پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج عالمی یوم مزدور منایا جارہا ہے
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
عالمی یوم مزدور کی حقیقت امریکی شہر شکاگو سے ابھری ہے، یہ 1886ء کو یکم مئی کا واقعہ ہے جب شکاگو کے مزدور، سرمایہ داروں اور صنعتکاروں کی جانب سے استحصال پر سڑکوں پر نکل آئے لیکن اس دوران ان کے مطالبات سننے کی بجائے الٹا پولیس نے ان مزدوروں کے جلوس پر فائرنگ کر دی جس سے سیکڑوں مزدور جاں بحق ہو گئے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج عالمی یوم مزدور منایا جارہا ہے۔عالمی یوم مزدور اس عزم کے ساتھ منایا جارہا ہے کہ مزدور کی حالت میں بہتری لانے میں کوئی کسر اُٹھا نہیں رکھی جائے گی، دیکھنا تو یہ بھی ہوگا کہ ہمارے جیسے ممالک میں مزدور کے حالات میں کوئی بہتری بھی آئی ہے یا نہیں۔ عالمی یوم مزدور کی حقیقت امریکی شہر شکاگو سے ابھری ہے، یہ 1886ء کو یکم مئی کا واقعہ ہے جب شکاگو کے مزدور، سرمایہ داروں اور صنعتکاروں کی جانب سے استحصال پر سڑکوں پر نکل آئے لیکن اس دوران ان کے مطالبات سننے کی بجائے الٹا پولیس نے ان مزدوروں کے جلوس پر فائرنگ کر دی جس سے سیکڑوں مزدور جاں بحق ہو گئے۔
یہی کافی نہیں تھا بلکہ اس جلوس کے دیگر گرفتار درجنوں مزدوروں کو تختہ دار پر لٹکا دیا، اس واقعہ کی یاد میں اور شکاگو کے محنت کشوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے دنیا بھر میں آج کے دن یکم مئی کو مزدوروں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اس عالمی یوم مزدور کے منانے کا آغاز پاکستان میں 1973ء میں بانی پی پی پی ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں ہوا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عالمی یوم مزدور
پڑھیں:
لاہور کو دنیا کے محفوظ ترین شہروں میں شامل کرنا عالمی سطح پر بڑی کامیابی ہے‘ عظمیٰ بخاری
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2025ء) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ عالمی ادارے کا لاہور کو دنیا کے محفوظ ترین شہر میں شامل کرنا عالمی سطح پر بڑی کامیابی ہے،لاہورمیں جرائم میں پچاس فیصد کمی آئی ہے، ڈکیتی اور قتل میں چون فیصد کمی آئی ہے، یہ سرکاری نہیں عالمی ادارے کی رپورٹ ہے،7لاکھ فوج کی سکیورٹی میں دہشت گردوں کا حملہ مودی کے لیے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور کو دو تین دن پہلے عالمی سطح پر بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے اور اسے دنیا کے محفوظ ترین شہروں میں شامل کیا گیا ہے، لاہور میں جرائم میں پچاس فیصد کمی آئی ہے، ڈکیتی اور قتل میں چون فیصد کمی آئی ہے، یہ سرکاری اعداد و شمار نہیں ہیں ایک عالمی ادارے کے ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب نے لاہور پولیس کو شاباشی بھی دی ہے، سیف سٹیز بنائے گئے ہیں جون تک پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں یہ پراجیکٹ مکمل ہوجائے گا، ڈیرہ غازی خان اور بارڈر میں پولیس کے پاس سیفٹی کی چیزیں نہیں ہوتی تھیں ان کو فراہم کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ہمارے ہمسائے نے اپنے طیارے اڑائے اور تھوڑی دیر کے لئے جب ہمارے شاہین اڑے تو واپس اتار لیے، بھارتی پروپیگنڈا ہمیشہ پاکستان کے خلاف رہا ہے، دو ہزار ایک میں افضل گورو کو پھانسی دی گئی اس میں پاکستان سے تعلق سے شواہد نہیں ملے، دو ہزار سات میں سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین کے پاکستان پر الزامات لگائے مگر انڈیا ثبوت نہ دے سکا، پٹھان کوٹ اور پلوامہ کے ثبوت بھی انڈیا فراہم نہ کرسکا، یہ پاکستان کے ساتھ جنگ کرنے کے لئے تیار بیٹھے ہیں لیکن اپنے میڈیا کو جواب نہیں دے پاتے۔انہوں نے کہا کہ یہ بلوچستان میں لوگوں کو آئی ڈی کارڈ دیکھ دیکھ کر مراوتے ہیں، سات لاکھ فوج کی سکیورٹی میں دہشت گردوں کا وہاں پہنچنا مودی کے لئے ڈوب مرنے کا مقام ہے، مودی کو استعفیٰ دے دینا چاہیے، انڈین جنرل نے کہا کہ پاکستان سے کچھ نہیں ہوا بھارت نے کیا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے ثبوتوں کے ساتھ انڈین دہشت گردوں اور پلانٹڈ لوگوں کو شواہد کے ساتھ ثابت کیا ہے ابھی جعفر ایکسپریس پر بہت ساری بات ہونا باقی ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پاکستان نے ایک ذمہ دار ریاست ہونے کا ثبوت دیا، ایک ایک چپے کی ہم حفاظت کرنا جانتے ہیں، کل ان کا مشقیں شروع کرنے کا ارادہ تھا لیکن شاہین اڑے تو اس سے بھی بھاگ گئے، پاکستانی فوج کی حکمت عملی مکمل طور پر تیار ہے، لاہور کو نیویارک ، سڈنی سے زیادہ صاف شفاف کہا جارہا ہے جون تک باقی سیف سٹی لگنے کے بعد پورا پنجاب سیف ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج یونیفارم تنخواہ کے لئے نہیں پہنتی پاکستانی ہر وقت اپنے ملک کے لئے قربانی دینے کے لئے تیار ہیں انڈیا کچھ بھی نہیں کر پائے گا۔