نادرا ریکارڈ میں پیدائش و اموات کا اندراج اب آن لائن کروانے کی سہولت
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے اپنی ایک نئی موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے پیدائش و اموات کا اندارج آسان بنا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:‘مردہ’ شخص زندہ ہوکر نادرا دفتر پہنچ گیا، ‘ہر جگہ الرٹ آتا ہے کہ آپ مرچکے ہیں’
میڈیا رپورٹ کے مطابق نادرا کی جانب سے متعارف کروائی جانے والی موبائل ایپ کے ذریعے شہریوں کے لیے اپنے اپنی ازدواجی حیثیت، پیاروں کی پیدائش اور اموات کا اندارج آسان بنا دیا گیا ہے۔
شہری نادرا ریکارڈ میں درج اپنی ازدواجی حیثیت یا خاندان میں پیدائش و موت سے متعلق معلومات حسب موقع اپ ڈیٹ کر سکیں گے۔
نادرا کی نئی موبائل ایپ سے متعلق اعلان نیشنل رجسٹریشن اینڈ بائیو میٹرک پالیسی فریم ورک امپلیمنٹیشن کمیٹی کے دوسرے اجلاس کے دوران کیا گیا۔
اجلاس میں متعدد وفاقی وزارتوں، ریگولیٹری اتھارٹیز اور صوبائی محکموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
نادرا کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد منیر افسر نے شرکا کو قومی رجسٹریشن سسٹم میں ہونے والی بہتری کے بارے میں آگاہ کیا۔
چیئرمین نادرا کا کہنا تھا کہ موبائل ایپلیکیشن شہریوں کو اپنے گھر بیٹھے ہی زندگی کے واقعات کو آن لائن رجسٹر کرنے کے قابل بناتی ہے۔
ابتدائی طور پر ایپ کو پنجاب میں متعارف کرایا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ازدواجی حیثیت پیدائش و اموات نادرا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ازدواجی حیثیت پیدائش و اموات موبائل ایپ
پڑھیں:
کوئٹہ، امن و امان کے باعث موبائل انٹرنیٹ سروسز 24 گھنٹوں کیلیے بند
محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ امن و امان کی صورتحال کے باعث موبائل فون ڈیٹا سروس 24 گھنٹے کیلیے بند کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے امن و امان کے پیش نظر کوئٹہ میں موبائل انٹرنیٹ سروسز کو بند کر دیا۔ محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ امن و امان کی صورتحال کے باعث موبائل فون ڈیٹا سروس 24 گھنٹے کے لیے بند کی گئی ہے۔ موبائل فون ڈیٹا سروس آج رات 12 بجے تک بند رکھی جائے گی۔ دوسری جانب ڈیٹا سروس بند ہونے سے عوام الناس کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ طلباء، کاروباری شخصیات اور مختلف آن لائن شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ دوسری سوشل میڈیا پر تھریٹ الرٹ سے متعل بھی افواہیں زیر گردش ہیں، تاہم محکمہ داخلہ نے سرکاری طور پر کسی خطرے سے متعلق اعلامیہ جاری نہیں کیا ہے۔