انرجی کے تیزی سے پھیلاﺅ کی وجہ سے گرڈ سے بجلی کی طلب کم ہو رہی ہے خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں نقصانات زیادہ ہیں انہوں نے کہا کہ سولر ٹیکنالوجی نہ صرف نقصان کم کر رہی ہے بلکہ محصولات کی وصولی بھی بہتر بنا رہی ہے انہوں نے کہاکہ حکومت آسان حل سمجھتی ہے کہ مسلہ کو حل کرنے کی بجائے اضافی اخراجات کا بوجھ صارفین پر ڈال دیا جائے جس کے نتیجے میں پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شمار ہونے لگا ہے جہاں بجلی‘گیس‘تیل سمیت توانائی کے نرخ سب سے زیادہ ہیں. 

متعلقہ مضامین

  • بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ 1.6 کھرب روپے تک پہنچ چکا ہے .سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی
  • وزراء میں وفاقی وزیر پاور اویس لغاری نمبر لے گئے ،وزیراعظم کی شاباش
  • امریکا کے ساتھ معاہدے سے پاکستان کو کیا فائدہ ہوگا؟
  • وزیراعظم کا پاک امریکا تاریخی تجارتی معاہدے پر صدر ٹرمپ سے اظہار تشکر
  • چینی سستی نہ ہو سکی، لاہور میں غائب، شکر مہنگی، معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے: شہباز شریف
  • چینی کی زائد قیمتیں وصول کرنیوالے خبردار، وزیراعظم نے سخت کارروائی کی ہدایت کردی
  • معاہدے کی خلاف ورزی کرکے چینی کی زائد قیمتیں وصول کرنیوالوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے، وزیراعظم کی ہدایت
  • انسانی سمگلنگ سنگین جرم، حکومت جڑ سے ختم کرنے کیلئے پرعزم ہے: وزیراعظم
  • الیکٹرک بائیکس اور رکشوں پر 50 ہزار روپے کی سبسڈی، کیا عام صارف کو بھی فائدہ ہوگا؟