شہناز گل نے مہنگی ترین گاڑی خرید لی، قیمت جان کر دنگ رہ جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
بھارتی اداکارہ شہناز گل نے مہنگی ترین لگژری گاڑی مرسڈیز بینز GLS خرید لی۔
اداکارہ اور ٹی وی اسٹار شہناز گل نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مداحوں کے ساتھ اپنی کامیابی کی کہانی شیئر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انہوں نےمرسڈیز-بینز GLS خریدی ہے۔ ایک تصویر میں شہناز خوشی سے ہاتھ جوڑے کھڑی ہیں، جبکہ دوسری میں وہ اپنی نئی گاڑی کے ساتھ فخر سے پوز دے رہی ہیں۔
اداکارہ نے اپنی نئی گاڑی کے ساتھ تصاویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ ’خوابوں سے گاڑی تک، میری محنت کے اب چار پہیے ہیں۔ واہگرو تیرا شکر ہے‘۔ مداح اداکارہ کو ان کی نئی گاڑی کیلئے مبارکباد دے رہے ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Shehnaaz Gill (@shehnaazgill)
واضح رہے کہ بھارت میں اس گاڑی کی قیمت تقریباً 1.
یاد رہے کہ شہناز گل کو ’بگ باس 13‘ سے شہرت ملی تھی جس کے بعد وہ سلمان خان کی فلم ’کسی کا بھائی کسی کی جان‘ سے بالی ووڈ میں آئیں اس سے قبل وہ پنجابی بھارتی فلم انڈسٹری میں بطور اداکارہ کام کر رہی تھیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شہناز گل
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر سماعت
لاہور:ہائی کورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔ والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔ کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔