شہناز گل نے مہنگی ترین گاڑی خرید لی، قیمت جان کر دنگ رہ جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
بھارتی اداکارہ شہناز گل نے مہنگی ترین لگژری گاڑی مرسڈیز بینز GLS خرید لی۔
اداکارہ اور ٹی وی اسٹار شہناز گل نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مداحوں کے ساتھ اپنی کامیابی کی کہانی شیئر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انہوں نےمرسڈیز-بینز GLS خریدی ہے۔ ایک تصویر میں شہناز خوشی سے ہاتھ جوڑے کھڑی ہیں، جبکہ دوسری میں وہ اپنی نئی گاڑی کے ساتھ فخر سے پوز دے رہی ہیں۔
اداکارہ نے اپنی نئی گاڑی کے ساتھ تصاویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ ’خوابوں سے گاڑی تک، میری محنت کے اب چار پہیے ہیں۔ واہگرو تیرا شکر ہے‘۔ مداح اداکارہ کو ان کی نئی گاڑی کیلئے مبارکباد دے رہے ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Shehnaaz Gill (@shehnaazgill)
واضح رہے کہ بھارت میں اس گاڑی کی قیمت تقریباً 1.
یاد رہے کہ شہناز گل کو ’بگ باس 13‘ سے شہرت ملی تھی جس کے بعد وہ سلمان خان کی فلم ’کسی کا بھائی کسی کی جان‘ سے بالی ووڈ میں آئیں اس سے قبل وہ پنجابی بھارتی فلم انڈسٹری میں بطور اداکارہ کام کر رہی تھیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شہناز گل
پڑھیں:
سہیل احمد کا قوم سے شکوہ، مغرب کی نقالی پر نالاں
پاکستان کے نامور اداکار سہیل احمد نے ملک کی ثقافتی زوال پر ایسے درد بھرے الفاظ کہے ہیں جو ہر پاکستانی کے دل کو چھو جانے والے ہیں۔ ایک تازہ انٹرویو میں انہوں نے معاشرے میں بڑھتی ہوئی مغرب زدگی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی روایات اور اقدار کو بھول کر دوسروں کی نقل کرنے لگے ہیں۔
سہیل احمد نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’ہم ایک منفرد تہذیب کے حامل تھے جہاں بڑوں کا احترام، مہمان نوازی اور خوش اخلاقی ہماری پہچان ہوا کرتی تھی۔ لیکن آج ہم نے ان تمام خوبیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ ہماری نئی نسل کو یہ تک معلوم نہیں کہ ہماری اپنی ثقافت کتنی دولت مند اور خوبصورت ہے۔
اداکار نے ٹی وی پروگراموں پر ہونے والی بحثوں پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم ایسے مسائل میں الجھ گئے ہیں جو درحقیقت ہمارے اصل مسائل ہی نہیں ہیں۔‘‘ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ اپنی ثقافت پر فخر کرتے ہیں، جبکہ ہم اپنی روایات سے منہ موڑ رہے ہیں۔
سہیل احمد نے خاص طور پر نوجوان نسل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ثقافت کوئی نقل کی چیز نہیں، یہ ہماری وراثت ہے جسے ہمیں سنبھال کر رکھنا چاہیے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ مسکرا کر ملنا تو ہمارے نبی کریم ﷺ کی سنت ہے، جسے ہم بھول چکے ہیں۔
انہوں نے اپنی بات کا اختتام ایک امید پر کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنی ثقافتی اقدار کو دوبارہ زندہ کریں اور انہیں آنے والی نسلوں تک منتقل کریں۔ سہیل احمد کا یہ پیغام نہ صرف فکر انگیز ہے بلکہ ہمارے معاشرے کے لیے ایک بہت بڑا سبق بھی ہے۔