راکٹ مین کے مدمقابل آئی پی ایل کا روبوٹک کُتا عدالتی کیس میں پھنس گیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں راکٹ مین کے مدمقابل انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) نے روبوٹک کُتا میدان پر اُتارا تھا تاہم اُس کے نام کو لیکر معاملہ عدالت پہنچ گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈین پریمئیر لیگ کے روبوٹک کُتے کے نام کا چیمپک رکھنے پر بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) عدالتی معاملے میں پھنس کر رہ گیا ہے۔
رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بچوں کے ایک میگزین نے دہلی ہائیکورٹ میں ہرجانے کا کیس دائر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بھارتی بورڈ نے آئی پی ایل میں استعمال ہونے والے اپنے آئی اے روبوٹک کُتے کا نام چیمپک رکھا، جو انکے میگزین کا نام ہے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل کا راکٹ مین بمقابلہ آئی پی ایل کا روبوٹک کُتا ، کون بہتر؟
بھارتی کرکٹ بورڈ نے کمرشل حقوق کی خلاف ورزی کی ہے ، عدالت اس دعوے سے متفق نہیں ہوئی اور کہا کہ میگزین کے ایک کیریکٹر کا نام چیکو ویراٹ کوہلی کا نک نیم ہے، کیا وہ کوہلی پر بھی کیس کریں گے۔
مزید پڑھیں: ڈیٹنگ خبروں کے بیچ چہل کی ہیٹرک! آر جے مہوش کا ردعمل وائرل
اسکے جواب میں میگزین کے وکیل نے عدالت کو جواب دیا کہ اگر کوہلی نے اپنے نک نیم کو کمرشل سطح پر استعمال کیا تو ایسا ہو بھی سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
میٹرک بورڈ کراچی کے 1 لاکھ 80 ہزار طلبا رزلٹ کیلیے رُل گئے
ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کی جانب سے میٹرک سائنس گروپ کا متوقع نتیجہ کم و بیش مزید 15 روز کی تاخیر کا شکار ہوگیا ہے اس نتیجے کے 1 لاکھ 80 ہزار طلبہ منتظر ہیں اور 1 لاکھ طلبہ پورٹل کے ذریعے سرکاری کالجوں میں داخلوں کی درخواستیں بھی دے چکے ہیں۔
یاد رہے کہ محکمہ تعلیم سندھ کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق کراچی سمیت پورے سندھ میں یہ نتائج 31 جولائی کو جاری ہونے تھے جبکہ میٹرک بورڈ کی انتظامیہ نے بھی یہ نتائج بروقت جاری کرنے کا دعوی کیا تھا تاہم میٹرک بورڈ کے ذرائع کے مطابق اب ایسا ممکن نہیں رہا اور بہت کوششوں کے ساتھ میٹرک سائنس گروپ کا نتیجہ اگست کے دوسرے ہفتے میں کسی وقت جاری ہوسکتا ہے۔
ذرائع نے " ایکسپریس" کو بتایا کہ "میٹرک سائنس میں سندھی زبان کے مضمون کی کاپیاں اب تک جانچ کے عمل سے باہر نہیں آسکیں ہیں کیونکہ مذکورہ مضمون کی کاپیوں کے ذمے دار اساتذہ کی ایک بڑی تعداد تعطیلات گزارنے کراچی سے باہر اپنے آبائی علاقوں میں ہے اور جو اساتذہ سندھی کے مضمون کی کاپیاں جانچ رہے ہیں ان کی تعداد اس قدر نہیں کہ نتیجہ بروقت آسکے لہذا جو اساتذہ تعطیلات پر ہیں انھیں فون کرکے بلایا جارہا ہے "۔
یاد رہے کہ کراچی میں میٹرک سائنس کا آخری پرچہ 2 جون کو ہوا تھا اب خیال کیا جارہا یے کہ چونکہ مرکزی داخلہ پالیسی کے تحت انٹر سال اول کی پلیسمنٹ/میرٹ لسٹ جاری ہوچکی ہے اور اب تک 50 ہزار کے قریب طلبہ انٹر سال اول میں داخلے بھی لے چکے ہیں لہذا امکان یے کہ کراچی کے سرکاری کالجوں میں انٹر سال اول کی کلاسز پہلے شروع ہوجائیں اور انھیں طلبہ کا میٹرک کا نتیجہ کالج کا سیشن شروع ہونے کے بعد جاری ہو اور اگر نتیجے کا انتظار کیا جائے تو ایسی صورت میں انٹر سال اول کا سیشن بھی بروقت شروع نہیں ہوپائے گا۔
واضح رہے کہ ناکام طلبا کو ملا کر تقریبا 1 لاکھ 80 ہزار طلبہ کا میٹرک سائنس کا نتیجہ جاری ہونا ہے جو تاحال تیاری کے مراحل میں ہے اور تاخیر کا شکار ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ نتائج میں تاخیر کی صورتحال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب میٹرک بورڈ کراچی میں کوئی مستقل ناظم امتحانات موجود نہیں ہے جو نتائج کی بروقت تیاری کی ذمے داری لیتا اور ناظم امتحانات میٹرک بورڈ کراچی میں کام کررہے تھے انھیں چیئرمین بورڈ نے اختیارات نا ہونے کے باوجود عہدے سے خود ہی سبکدوش کردیا۔
بورڈ میں اس وقت موجود تینوں ڈپٹی کنٹرولر معطل ہیں لہذا ناظم امتحانات کا چارج چیئرمین بورڈ نے خود ہی ایک اسسٹنٹ کنٹرولر کو دے رکھا ہے واضح رہے کہ بورڈ کے ایکٹ کے تحت ناظم امتحانات کی تقرری و سبکدوشی کا اختیار کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر اعلی سندھ کے پاس ہے۔