پیدائش، وفات اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلی کے آن لائن اندراج کے لیے نادرا کی موبائل ایپ تیار کر لی گئی۔

نادرا نے ازدواجی حیثیت میں تبدیلی، پیدائش اور وفات کے آن لائن اندراج کی موبائل ایپ تیار کرلی ہے۔اس حوالے سے چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر نے کہاکہ اس ایپ کے ذریعے شہری زندگی کے اہم واقعات کا اندراج گھر بیٹھےکراسکیں گے۔

انہوں نے کہا موبائل ایپ پہلے پنجاب میں متعارف کرائی جائے گی جس کیلئے پنجاب کی تمام یونین کونسلز میں بائیو میٹرک تصدیق کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔چیئرمین نادرا نے کہا کہ اسلام آباد کی یونین کونسلز میں نادرا ون ونڈو کاؤنٹر قائم کیے جا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: موبائل ایپ

پڑھیں:

چین: بچہ پیدا کریں اور حکومت سے 1،500 ڈالر لے لیں، بیک ڈیٹ کی بھی سہولت

آبادی میں مسلسل کمی اور بڑھتی ہوئی عمر رسیدہ آبادی کے بحران سے نمٹنے کے لیے چین نے ملک بھر میں ایک بڑی پالیسی کا اعلان کر دیا جس کے تحت والدین کو ہر 3 سال سے کم عمر بچے پر سالانہ 3،600 یوآن (تقریباً 500 امریکی ڈالر) دیے جائیں گے۔

یہ رقم 3 سالوں میں مجموعی طور پر 10،800 یوآن (تقریباً 1،500 ڈالر) فی بچہ بنتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کووڈ 19 سے چین کی 80 فیصد آبادی کے متاثر ہونے کا انکشاف

یہ چین کی حکومت کی جانب سے پیدائش کی شرح میں اضافہ کرنے کی پہلی قومی سطح کی مالی امدادی اسکیم ہے جس سے تقریباً 2 کروڑ خاندان مستفید ہوں گے۔

اس پالیسی کا اطلاق رواں سال کے آغاز سے کیا جائے گا اور سنہ 2022 سے سنہ 2024 کے درمیان پیدا ہونے والے بچوں کے لیے جزوی امداد بھی دستیاب ہوگی۔

چین نے ایک دہائی قبل متنازعہ ایک بچہ پالیسی ختم کی تھی لیکن اس کے باوجود ملک میں پیدائش کی شرح میں مسلسل کمی دیکھی جا رہی ہے اور سال 2024 میں ملک میں ’صرف‘ 95 لاکھ 40 ہزار ملین بچوں کی پیدائش ہوئی اگرچہ یہ گزشتہ سال سے کچھ زیادہ ہے لیکن آبادی کی مجموعی تعداد میں کمی کا سلسلہ برقرار ہے۔

مزید پڑھیے: سال 2024 میں کتنے افراد پیدا ہوئے، یکم جنوری 2025 کو دنیا کی آبادی کتنی ہوجائے گی؟

مقامی حکومتیں پہلے ہی مختلف اقدامات کر چکی ہیں۔ مارچ میں ہوہوٹ شہر نے 3 یا زیادہ بچوں والے والدین کے لیے فی بچہ 100،000 یوآن تک دینے کا اعلان کیا تھا، جب کہ شین یانگ شہر میں تیسرے بچے پر ہر ماہ 500 یوآن دیے جا رہے ہیں۔

علاوہ ازیں حکومت نے پری اسکول کی مفت تعلیم کے منصوبے بھی تجویز کرنے کا کہا ہے تاکہ والدین کے مالی بوجھ کو مزید کم کیا جا سکے۔

دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت چین بچوں کی پرورش کے معاملے میں مہنگے ترین ممالک میں شمار ہوتا ہے۔ چین کے یووا پاپولیشن ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے مطابق ایک بچے کو 17 سال کی عمر تک پالنے پر اوسطاً 75،700 امریکی ڈالر خرچ ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں: 2024 کا آخری روز، دنیا کی مجموعی آبادی کتنی ہوگئی؟ تازہ ترین اعدادوشمار جاری

واضح رہے کہ ایک ارب 40 کروڑ افراد والے ملک چین کی آبادی کا ایک بڑا حصہ عمر رسیدگی کی جانب بڑھ رہا ہے جس کے باعث حکومت کو مستقبل کے لیے آبادی سے متعلق نئے منصوبے بنانے کی ضرورت پیش آ رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بچے کی پیدائش پر گرانٹ چین والدین کے لیے خوشخبری

متعلقہ مضامین

  • رجب بٹ کی ازدواجی زندگی بھی مشکلات کا شکار، اہلیہ سے فاصلے بڑھنے لگے
  • نادرا نے مختلف اہم عہدوں کے لیے درخواستیں طلب کر لیں
  • ندا صالح اورنج لائن میٹرو ٹرین کی پہلی خاتون ڈرائیور بن گئیں، مریم نواز کا اظہار مسرت
  • ملک کی خاطر پیپلز پارٹی ہر چیز قربان کرنے کو تیار ہے: گورنر پنجاب
  • ہیومن رائٹس کمیشن کا تنخواہ دار طبقے کیلئے کم از کم اجرت 75ہزار روپے مقرر کرنے کا مطالبہ
  • چین: بچہ پیدا کریں اور حکومت سے 1،500 ڈالر لے لیں، بیک ڈیٹ کی بھی سہولت
  • لاہور، کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی پر رواں ماہ اب تک 163ملزمان گرفتار
  • چین: شرح پیدائش میں اضافے کے لیے نئی پیشکش کیا ہے؟
  • سپریم کورٹ، پنشنر کی وفات کے بعد مطلقہ بیٹی کا پنشن حق بحال
  • صدر زرداری نے پاکستان کھپپے کا نعرہ لگایا،جیالے تیار ہوجائیں اب خاموشی سے بیٹھنے کا وقت نہیں‘ سردار سلیم حیدر