City 42:
2025-09-17@23:32:45 GMT

نادرا نے مختلف اہم عہدوں کے لیے درخواستیں طلب کر لیں

اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT

کلیم اختر:نادرا کی جانب سے مختلف اہم نشستوں کیلئےدرخواستیں طلب کر لی گئیں۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹرڈویلپر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر سسٹم ایڈمنسٹریٹر کی اسامی کیلئے درخواستیں طلب  کر لی گئیں،ڈپٹی سپریڈینٹ کوآرڈینیشن اینڈ مینجمنٹ کی آسامی کیلئے بھی درخواستیں طلب کر لی گئیں،اسسٹنٹ ڈائریکٹر پے رول، انفراسٹریکچر سپیشیلسٹ کی اسامی کیلئے درخواستیں طلب کی گئیں،اسسٹنٹ ڈائکریکٹر جاوا ڈویلپر کی آسامی کے لئے درخواستیں طلب کی گئیں۔

تبادلوں کے منتظر اساتذہ کے لئےاچھی خبر

سکیورٹی سپریڈینٹ، ایلیٹ سکیورٹی گارڈ ،سیکورٹی گارڈ کیلئے انٹرویو ،تحریری ٹیسٹ لیا جائیگا،جونیئر ایگزیکٹیو ،جاوا پیک اینڈ ڈویلپر کی اسامی کیلئے اہل امیدواروں سے درخواستیں طلب کی گئیں۔

درخواستیں جمع کروانے کی مختلف تاریخ مقرر، مقر ر ہ تاریخ سے پہلے درخواستیں جمع کرائی جا سکتی ہیں۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: درخواستیں طلب

پڑھیں:

مغوی اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی بازیاب، خصوصی طیارے کے ذریعے کوئٹہ منتقل

کوئٹہ:

بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تمپ سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو چار ماہ بعد کامیاب آپریشن کے ذریعے بازیاب کروا لیا گیا ہے۔ بازیابی کے بعد انہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خصوصی طیارے کے ذریعے تربت سے کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کیچ، بشیر احمد بڑیچ نے میڈیا کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کامیاب ریسکیو آپریشن بلوچستان کی سیکیورٹی فورسز بشمول فرنٹیئر کور (ایف سی)، لیویز فورس، اور کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق یہ کارروائی انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر ایران سرحد کے قریب خفیہ مقام پر کی گئی۔

یاد رہے کہ اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی کو 4 جون 2025 کو عید کی تعطیلات کے دوران کوئٹہ جاتے ہوئے ٹیگران آباد کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کر لیا تھا۔

وہ اس وقت اپنے خاندان، ڈرائیور اور گن مین کے ہمراہ سفر پر تھے۔ اغوا کار صرف انہیں اپنے ساتھ لے گئے جبکہ دیگر افراد کو چھوڑ دیا گیا۔

واقعے کی ذمہ داری کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے قبول کی تھی، جس نے اسے ایک انٹیلیجنس پر مبنی کارروائی قرار دیا تھا۔

ڈی سی کیچ کے مطابق بازیابی کے دوران اغوا کاروں کے ساتھ شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں چند ملزمان ہلاک جبکہ کچھ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی کو بازیابی کے فوراً بعد تربت کے سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈاکٹروں نے ان کی صحت کو تسلی بخش قرار دیا ہے۔ اگرچہ جسمانی طور پر وہ محفوظ ہیں تاہم طویل قید کے باعث وہ نفسیاتی دباؤ کا شکار نظر آتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خصوصی طیارے کے ذریعے انہیں کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کے مکمل علاج اور آرام کے انتظامات کیے گئے ہیں۔

حنف نورزئی بلوچستان سول سروس کے سینئر افسر ہیں جو ماضی میں مختلف اضلاع میں اہم انتظامی عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔

ان کا اغوا بلوچستان میں سرکاری افسران کو درپیش خطرات کی ایک اور مثال ہے۔ حالیہ دنوں میں زیارت میں بھی ایک اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کے اغوا کا واقعہ پیش آ چکا ہے۔

مقامی افراد، انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ علاقے میں سیکیورٹی اقدامات کو مزید مؤثر بنائے اور سرحد پار عناصر کی مداخلت کو روکا جائے۔

ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے مزید سرچ آپریشنز بھی شروع کر دیے ہیں تاکہ مفرور ملزمان کو گرفتار کیا جا سکے۔

حنف نورزئی کی بحفاظت واپسی پر مقامی آبادی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے صوبے میں امن و امان کی بحالی کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق وہ جلد اپنی ذمہ داریوں پر دوبارہ کام شروع کر دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • مغوی اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی بازیاب، خصوصی طیارے کے ذریعے کوئٹہ منتقل
  • نوجوانوں کیلئے خوشخبری، پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی نوکریاں آ گئیں
  • ٹرمپ نے ٹینیسی کے شہر میمفس میں نیشنل گارڈ بھیجنے کے حکم پر دستخط کر دیے
  • کمشنر کوگداگروں کیخلا ف کارروائی کی رپورٹ پیش
  • فنگر پرنٹس کے مسئلے سے دوچار معمر افراد کیلئے فیس ریکگنیشن لارہے ہیں: ترجمان نادرا
  • میمفس میں نیشنل گارڈ بھیجنے کا اعلان، ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے
  • اسکیم33 میں تعمیراتی مافیا کا راج قائم
  • نادرا نے شناختی کارڈ کے اندراج کے عمل کو مزید تیز کردیا
  • پی این ٹی کالونی میں تجاوزات سے علاقہ مکین شدید مشکلات کا شکار
  • نادرا کا اہم اقدام؛ شہریوں کیلئے ایک اور بڑی سہولت