بھارت کیخلاف کامیابی پر دنیا دنگ رہ گئی، وزیراعظم کابینہ نے حج اور اے آئی پالیسی کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزارت خارجہ، ریلوے اور توانائی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ سب وزراء قابل احترام ہیں۔ اہداف کے حصول کے لئے وزارتوں میں صحت مند مقابلے ہونے چاہئیں۔ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ کے حوالے سے بھرپور مؤقف دنیا کے سامنے رکھیں گے اور پاکستان کی اس بارے میں توانا آواز ہوگی۔ ان کے حق میں آواز اٹھانے والوں کی آواز میں پاکستان اپنی بھرپور آواز شامل کرے گا۔ غزہ پر ہمارا مؤقف واضح اور قوم یکسو ہے۔ بدھ کو وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ اجلاس میں ابتدائی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں پاکستان کے شمالی علاقوں میں شدید بارشیں ہوئی ہیں جس کے نتیجہ میں بہت سی جانیں اللہ کو پیاری ہو گئی تھیں اور کئی جگہوں پر لوگوں کے گھر بہہ گئے۔ گلگت خاص طور پر بلتستان میں دیامیر کے علاقہ میں اور دوسرے پہاڑی علاقوں میں طغیانی آئی جہاں گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے اور پنجاب میں بھی بارشوں کا بہت سخت اثر ہوا۔ سندھ بھی کسی حد تک متاثر ہوا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اسی طرح دہشت گردی کے خلاف ملک بھر بالخصوص بلوچستان اور کے پی میں جو دن رات قربانیاں دی جا رہی ہیں، ہمارے افسر، جوان اور شہری شہید ہو رہے ہیں۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے ان کیلئے دعائے مغفرت کرائی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بجلی کے محکمہ میں جو انقلابی تبدیلیاں لائی گئی ہیں، اس حوالے سے پوری کابینہ کو بریفنگ دی جائے، یہ ایک انقلابی کام ہوا ہے۔ اس میں وزیر توانائی سردار اویس لغاری، سیکرٹری اور ان کی پوری ٹیم، ٹاسک فورس جن میں ہمارے چیئرمین نجکاری محمد علی اور ان کے دوسرے ممبرز نے بہت کام کیا ہے اور آئی پی پیز کے ساتھ جو مذاکرات ہوئے ہیں، اس میں ہمارے سپہ سالار اور ان کی ٹیم نے زبردست کاوشیں کیں۔ انہوں نے انتہائی کامیابی کے ساتھ مذاکرات کئے اور اس سے بھی کئی سو ارب روپے کا خزانہ کو فائدہ ہوا۔ ڈسکوز کے حوالے سے اقدامات سے کئی سو ارب روپے کے نقصانات کی بچت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ یہاں موجود ہر وزیر دوسرے سے آگے نکلے، مجھے بہت خوشی ہو گی۔ لیکن جب میں کسی ایک ادارے یا وزارت کی مثال یہاں پیش کر رہا ہوں تو دل سے کر رہا ہوں تاکہ آپ کی حوصلہ افزائی ہو۔ آپ بھرپور طریقے سے کام کریں اور ایک دوسرے سے کارکردگی میں آگے نکلیں، یہ ایک صحت مند مقابلہ ہوگا۔ وزیراعظم نے بتایا کہ گزشتہ روز انہوں نے لاہور ریلوے سٹیشن کا دورہ کیا۔ میاں نواز شریف کی حکومت کے خاتمے کے بعد جب وہ ٹرین پر اسلام آباد سے لاہور گئے تھے تو مجھے آخری مرتبہ وہاں جانے کا موقع ملا۔ حنیف عباسی جس طریقہ سے لاہور ریلوے سٹیشن پر انقلابی تبدیلیاں لے کر آئے ہیں، دل باغ باغ ہو گیا۔ یہ ان کے چیئرمین، سیکرٹری اور ان کی پوری ٹیم کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ ٹرین کے ٹکٹ کا نظام مکمل ڈیجیٹائز ہے، وہاں پر باقاعدہ ڈائننگ ہال بنایا ہے، عام مسافروں کے لئے ایئرکنڈیشنڈ کا نظام ہے، یہ کسی اشرافیہ کیلئے نہیں، عام مسافروں کیلئے انہوں نے کیبنز بنائے ہیں جو بہت شاندار ہیں، وہاں پر ان کے عملہ نے یونیفارم پہنی ہوئی تھی، مجھے امید ہے یہ ماڈل پورے پاکستان میں ہر جگہ لاگو کریں گے۔ وہاں پر استقبالیہ کا بہت اعلیٰ نظام تھا اور باقاعدہ انتظار گاہیں بنائی گئی ہیں۔ چائے، کافی، پیسٹریز، سنیکس وہاں دستیاب ہیں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اللہ کرے یہ جو کل نمونہ دکھایا ہے اسی طرح پورے پاکستان میں یہ نظام ہو۔ انہوں نے کہا کہ پوری کابینہ میرے لئے لائق احترام ہے۔ آج دنیا میں پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے اگر عزت دی ہے، حال ہی میں پاکستان نے کنونشنل جنگ جیت کر دنیا کو حیران کردیا ہے۔ اللہ نے ملک کو عزت بخشی، پوری قوم متحد ہوئی، فیلڈ مارشل نے فرنٹ سے قیادت کی جبکہ پاک فضائیہ نے کمال کر دکھایا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ امریکہ کا کامیاب دورہ کرکے واپس لوٹے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ این ڈی ایم اے کے چیئرمین کو ہدایت کی ہے کہ فوری طور پر دو کنسائنمنٹس اردن اور مصر کے راستے غزہ پہنچائی جائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں مظالم فوری بند ہونے چاہئیں۔ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان اس بارے میں اپنا بھرپور مؤقف پیش کرے گا، یہاں مظالم فوری بند ہونے چاہئیں، اس سلسلے میں آواز اٹھانے والے ممالک کے ساتھ مل کر بھرپور مؤقف دیں گے، پاکستان کی طرف سے ایک توانا آواز بلند کریں گے۔ دریں اثناء وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2026 اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) پالیسی 2025 کی منظوری دے دی جبکہ کابینہ کو بتایا گیا ہے کہ آئندہ برس پاکستان کا مجموعی حج کوٹہ 70 فیصد حکومتی اور 30 فیصد نجی کوٹہ کے تناسب سے تقسیم کیا جائے گا۔ نیشنل اے آئی پالیسی پاکستان میں پبلک سروس کی بہتری، پیداوار بشمول زرعی شعبے کی پیداوار، معاشی شمولیت، ہنر و تربیت اور روزگار کی فراہمی میں بھرپور معاونت فراہم کرے گی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق بدھ کو وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حجاج کرام کو بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے آئندہ برس حج آپریشن کی مکمل ڈیجیٹائزیشن خوش آئند ہے، حجاج کرام کو ہر قسم کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی، وزارت مذہبی امور حج پالیسی پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔ اجلاس کو حج پالیسی 2026 کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے وزیرِ انفارمیشن ٹیکنالوجی کو وزارت مذہبی امور کے ساتھ مل کر حج آپریشن کی مکمل ڈیجیٹائزیشن کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نوجوان افرادی قوت ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں، نوجوانوں کو اے آئی کے میدان میں ضروری تعلیم و تربیت اور یکساں ترقی کے مواقع فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ حکومت ایف بی آر اصلاحات میں اے آئی کے ذریعے پہلے سے ہی ملکی آمدن میں اضافے اور نظام کی بہتری پر کام کر رہی ہے، ملکی ترقی کے لئے اے آئی سے استفادہ کرنے کے حوالے سے بروقت پالیسی سازی کیلئے وزارت آئی ٹی اور متعلقہ اداروں کے اقدامات لائق تحسین ہیں۔ وفاقی کابینہ کو نیشنل اے آئی پالیسی 2025 کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو 2030 تک دنیا بھر میں اے آئی کے ذریعے آنے والے ممکنہ انقلاب اور عالمی معیشت پر اس کے مالی اثرات کے تخمینے کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیشنل اے آئی پالیسی پاکستان میں پبلک سروس کی بہتری، پیداوار بشمول زرعی شعبے کی پیداوار، معاشی شمولیت، ہنر و تربیت اور روزگار کی فراہمی میں بھرپور معاونت فراہم کرے گی۔ کابینہ نے دیگر فیصلوں کی توثیق بھی کر دی۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف ) کے منیجنگ بورڈ کی منیجنگ ڈائریکٹر اور رکن سعدیہ زاہدی نے بدھ کو یہاں ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران وزیراعظم نے ورلڈ اکنامک فورم کے ساتھ پاکستان کی مضبوط اور دیرینہ شراکت داری کا اعادہ کیا اور سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ہونے والے سالانہ اجلاسوں کے ذریعے ڈبلیو ای ایف کے پاکستان کے ساتھ مسلسل روابط کو سراہا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے سعدیہ زاہدی کو پاکستان میں گزشتہ چند سالوں میں ملک میں نمایاں معاشی بحالی کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے خاص طور پر اقتصادی ترقی، صنفی شمولیت، پیشہ ورانہ تربیت اور ڈیجیٹائزیشن کے شعبوں میں ڈبلیو ای ایف کے ساتھ اپنے تعاون کو مزید تقویت دینے میں پاکستان کی گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ منیجنگ ڈائریکٹر ورلڈ اکنامک فورم نے بھی اس امر میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ سعدیہ زاہدی نے اپنے دورے کے دوران پرتپاک استقبال پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان کی مثبت معاشی رفتار کو سراہا اور وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں موجودہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی اصلاحات کی کوششوں کو سراہا۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف سے وفاقی وزیر برائے بحری امور جنید انور چوہدری اور معاون خصوصی برائے قبائلی امور مبارک زیب نے ملاقات کی۔ بدھ کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں متعلقہ شعبوں کے امور پر گفتگو کی گئی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اعظم محمد شہباز شریف وزیر اعظم نے کہا کہ اے ا ئی پالیسی میں پاکستان پاکستان میں کے حوالے سے پاکستان کی کی فراہمی تربیت اور انہوں نے کے ساتھ اور ان بدھ کو
پڑھیں:
’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل
پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) نے ایک اور تاریخی کارنامہ انجام دیتے ہوئے جگر کے ایک ہزار کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل کر لیے، جس کے بعد پاکستان کا یہ ادارہ دنیا کے بڑے جگر ٹرانسپلانٹ مراکز میں شامل ہوگیا ہے۔
یہ سنگِ میل وزیراعظم شہباز شریف کے وژن اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی مسلسل سرپرستی اور محنت کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے، جس کے تحت پی کے ایل آئی آج ہزاروں مریضوں کی زندگی بچانے کا اہم مرکز بن چکا ہے۔
مزید پڑھیں: ’پی کے ایل آئی‘ میں امیر اور غریب کی تفریق نہیں کی جاتی، وزیراعظم شہباز شریف
اربوں ڈالر کے زرمبادلہ کی بچت
رپورٹ کے مطابق بیرونِ ملک جگر ٹرانسپلانٹ پر اوسطاً 70 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر تک کے اخراجات آتے تھے، جبکہ پی کے ایل آئی کے قیام کے بعد پاکستان نے اب تک اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچایا ہے۔
ماضی میں سالانہ تقریباً 500 پاکستانی جگر کی پیوند کاری کے لیے بھارت جانے پر مجبور تھے، جہاں انہیں نہ صرف مالی مشکلات بلکہ غیر انسانی رویوں کا سامنا بھی رہتا تھا۔
عوام کے لیے انقلابی سہولتیں
پی کے ایل آئی میں 80 فیصد مریضوں کو جدید ترین طبی سہولیات کے ساتھ مفت علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ جبکہ استطاعت رکھنے والے مریضوں کے لیے جگر ٹرانسپلانٹ کے اخراجات صرف 60 لاکھ روپے تک مقرر ہیں، جو دنیا بھر کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں۔
سیاسی چیلنجز اور دوبارہ بحالی
پی کے ایل آئی کی بنیاد 2017 میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے رکھی تھی، تاہم بعدازاں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات کے باعث اس ادارے کی فعالیت میں رکاوٹیں پیدا کی گئیں اور اسے سیاسی انتقام کے تحت کوویڈ سینٹر میں تبدیل کرنا پڑا، جسے ایک افسوسناک فیصلہ قرار دیا جاتا ہے۔
کارکردگی کا تسلسل
سال 2019 میں صرف 4 جگر کے ٹرانسپلانٹس ممکن ہوئے، تاہم شہباز شریف کے دور میں ادارہ دوبارہ بحال ہوا اور سالانہ ٹرانسپلانٹس کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی۔
اہم اعداد و شمار کے مطابق 2022 211 جگر ٹرانسپلانٹس، 2023 میں 213 جگر ٹرانسپلانٹس، 2024 میں 259 جگر ٹرانسپلانٹس مکمل ہوئے، جبکہ 2025 میں اب تک 200 سے زیادہ کامیاب ٹرانسپلانٹس ہو چکے ہیں۔
عالمی سطح پر شناخت
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی توجہ اور سرپرستی کے باعث پی کے ایل آئی نے عالمی سطح پر نمایاں شناخت حاصل کی ہے۔
اب تک ادارے میں ایک ہزار جگر ٹرانسپلانٹس، 1100 گردے کے ٹرانسپلانٹس، 14 بون میرو ٹرانسپلانٹس ہوئے، اور 40 لاکھ سے زیادہ مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں بڑی طبی پیشرفت، جگر کا پہلا کامیاب ٹرانسپلانٹ
علاوہ ازیں پی کے ایل آئی کے شعبہ یورالوجی، نیفرو لوجی، گیسٹروانٹرولوجی اور روبوٹک سرجریز بھی عالمی معیار کے مطابق تسلیم کیے جاتے ہیں۔
پی کے ایل آئی کو پاکستان کا قومی اثاثہ قرار دیتے ہوئے طبی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ ادارہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژنِ خدمت کا عملی مظہر ہے، جس نے پاکستان میں جدید طبی سہولیات کے نئے دور کی بنیاد رکھ دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پی کے ایل آئی تاریخی کارنامہ جگر ٹرانسپلانٹ شہباز شریف صف میں شامل عالمی مراکز مریم نواز وزیراعظم پاکستان وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز