مزدوروں کا پسینہ قوم کی معیشت کو مضبوط بناتا ہے، جام خان شورو
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
اپنے پیغام میں وزیر آبپاشی سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت نے مزدوروں کے لئے کم از کم اجرت کا نفاذ، کام کے محفوظ ماحول کو یقینی بنانا اور سماجی تحفظ کے پروگراموں کا اجرا بھی کیا ہے، محنت کش اپنی محنت اور قابلیت سے ملک کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو نے مزدوروں کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پوری قوم محنت کشوں کی لازوال قربانیوں اور انتھک محنت کو خراج تحسین پیش کرتی ہے، مزدور کسی بھی قوم کی ترقی اور خوشحالی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مزدوروں کا پسینہ قوم کی معیشت کو مضبوط بناتا ہے اور ان کی محنت سے ملک ترقی کی منازل طے کرتا ہے، محنت کشوں کے حقوق کا تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ جام خان شورو نے کہا کہ سندھ حکومت نے مزدوروں کے لئے کم از کم اجرت کا نفاذ، کام کے محفوظ ماحول کو یقینی بنانا اور سماجی تحفظ کے پروگراموں کا اجرا بھی کیا ہے، محنت کش اپنی محنت اور قابلیت سے ملک کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو متاثر کرے گا،فیصل معیز خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(بزنس رپورٹر)صدر نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی)فیصل معیز خان نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ کو 11فیصد پربرقرار رکھنے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو سخت متاثر کرے گا، اس فیصلے سے سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوگی اور معیشت کے استحکام کیلئے جو کوششیں حکومت اور فیلڈ مارشل جنرل سیدعاصم منیر کی جانب سے کی جارہی ہیں،وہ متاثر ہوسکتی ہیں۔ فیصل معیزنے کہا کہ بزنس کمیونٹی پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اورایکسپورٹرز ملک کو قیمتی زرمبادلہ کما کر دیتے ہیں اورجب انکی راہ میں ہی روڑے اٹکائے جائیں گے تو ایکسپورٹ بھی متاثر ہونگی،ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک سازگار مانیٹری پالیسی جس میں شرح سود سنگل ڈیجٹ میں ہو، صنعتی پیداوار میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قیمتوں کے استحکام کے لیے ضروری ہے۔صدر نکاٹی نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی جانب سے اسٹیٹ بینک سے یہ مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ وہ شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لائے تاکہ معیشت کی ضروریات کے مطابق وہ اہنی پالیسیوں کومعیشت کی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ کر سکیں۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اور کاروباری طبقے کے لیے سازگار ، قرض لینے کی لاگت میں کمی اور معیشت کے فروغ کیلئے شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے۔