وزن کم کرنے والی معروف دوا جگر کی بیماری کیلئے بھی مفید قرار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
ایک نئے کلینیکل ٹرائل سے پتہ چلا ہے کہ وزن میں کمی کی جدید ترین دوا اوزمپیک چربی دار جگر (fatty liver disease) کی بیماری کو روک سکتی ہے اور یہاں تک کہ اسے ختم بھی کر سکتی ہے۔
محققین نے 30 اپریل کو نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں رپورٹ کیا کہ اوزمپیک لینے والے تقریباً دو گنا (63 فیصد) لوگوں میں مذکورہ بالا جگر کی بیماری کا خاتمہ دیکھا گیا جبکہ پلیسیبو لینے والے شرکا میں یہی شرح 34 فیصد پائی گئی۔
ایک اندازے کے مطابق 15 ملین امریکی چربی دار جگر کی بیماری میں مبتلا ہیں جسے میٹابولک dysfunction سے وابستہ steatohepatitis بھی کہا جاتا ہے۔
سرکردہ محقق ڈاکٹر ارون اور ورجینیا کامن ویلتھ یونیورسٹی کے ڈائریکٹر اسٹراوٹز سانیال نے کہا کہ کلینکل ٹرائل کے نتائج مضبوط ثبوت فراہم کرتے ہیں کہ اوزمپیک نہ صرف جگر کی صحت کو بہتر بنا کر steatohepatitis کے مریضوں کی مدد کر سکتا ہے بلکہ اس بیماری میں کردار ادا کرنے والے بنیادی میٹابولک مسائل کو بھی حل کر سکتا ہے۔
چربی دار جگر کی بیماری اس وقت ہوتی ہے جب جگر میں چربی جمع ہو جاتی ہے جس سے سوزش اور زخم پڑ جاتے ہیں۔ کلیولینڈ کلینک کے مطابق اس حالت کا تعلق موٹاپا، ٹائپ 2 ذیابیطس، کولیسٹرول کی بلند سطح اور ہائی بلڈ پریشر سے ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جگر کی بیماری
پڑھیں:
پشاور:3 بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مجرم کو 3 بار سزائے موت اور 3 بار عمر قید کی سزا
چائلڈ پروٹیکشن کورٹ پشاور نے 3 بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مجرم کو 3 بار سزائے موت اور 3 بار عمر قید کی سزا سنادی۔
تین بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے کیسز میں نامزد ملزم کی مقدمے کی سماعت چائلڈ پروٹیکشن کورٹ میں ہوئی، عدالت نے ملزم سہیل کو جرم ثابت ہونے تین بار سزائے موت سنادی۔
عدالت نے ملزم کو تین بار عمر قید کی سزاء بھی سنا دی، عدالت ملزم کو مجموعی طور پر 27 لاکھ روپے جرمانہ بھی کردیا۔
پبلک پراسیکوٹر عارف بلال نے کہا کہ ملزم سہیل عرف ملنگے نے پشاور کے مختلف تین جگہوں پر بچوں کے ساتھ ریپ کیا تھا، ملزم نے ریپ کے بعد تینوں بچوں کو قتل بھی کیا تھا، واقعات 17 جولائی 2022 کو پیش آئے تھے ، پی پی
ملزم کے خلاف تھانہ شرقی ، تھانہ غربی اور تھانہ گلبرگ میں مقدمات درج کیے گئے تھے، ملزم نے علاقہ مجسٹریٹ کے سامنے اقبال جرم بھی کیا تھا، ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں، سزا کا مستحق ہے۔
عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزم کو تین بار سزائے موت اور تین بار عمر قید کی سزاء سنادی۔