سیف علی خان سے متعلق ہوٹل جھگڑا کیس میں پیش نہ ہونے پر اداکارہ کیخلاف ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری ہونے کا امکان ہے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ممبئی کی ایک عدالت نے 2012 کے ہوٹل جھگڑا کیس میں گواہ کے طور پر طلب کی گئی بالی ووڈ اداکارہ مالائکہ اروڑہ کو آخری موقع دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر وہ آئندہ سماعت، 9 جولائی کو عدالت میں پیش نہ ہوئیں تو ان کے خلاف ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری کیا جائے گا۔

یہ وارننگ اس وقت دی گئی جب مالائکہ اروڑہ نے 29 اپریل کی سماعت میں بھی شرکت نہیں کی، حالانکہ ان کے خلاف پہلے ہی قابلِ ضمانت وارنٹ جاری ہو چکا تھا۔ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کے ایس زانور نے کہا کہ مالائکہ عدالت کی کارروائی سے ’جان بوجھ کر‘ گریز کر رہی ہیں، کیونکہ ان کے وکیل کی موجودگی کے باوجود وہ خود پیش نہیں ہوئیں۔

یاد رہے کہ یہ واقعہ 22 فروری 2012 کو جنوبی ممبئی کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں پیش آیا تھا، جہاں سیف علی خان، شکیل لادک اور بلال امرہوی کو این آر آئی تاجر اقبال شرما کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا۔ شرما کے مطابق، سیف نے ان پر حملہ کیا جس سے ان کی ناک فریکچر ہوگئی تھی۔

پولیس کے مطابق واقعے کے وقت سیف کے ہمراہ کرینہ کپور، کرشمہ کپور، مالائکہ اروڑہ، امرتا اروڑہ اور دیگر دوست موجود تھے۔ کیس کی آئندہ سماعت 9 جولائی کو مقرر ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2025ء) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی ۔ آئینی بنچ میں زیر سماعت سپر ٹیکس سے متعلق کیس میں جمعرات کو ٹیکس پیئرز کے وکیل خالد جاوید نے دلائل کا آغاز کیا۔سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت ٹیکس پیئرز کے وکیل خالد جاوید نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ پالیسی میکنگ اور ٹیکس کلیکٹر دو مختلف چیزیں ہیں۔ ٹیکس کلیکٹر ایف بی آر میں سے ہوتے ہیں جو ٹیکس اکٹھا کرتے ہیں، پالیسی میکنگ پارلیمنٹ کا کام ہے، اگر میں پالیسی میکر ہوں تو میں ماہرین سے پوچھوں گا کہ کیا عوام کو اس کا فائدہ ہے یا نقصان۔

(جاری ہے)

جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے پارلیمنٹیرین عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ عوام کے مسائل کیا ہیں۔

وکیل خالد جاوید نے موقف اپنایا کہ قومی اسمبلی میں آج تک کسی ٹیکس ایکسپرٹ کو بلا کر ٹیکس کے نفع نقصان پر بحث نہیں ہوئی، وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ سپر ٹیکس کے حامی ہیں، قومی اسمبلی میں ایسی بحث نہیں ہو سکتی جو ایک کمیٹی میں ہوتی ہے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ یہی سوال ہم نے ایف بی آر کے وکلا سے پوچھا تھا، ایف بی آر کے وکلا نے جواب دیا تھا مختلف چیمبرز آف کامرس سے ماہرین کو بلایا جاتا ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ مختلف کمیٹیاں ہیں لیکن کمیٹیوں کے کام کے کیا نتائج ہوتے ہیں، یہ آج تک نہیں بتایا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ اصول تو یہ ہے کہ ٹیکس نافذ کرنے سے پہلے ماہرین کی رائے ہونی چاہیے۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ یہ بات بھی سامنے ہونی چاہیے کہ اگر 10 فیصد ٹیکس لگ رہا ہے تو کتنے لوگ متاثر ہوں گے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • روسی شہر میں 7.8 شدت کا زلزلہ،سونامی وارننگ جاری
  • بہاولپور: خاتون نے ساس سے جھگڑے کے بعد بچوں کو قتل کرکے خودکشی کرلی
  • نومئی مقدمات: عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل سمیت 18 پی ٹی آئی رہنما اشتہاری قرار
  • سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی
  • دریائے چناب میں سیلاب سے بندبوسن کے حالات سنگین، کئی بستیاں پانی میں ڈوب گئیں
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وارنٹ گرفتاری برقرار
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کا جیل ٹرائل نوٹی فکیشن منسوخ، عمران خان ویڈیو لنک پر پیش ہونگے
  • شراب و اسلحہ برآمدگی کیس: علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی، غیر قانونی گرفتاریاں اور ماورائے عدالت ہلاکتیں معمول بن گئیں
  • ائرپورٹ پرخودکش حملہ کیس کی سماعت 22ستمبرتک ملتوی