’بھارتی فوجی مہم جوئی کا فوری اور بھرپور جواب دیا جائے گا‘ آرمی چیف اگلے مورچوں پر پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے کسی بھی فوجی مہم جوئی کا فوری، پرعزم اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ہم تیار ہیں، آزمانا نہیں، ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف
جمعرات کو ٹِلہ فیلڈ فائرنگ رینجزکے دورے کے موقعے پر فوجیوں سے خطاب کے دوران جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان علاقائی امن کے لیے پرعزم ہے تاہم قومی مفادات کے تحفظ کے لیے بھی ہماری تیاری اور عزم قطعی ہے۔
آرمی چیف نے ہر قیمت پر ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پاکستان کی مسلح افواج کے غیر متزلزل عزم کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی ابہام ہی نہیں ہے۔
جنرل سید عاصم منیر نے اس موقعے پر مشق ہیمر اسٹرائیک کا مشاہدہ کیا جو کہ پاکستان آرمی کی منگلا اسٹرائیک کور کی جانب سے کی جانے والی ایک انتہائی شدت کی فیلڈ ٹریننگ مشق ہے۔ سی او اے ایس پہنچنے پر کور کمانڈر نے ان کا استقبال کیا۔
مزید پڑھیے:
مذکورہ مشق کو جنگی تیاریوں، میدان جنگ میں ہم آہنگی اور میدان جنگ کے قریب حالات میں جدید ہتھیاروں کے نظام کے آپریشنل انضمام کی توثیق کرنے کے لیے احتیاط سے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرمی چیف سید عاصم منیر پاک بھارت کشیدگی پاکستان کا عزم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا رمی چیف سید عاصم منیر پاک بھارت کشیدگی پاکستان کا عزم کے لیے
پڑھیں:
312ارب روپے کے نئے ٹیکس اقدامات کرلئے ،چیئرمین ایف بی آر
اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آرراشدلنگڑیال نے کہاہے کہ ہم نے 312ارب روپے کے نئے ٹیکس اقدامات کرلئے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے راشدلنگڑیال نے کہا کہ انفورسمنٹ کے لئے مختلف شعبوں کی فہرست بنائی ہے ،اگلے تین چارماہ میں آپ دیکھیں گے یاتومافیاجیت جائے گایاحکومت جیت جائے گی ۔انہوں نے کہاکہ اصل ٹیکس وصولی18سے20فیصدکے درمیان رہی، انفورسمنٹ کے ذریعے شوگرسیکٹرسے 39فیصدزیادہ ٹیکس جمع کیاہے،مجھے نہیں لگتاکہ اگلے مالی سال میں ہمیں ٹیکس شارٹ فال کا سامناہوگا۔
انہوں نے کہاکہ شوگرملوں کی مانیٹرنگ کرنے والی ٹیم کی بھی مانیٹرنگ کرائی گئی ،تین ،چارشوگرملوں کی سوفیصدمانیٹرنگ کی تو انہوں نے پروڈکشن ہی بندکردی۔انہوں نے کہاکہ شوگرسیکٹرہمارے لئے ٹیسٹ کیس ہے، شوگرکے بعد اب بیوریجزاورپولٹری سیکٹرمیں انفورسمنٹ کریں گے۔ انہوں نے اعتراف کیاکہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ زیادہ ہے۔ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ مقامی طورپر تیارکردہ سولرپینلزپر بھی ٹیکس ہے۔