راولپنڈی میں تیز آندھی کے ساتھ بارش، عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
راولپنڈی میں تیز آندھی کے ساتھ بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا،عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، میٹرو بسیں روک دی گئیں۔
 راولپنڈی اور جڑواں شہراسلام آباد میں کالی گھٹائوں سے دن میں اندھیرا چھا گیا، مختلف علاقوں میں گرد آلود تیز ہوائیں چل رہی ہیں جس سے کئی مقامات پر درخت جڑوں سے اکھڑ گئے۔
 طوفان بادوباراں اس قدر شدید تھا کہ انتظامیہ کو جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس بند کرنا پڑی جبکہ شہر بھر میں ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی۔
 راولپنڈی میں گردوغبار کے طوفان کے ساتھ ہی بجلی غائب ہوگئی ہے جس سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
 شہری ژالہ باری کے خوف سے محفوظ پناہ گاہوں کے متلاشی رہے، گرج چمک آندھی اور بارش کے ساتھ ہی مری روڈ پر ٹریفک کم ہوگئی ۔
 راولپنڈی اور گردونواح میں بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا، گرمی کا زور ٹوٹنے سے شہریوں نے سکھ کا سانس لیا،شہری تفریح کے لیے باہرنکل آئے۔
 خان پور میں بھی تیز آندھی کے ساتھ بارش ہوئی ،ٹیکسلا خان پور روڈ پر بھاری درخت اور بجلی کے پول گرنے سے دونوں اطراف ٹریفک جام ہوگئی ،مختلف علاقوں میں بجلی کی سپلائی بھی معطل ہوگئی۔
 ترجمان واسا کے مطابق راولپنڈی ہائی الرٹ ہے ، رین ایمرجنسی نافذ اور عملہ ہیوی مشینری کے ساتھ فیلڈ میں موجود ہے اور کسی بھی قسم کی ایمرجنسی سے نپٹنے کیلئےتیارہیں۔
 ایم ڈی واسا کے مطابق نالہ لئی کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے، ابھی نالہ لئی میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔
 ترجمان واسا کے مطابق سیدپور کے مقام 8 ملی میٹر ، گولڑہ 7 ، شمس آباد پر 8 ، شمس آباد 6، کچہری اور چکلالہ 5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے مطابق کے ساتھ ا ندھی
پڑھیں:
کیوبا، جمیکا اور ہیٹی میں طوفان ملیسا سے ہلاکتوں کی تعداد 60 ہوگئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کنگسٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) طاقتور سمندری طوفان ملیسا کے باعث جمیکا، ہیٹی اور کیوبا میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 60 ہوگئی۔ خبر رساں اداروں کے مطابق طوفان کے دوران لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے۔ متاثرہ جزیروں کے 60 فیصد علاقے میں بجلی منقطع ہوگئی اور پانی کی فراہمی کا نظام بھی تباہ و برباد ہوگیا۔ اب تک جمیکا میں 19 اور ہیٹی میں 31 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ کیوبا میں ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ تینوں ممالک میں مجموعی طور پر 50 سے زائد افراد لاپتا ہیں۔ اس دوران 15 ہزار سے زائد افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں پینے کے پانی اور خوراک کا فقدان ہے۔