ایک نئے کلینیکل ٹرائل سے پتہ چلا ہے کہ وزن میں کمی کی جدید ترین دوا اوزمپیک چربی دار جگر (fatty liver disease) کی بیماری کو روک سکتی ہے اور یہاں تک کہ اسے ختم بھی کر سکتی ہے۔

محققین نے 30 اپریل کو نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں رپورٹ کیا کہ اوزمپیک لینے والے تقریباً دو گنا (63 فیصد) لوگوں میں مذکورہ بالا جگر کی بیماری کا خاتمہ دیکھا گیا جبکہ پلیسیبو لینے والے شرکا میں یہی شرح 34 فیصد پائی گئی۔

ایک اندازے کے مطابق 15 ملین امریکی چربی دار جگر کی بیماری میں مبتلا ہیں جسے میٹابولک dysfunction سے وابستہ steatohepatitis بھی کہا جاتا ہے۔

سرکردہ محقق ڈاکٹر ارون اور ورجینیا کامن ویلتھ یونیورسٹی کے ڈائریکٹر  اسٹراوٹز سانیال نے کہا کہ کلینکل ٹرائل کے نتائج مضبوط ثبوت فراہم کرتے ہیں کہ اوزمپیک نہ صرف جگر کی صحت کو بہتر بنا کر steatohepatitis کے مریضوں کی مدد کر سکتا ہے بلکہ اس بیماری میں کردار ادا کرنے والے بنیادی میٹابولک مسائل کو بھی حل کر سکتا ہے۔

چربی دار جگر کی بیماری اس وقت ہوتی ہے جب جگر میں چربی جمع ہو جاتی ہے جس سے سوزش اور زخم پڑ جاتے ہیں۔ کلیولینڈ کلینک کے مطابق اس حالت کا تعلق موٹاپا، ٹائپ 2 ذیابیطس، کولیسٹرول کی بلند سطح اور ہائی بلڈ پریشر سے ہے۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جگر کی بیماری

پڑھیں:

غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے

قابض صیہونی رژیم غزہ میں انسانی امداد کو پہنچنے سے روکنے کیلئے بین الاقوامی اداروں کے سامنے جھوٹے بہانے تراش رہی ہے جبکہ یہ امر امدادی تنظیموں کیجانب سے احتجاج کا سبب بنا ہے اسلام ٹائمز۔ قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انسانی ہمدردی کی 40 بین الاقوامی تنظیموں نے تاکید کی ہے کہ قابض صیہونی رژیم غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل میں اب بھی رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔ انسانی ہمدردی کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم نے انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے، خاص طور پر بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کے لئے "رجسٹریشن کا نیا نظام" بنایا ہے کہ جس کی وجہ سے غزہ کی پٹی سے باہر کی دسیوں ملین ڈالر کی امداد کو مختلف حیلوں بہانوں سے "ضبط" کیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز، آکسفیم اور نارویجین ریفیوجی کونسل جیسی بین الاقوامی تنظیموں کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی رژیم نے جنگ بندی کے پہلے 12 دنوں میں امداد کی ترسیل سے متعلق 99 فیصد درخواستوں کو مسترد کیا ہے جس کے باعث ناروے کی پناہ گزین کونسل کی تقریباً تمام درخواستیں ہی مسترد کر دی گئیں۔ اس بارے نارویجن ریفیوجی کونسل کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اس تنظیم کو تعطل کا شکار بنا دیا گیا ہے کیونکہ جب بھی وہ غزہ میں امداد کی ترسیل کے لئے درخواست دائر کرتی ہے تو قابض صہیونی کہتے ہیں کہ اس تنظیم کی رجسٹریشن کا "جائزہ" لیا جا رہا ہے اور اس وقت تک اسے غزہ میں کوئی سامان لے جانے کی اجازت نہیں۔ دوسری جانب غاصب صیہونی رژیم نے بھی اپنے جرائم کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تنظیموں کو امداد فراہم کرنے کی اجازت نہیں اور اسی وجہ سے اب تک ان تنظیموں کی تین چوتھائی درخواستیں بھی مسترد کی گئی ہیں۔ گذشتہ مارچ میں، قابض صیہونی رژیم نے نئے قوانین نافذ کئے تھے کہ جن کے تحت غزہ اور مغربی کنارے میں فعال انسانی ہمدردی کی تنظیموں کو دوبارہ سے رجسٹر کروانے کی ضرورت ہے۔ قابض اسرائیلی حکام کے مطابق یہ رجسٹریشن جاری سال کے اختتام سے قبل کروانا ضروری ہے بصورت دیگر ان تنظیموں کا "لائسنس" منسوخ کر دیا جائے گا۔

ادھر فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی - انروا (UNRWA) نے بھی اعلان کیا ہے کہ 10 لاکھ افراد کے لئے سردیوں کا گرمائشی سامان ابھی تک گوداموں میں رکھا ہوا ہے کیونکہ اسرائیل اسے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت تاحال نہیں دے رہا۔

متعلقہ مضامین

  • بلبل صحرا گلوکارہ ریشماں کو مداحوں سے بچھڑے 12 برس بیت گئے
  • جاپانی کمپنی نے پیٹ کی چربی ختم کرنے والا پانی متعارف کرادیا
  • پنوعاقل: خودکشی کرنے والی خاتون کو نیوی اہلکاروں نے بروقت کارروائی کرکے بچالیا
  • معروف صحافی مشرف زیدی وزیراعظم کے ترجمان برائے غیرملکی میڈیا مقرر
  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
  • حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے، مریم نواز
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • امن کے نام پر نیا کھیل!ح-ماس کو دھمکیاں اسرائیل کو نظرانداز
  • اجرک ڈیزائن والی نئی نمبر پلیٹ لگوانے کی تاریخ میں توسیع
  • موبائل فون کا استعمال بچوں میں نظر کی کمزوری کا بڑا سبب قرار