گورنر سندھ کا یوم مزدور کے موقع پر مزدوروں کو خراج تحسین پیش
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
گورنر سندھ کامران ٹیسوری— فائل فوٹو
کراچی میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے یوم مزدور کے موقع پر مزدوروں کوخراج تحسین پیش کیا۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے یومِ مزدور کے موقع پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ یومِ مزدور محنت کشوں کی عظمت و وقار کے اعتراف کا دن ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلاحی انیشیٹیوز محنت کشوں کی خدمت کے عزم کا عملی مظہر ہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں محنت کشوں کا دن آج منایا جا رہا ہے، ملک بھر میں آج عام تعطیل ہے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ محنت کا ہر قطرہ ترقی، خود انحصاری اور خوشحالی کی نوید ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سلام اُن ہاتھوں کو جو ہماری زندگی آسان بناتے ہیں، ہر مزدور قابلِ فخر ہے، آئیں اُنہیں عزت اور سہولیات دیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گورنر سندھ کا کہا کہ
پڑھیں:
نیپالی گلوکار کا پاکستانی سنگر ریشماں کو زبردست خراج تحسین
نیپال سے تعلق رکھنے والے گلوکار مدن گوپال نے پاکستانی گلوکارہ المعروف مٹی کی آواز ریشماں کا شہرہ آفاق نغمہ اپنے انداز سے گاکر انہیں شاندار انداز سے خراج تحسین پیش کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں جاری ورلڈ کلچر فیسٹیول کے رنگارنگ ماحول میں ایک ایسا لمحہ بھی آیا جب نیپالی گلوکار مدن گوپال نے پاکستان کی لیجنڈری گلوکارہ ریشماں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کا مشہور گیت ’لمبی جدائی‘ گایا۔
نیپالی گلوکار مدن گوپال جو کراچی میں جاری ورلڈ کلچر فیسٹیول میں دوسری بار پرفارم کر رہے ہیں اور اُن کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں کی محبت انھیں دوبارہ یہاں پر کھینچ کر لائی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میں کٹھمنڈو سے 15 کلومیٹر دور پہاڑ پر سیر کے لیے گیا تو اس کے چاروں طرف جنگل تھا تیز چلتی ہوائیں ہر طرف سبزہ تھا وہاں مجھے ایسا لگتا آسمان سے میرے پاس ریشماں جی کا یہ گانا آیا تب ہی میں نے سوچا کہ یہ گانا پاکستان جا کر پرفارم کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ ورلڈ کلچر فیسٹیول سے چند ماہ قبل میرا یہ دل چاہ رہا تھا کہ میں مٹی کی سنگر ریشماں جی کو ٹریبیوٹ پیش کروں، میں نے ان کے گانے ’لمبی جدائی‘ میں اپنی کمپوزیشن شامل کرکے ایک میڈلے کی طرح پیش کیا۔
مدن گوپال نے اپنے میوزیکل شو میں نیپالی فوک اور پاکستانی موسیقار عماد رحمان صاحب کا کمپوز کیا نیپالی گانا بھی پیش کیا جو اردو اور نیپالی زبان پر مشتمل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیپال میں مجھے میوزیکل اسکالر کہتے ہیں ، جتنا میں نے پڑھا ہے میرے خیال میں دو طرح کے گلوکار ہوتے ایک وہ جو تربیت یافتہ ہوتے ہیں ایک وہ جو مٹی کے سنگر ہوتے ہیں ۔
لفظ ’مٹی کے سنگر‘ کی وضاحت کرتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ اس کا مطلب ہے کہ قدرتی نوٹس پر گانا ، یہ ایسا ہوتا ہے جس میں سنگیت کے گرامر کو نہیں سیکھا جاتا بس دل سے گایا جاتا ہے ۔
لمبی جدائی گانے پر پرفارمنس کے دوران مدن کا ساتھ ابھرتی ہوئی پاکستانی گلوکارہ ماہ رخ نے دیا۔
ماہ رخ کا کہنا تھا کہ ریشماں جی ہماری لیجنڈری آرٹسٹ ہیں ان کو گانا ویسے تو ناممکن ہے لیکن میں نے اپنی طرف سے ایک چھوٹی سی کوشش کی ساتھ ہی اپنی ثقافت کو پیش کیا۔
گلوکارہ کا مزید کہنا تھا کہ نیپالی گلوکار کے ساتھ پرفارم کرنے کا تجربہ بہت اچھا تھا جس سے مجھے بھی مزہ آیا۔
واضح رہے کہ 1980 کی دہائی میں ایک معروف ہندوستانی فلم ہدایت کار سبھاش گئی نے ریشماں کی آواز میں گانا ’’لمبی جدائی‘‘ کو اپنی فلم ’’ہیرو‘‘ میں شامل کیا جو کہ پاکستان کی طرح ہندوستان میں بھی بہت مشہور و مقبول ہوا اور آج بھی اُسے پسند کیا جاتا ہے۔
اس گانے کے بعد جلد ہی ریشماں کا شمار برصغیر کی صف اول کی گلوکاراؤں میں ہونے لگا اورانہیں بین الاقوامی شہرت حاصل ہوگئی۔ انہوں نے امریکا، برطانیہ اور ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
موسیقار عماد رحمان کا کہنا تھا کہ مدن نے پاکستان آنے سے پہلے مجھے فون کرکے بتایا تھا کہ وہ ریشماں جی کو ٹریبیوٹ دینے جارہے ہیں، میں خود بھی ریشماں جی بڑا مداح ہوں تو مدن کا آئیڈیا پسند آیا ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ریشماں جی ہمارے ملک کا اثاثہ ہیں ان کی گائیکی برصغیر کی میں اہمیت رکھتی ہے۔
TagsShowbiz News Urdu