سیمنٹ کی کم از کم ریٹیل قیمت مقرر ، کم از کم ریٹیل قیمت مقرر کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے سیمنٹ انڈسٹری کی جانب سے سیلز ٹیکس کی ادائیگی کیلئے کم از کم ریٹیل قیمت مقرر کردی۔ یہ نیا نظام یکم مئی 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔
ایف بی آر نے سیمنٹ کی نئی قیمت سے متعلق ایس آر او 746(I)/2025 جاری کیا ہے۔ذرائع کے مطابق اس اقدام کا مقصد سیمنٹ ساز کمپنیوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر انڈر انوائسنگ (کم قیمت پر رسیدیں جاری کرنے) کی روک تھام ہے۔اس سلسلے میں قیمتوں کا تعین پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس(پی بی ایس ) کی شائع کردہ قومی اوسط ریٹیل قیمت کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی شق 2 کے کلاز (46) کی پہلی پرووائزو کے تحت حاصل اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے، ایف بی آر نے سیمنٹ کی کم از کم ریٹیل قیمت وہ مقرر کی ہے جو پی بی ایس کی ویب سائٹ پر حساس قیمت اشاریہ(ایس پی آئی) کے تحت ہر ماہ کی پہلی اور سولہویں تاریخ سے قبل شائع شدہ قومی اوسط قیمت ہوگی۔ یہ قیمت ہر پندرہ روزہ مدت کے آغاز پر لاگو ہوگی۔ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ یہ نوٹیفکیشن یکم مئی 2025 سے موثر ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کم از کم ریٹیل قیمت ایف بی ا ر
پڑھیں:
لارڈز میں نئی تاریخ رقم، جنوبی افریقہ پہلی بار ٹیسٹ چیمپیئن بن گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کرکٹ کی تاریخ میں ایک نئی باب کا اضافہ ہو گیا ہے، جب جنوبی افریقہ نے ٹیسٹ کرکٹ میں شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے پہلی مرتبہ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا تاج اپنے سر سجا لیا۔
لندن کے تاریخی لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے گئے چیمپئن شپ فائنل کے چوتھے روز پروٹیز نے آسٹریلیا کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 5 وکٹوں سے شکست دے کر نیا سنگِ میل عبور کیا۔
جنوبی افریقہ کی کامیابی میں مرکزی کردار ادا کیا اوپننگ بیٹر ایڈین مارکرم نے، جنہوں نے دباؤ کے عالم میں شاندار فائٹنگ سنچری اسکور کی۔ مارکرم نے 207 گیندوں پر 14 دلکش چوکوں کی مدد سے 136 رنز کی ناقابلِ فراموش اننگز کھیلی، اور 383 منٹ تک کریز پر ڈٹے رہے۔
کپتان تیمبا باوما نے 66 قیمتی رنز جوڑے جبکہ ویان ملڈر نے 27 رنز کے ساتھ ٹیم کو مضبوط سہارا فراہم کیا۔ اختتامی لمحات میں ڈیوڈ بیڈنگھم 21 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے اور ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔
یہ فتح نہ صرف جنوبی افریقی ٹیم کے لیے تاریخی ہے بلکہ ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی ثابت قدمی اور محنت کا منہ بولتا ثبوت بھی ہے، جس کے ذریعے انہوں نے خود کو عالمی چیمپئن کے طور پر منوایا۔