مزدور ہمارے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں: صدر مملکت
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
ویب ڈیسک: صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والے محنت کش مرد و خواتین کی کاوشوں ، جدوجہد اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
عالمی یومِ مزدور کے موقع پر پیغام میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ یومِ مزدور دنیا بھر کے محنت کشوں کی اپنے حقوق اور وقار کے لئے جدوجہد کی یاد دلاتا ہے، ہم مزدوروں کی خودمختاری، منصفانہ اجرت، محفوظ ماحول اور سماجی تحفظ کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ مزدور اور محنت کش طبقہ ہماری معیشت اور قومی ترقی کا محرک ہے، مزدور ہمارے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، صنعتوں، زراعت اور معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، ہمارے کارکن ہمارا فخر ہیں، ہماری قومی ترقی محنت کشوں کی محنت اور کردار کی مرہون منت ہے۔
بس سٹاپس پر پنکھوں، الیکٹرک واٹر کولر کی چوری کو روکنے کا نیا حل
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ تیزی سے بدلتی دنیا میں نوجوانوں اور کارکنوں کے روشن مستقبل کیلئے انہیں ہنرمند بنانے پر توجہ دینا ہوگی، ہمیں اپنے کارکنوں اور نوجوانوں کو جدید مہارتوں سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے، مزدوروں کی ہنرمندی کیلئے ایک جامع نظام تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک منصفانہ لیبر ماحول تشکیل دینے اور مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنا ہوگا، آئیے ملک میں بامعنی پالیسیوں، جامع ترقی اور ایک ایسا کلچر فروغ دیں جہاں ہر محنت کش کے کردار کا احترام کیا جائے۔
پاکستان ائیر فورس کی بروقت کارروائی،بھارتی رافیل طیارے راہ فرار اختیار کر گئے
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کرتے ہیں
پڑھیں:
ILO کے تحت انٹرنیشنل لیبر کانفرنس کا انعقاد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
منعقدہ تاریخیں: 2 تا 13 جون 2025
منعقدہ مقام: جنیوا، سوئٹزرلینڈ
مرتب کردہ: کمیٹی رپورٹس کی روشنی میں ایک مشترکہ تجزیاتی خلاصہ
تعارفی پس منظر
بین الاقوامی لیبر تنظیم (ILO) نے اپنی 113ویں سالانہ کانفرنس میں محنت کشوں، آجران اور حکومتوں کے نمائندوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جہاں عالمی سطح پر محنت و روزگار سے متعلق اہم موضوعات زیرِ بحث آئے۔ اس کانفرنس میں کئی کلیدی رپورٹس جمع کرائی گئیں جن میں محنت کشوں کے حقوق، محفوظ ماحول، حیاتیاتی خطرات، پلیٹ فارم معیشت، اور بجٹ جیسے موضوعات شامل تھے۔
اس کانفرنس میں اسرائیلی وزیر کی تقریر کے موقع پر اکثریت کا واک آؤٹ جس کا اعزاز نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی اور سیکرٹری جنرل حسیب الرحمان کو بھی حاصل ہوا ۔
فلسطین میں اسرائیلی مظالم اور میانمار میں ہونے والے مظالم کے خلاف قراردادیں بہت کی اہمیت کی حامل ہیں
جمع شدہ اہم رپورٹس کا خلاصہ
-1 ڈائریکٹر جنرل کی رپورٹ ’’روزگار، حقوق اور ترقی‘‘
تاریخ: 2 مئی 2025
اس رپورٹ میں عالمی سطح پر معاشی سست روی، روزگار کے مواقع، سماجی تحفظ اور مہنگائی کے دباؤ پر روشنی ڈالی گئی۔ رپورٹ نے اقوامِ متحدہ کے 2030 اہداف سے ہم آہنگ روزگار پالیسیوں پر زور دیا۔
-2کمیٹی آف ایکسپرٹس کی رپورٹ (CEACR)
تاریخ: 10 فروری 2025
یہ رپورٹ بین الاقوامی لیبر کنونشنز پر عملدرآمد کا جائزہ پیش کرتی ہے۔ کئی ممالک میں قوانین اور عملی اقدامات کے درمیان خلیج کی نشاندہی کی گئی، خاص طور پر اجتماعی سودے بازی اور تنظیم سازی کے حق کے ضمن میں۔
-3جنرل سروے روزگار میں زخمی ہونے کی صورت میں تحفظ
تاریخ: 28 فروری 2025
اس عمومی جائزے میں زور دیا گیا کہ محنت کشوں کو کام کے دوران زخمی ہونے یا بیماری کا شکار ہونے کی صورت میں مؤثر قانونی و مالی تحفظ حاصل ہونا چاہیے۔
4. پلیٹ فارم معیشت میں مہذب روزگار
تاریخ: جنوری فروری 2025
ڈیجیٹل پلیٹ فارمز (جیسے فوڈ ڈیلیوری، رائیڈ شیئرنگ وغیرہ) پر کام کرنے والے مزدوروں کو قانونی شناخت دینے، ان کی آمدنی، اوقاتِ کار، اور تحفظات کو بہتر بنانے کی سفارشات پیش کی گئیں۔
-5 حیاتیاتی خطرات سے تحفظ پر رپورٹس (IV-3 & IV-4)
تاریخ: اگست 2024 و فروری 2025
صنعتوں میں وائرسز، بیکٹیریا اور دیگر حیاتیاتی خطرات سے مزدوروں کو درپیش مسائل اور حفاظتی اقدامات کو موضوع بنایا گیا۔
-6 غیر رسمی شعبے سے رسمی شعبے کی طرف منتقلی (Report VI)
تاریخ: 14 اپریل 2025
یہ رپورٹ ترقی پذیر ممالک میں غیر رسمی معیشت (informal economy) سے مزدوروں کو رسمی شعبے میں لانے کی حکمتِ عملی بیان کرتی ہے تاکہ انہیں سوشل سیکورٹی، کم از کم اجرت، اور قانونی تحفظ حاصل ہو سکے۔
-7 فنانس رپورٹ اور 2026–27 بجٹ کی تجاویز
تاریخ: 2 مئی و 22 اپریل 2025
ان رپورٹس میں ILO کے مالی سال 2024 کے آڈٹ، اخراجات، اور اگلے دو سالوں کے مجوزہ بجٹ کو پیش کیا گیا۔
-8 معیارات کے اطلاق پر کانفرنس کمیٹی (CAN) کی کارروائیاں
تاریخ: جون 2025
کئی ملکوں کے کیسز (جیسے ایران، چَیڈ، ملیشیا) زیر غور آئے، جہاں مزدوروں کے حقوق، آزادیِ انجمن، اور جبری مشقت سے متعلق تشویشات ظاہر کی گئیں۔
مجموعی مشاہدات و سفارشات
پلیٹ فارم ورکرز کو باقاعدہ لیبر قوانین کے تحت لانا ناگزیر ہو چکا ہے۔
حیاتیاتی خطرات کے لیے لازمی حفاظتی لائحہ عمل ہر شعبے میں اپنانا چاہیے۔
غیر رسمی شعبے کے مزدوروں کو شناخت، تحفظ اور سہولیات کی فراہمی ریاستی ترجیح ہونی چاہیے۔
معیارات پر عمل درآمد کے لیے CEACR کی تجاویز پر عمل درآمد ہر رکن ریاست کی ذمہ داری ہے۔
مالی شفافیت اور ILO کے وسائل کا مؤثر استعمال عالمی سطح پر اعتماد کے لیے ضروری ہے۔
اختتامی کلمات
113ویں بین الاقوامی لیبر کانفرنس نے ایک بار پھر واضح کر دیا کہ روزگار، تحفظ، اور انصاف صرف ترقی یافتہ ممالک کے نہیں بلکہ پوری دنیا کے مزدوروں کا حق ہے۔ اب یہ رکن ممالک، آجران اور مزدور تنظیموں پر منحصر ہے کہ وہ ان سفارشات کو اپنی قومی پالیسیوں میں کس حد تک شامل کرتے ہیں۔