پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود، اب ہیڈ کوچ بننے کے خواہشمند
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈر اور موجودہ اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود نے قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے عہدے کے لیے درخواست دینے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
کرکٹ تجزیہ کار ساجد صادق کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں اظہر محمود نے کہا کہ میں پاکستان کے ہیڈ کوچ کے عہدے کے لیے ضرور درخواست دوں گا۔
مزید پڑھیں: ’وہ ایک مسخرا ہے‘، جیسن گلیسپی کی ہیڈ کوچ عاقب جاوید پر کڑی تنقید
اظہر محمود ماضی میں پاکستان ٹیم کے بؤلنگ کوچ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، انہوں نے اپنے تجربے اور عزم کا اظہار کرتے ہوئے اس اہم عہدے کے لیے دلچسپی ظاہر کی ہے۔
اظہر محمود کا کہنا ہے کہ وہ اپنی درخواست جلد جمع کرائیں گے اور امید رکھتے ہیں کہ ان کے تجربے اور مہارت کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں یہ ذمہ داری سونپی جائے گی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے 4 مئی تک ہیڈ کوچ کے لیے درخواستیں طلب کی ہوئی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اظہر محمود پاکستان کرکٹ بورڈ پاکستان کرکٹ ٹیم ہیڈ کوچ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان کرکٹ بورڈ پاکستان کرکٹ ٹیم ہیڈ کوچ
پڑھیں:
پاکستانی ٹیم کی کوچنگ کیوں چھوڑی؟ گیری کرسٹن نے لب کشائی کردی
سابق ہیڈکوچ گیری کرسٹن نے پاکستان وائٹ بال ٹیم کی کوچنگ چھوڑنے کی وجہ سے پردہ اُٹھادیا۔
وزڈن کرکٹ پیٹریون پوڈ کاسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ہیڈکوچ گیری کرسٹن نے کہا کہ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی سے میرا نام نکال کر مجھے پلئینگ الیون دینے کا منصوبہ بنایا گیا تو بطور کوچ میرے لیے کچھ بچا ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کی کوچنگ سے متعلق چند مہینے ہنگامہ خیز تھے، میں نے بہت جلد محسوس کرلیا تھا کہ مجھے یہاں کام نہیں کرنے دیا جائے گا، کوچ کی حیثیت سے گروپ پر کسی بھی طرح کا مثبت اثر ڈالنا بہت مشکل ہوگیا تھا، یہی وجہ تھی کہ میں پیچھے ہٹ گیا۔
مزید پڑھیں: ابتدائی مشاورت میں 25 رکنی اسکواڈ منتخب! بابر، رضوان باہر
گیری کرسٹن نے اپریل 2024 میں پاکستان کی وائٹ بال ٹیم کی کوچنگ کا عہدہ قبول کیا تھا تاہم 6 ماہ بعد انہوں نے دستبرداری کا اختیار کرلی۔
دوران گفتگو سابق ہیڈکوچ نے مایوس کن تجربے کے باوجود مستقبل میں دوبارہ پاکستان کی کوچنگ کیلئے واپسی کو مسترد نہیں کیا البتہ انکا کہنا تھا کہ بیرونی مداخلت اور کرکٹ کی خود مختاری کا فقدان جیسے مسائل ہیں۔
مزید پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ؛ بابراعظم کی "کور ڈرائیو" کے چرچے
گیری کرسٹن نے کہا کہ اگر مجھے کل واپس بلایا گیا تو میں جاؤں گا لیکن صرف کھلاڑیوں کیلئے، میں اب بہت بوڑھا ہو چکا ہوں کہ دوسرے ایجنڈوں سے نمٹ سکوں۔ میں صرف ایک کرکٹ ٹیم کی کوچنگ اور کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہوں۔ مجھے پاکستانی کھلاڑی بہت پسند ہیں، وہ بہت اچھے لوگ ہیں۔
مزید پڑھیں: وسیم اکرم کا اپنے مجسمے پر ردعمل سامنے آگیا
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بنگلادیشی ٹیم کے دورہ پاکستان سے قبل مائیک ہیسن کو قومی ٹیم کا نیا ہیڈکوچ نامزد کیا ہے، جن کی سربراہی میں گرین شرٹس نے بنگال ٹائیگرز کو 0-3 سے کلین سوئپ کیا۔