نواز شریف کی ہدایت پر مسلم لیگ (ن) نے ضمنی انتخابات کے لیے امیدواروں سے درخواستیں طلب کر لیں
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
مسلم لیگ (ن) نے آئندہ ضمنی انتخابات کے لیے پارٹی ٹکٹ کے خواہشمند امیدواران سے باضابطہ طور پر درخواستیں طلب کر لی ہیں۔ یہ اقدام پارٹی کے صدر محمد نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر کیا گیا ہے۔
پارٹی اعلامیے کے مطابق امیدواران اپنی درخواستیں مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکریٹریٹ 180-ایچ ماڈل ٹاؤن، لاہور میں جمع کروا سکتے ہیں۔
یہ نشستیں ضمنی انتخاب کے لیے خالی قرار دی گئی ہیں:
حلقہ این اے 129 (لاہور):
یہ نشست میاں اظہر کی وفات کے باعث خالی ہوئی۔
حلقہ پی پی 87 (میانوالی):
احمد خان بچھر کی نااہلی کے بعد یہ نشست خالی قرار دی گئی۔
حلقہ این اے 66 (وزیرآباد):
احمد چھٹہ 9 مئی کیس میں نااہل قرار پائے، جس کے بعد یہ نشست خالی ہوئی۔
حلقہ این اے 175 (مظفرگڑھ):
جمشید دستی کی نشست خالی ہو چکی ہے۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت امیدواروں کے چناؤ میں میرٹ، عوامی خدمت کا ریکارڈ اور سیاسی ساکھ کو مدِنظر رکھے گی۔ مرکزی پارلیمانی بورڈ جلد ان درخواستوں کا جائزہ لے کر پارٹی امیدواروں کا باضابطہ اعلان کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ضمنی انتخابات مسلم لیگ ن نواز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ضمنی انتخابات مسلم لیگ ن نواز شریف مسلم لیگ یہ نشست کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک بھر میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات، زرعی تباہی اور لائف اسٹاک کے خسارے پر غور کے لیے اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم نے تمام وفاقی و صوبائی اداروں کو ہدایت کی کہ نقصانات کا جامع، حقیقت پسندانہ اور بروقت تخمینہ لگایا جائے تاکہ بحالی و امدادی کاموں کے لیے واضح اور مؤثر حکمتِ عملی ترتیب دی جا سکے۔
وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام صوبے اور متعلقہ ادارے باہمی تعاون سے نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں۔ نقصانات میں صرف جانی یا مالی نقصان ہی نہیں بلکہ فصلوں کی تباہی، لائف اسٹاک، اور ذرائع مواصلات کی بحالی کو بھی شامل کیا جائے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں بیماریوں سے بچاؤ کے لیے زرعی اقدامات اور موزوں فصلوں کی دوبارہ کاشت پر فوری توجہ دی جائے۔ سپارکو کی مدد سے سیٹلائٹ اسسمنٹ کروائی جائے تاکہ تباہ کاریوں کی درست تصویر سامنے آ سکے۔
انہوں نے کہاکہ سڑکوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی کو ترجیح دی جائے۔ وزراء اور ادارے متاثرہ عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں۔
وزیراعظم نے تمام وزرائے اعلیٰ کے اب تک کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے صوبوں نے بروقت اور موثر ردعمل دیا، جو قابلِ تعریف ہے۔
اداروں کی بریفنگ اور ابتدائی تخمینے
اجلاس کے دوران وزیراعظم کو چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک اور دیگر اداروں کی جانب سے اب تک کیے جانے والے امدادی اور بحالی کے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ گنے، کپاس اور چاول جیسی فصلوں کے نقصانات کے تخمینے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔
پانی کی سطح کم ہونے کے بعد اگلے 10 سے 15 دنوں میں مکمل جائزہ رپورٹ پیش کر دی جائے گی۔
وزیراعظم نے اجلاس کے اختتام پر زور دیا کہ متاثرہ علاقوں کی بحالی صرف حکومتی فریضہ نہیں بلکہ قومی ذمہ داری ہے۔ ہم سب کو مل کر، منظم انداز میں، متاثرہ عوام کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔”
اجلاس میں شریک اہم شخصیات
اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز، اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔